۳ : ۰

ا0 +٢‏ مہ5 2018

ٔح 5

ر

مرترضلا ے ( لان مان رضاخحا ںتسبھالی میال'“

منظر یی گی بادگار رض مرک ال سنت ہہ لکھوں لام

(۳ح 2 نز )

: کر 2 بادکا رایلی حضرے وا رالعلوم منظر ا 2705 ارت بہاںن ے

عم 1 رر ےس رن ےت 25ر

/

س“"0.*.

نیر) ایی حضرت شٹرادٗر با ن مت بحضرت مو لا نا لماح الشاہ شجھبحائن رضا فا درگی حا مال مضخزل

سیادڈشان خانقاد روب بر گیشریف

حطرت علامہ می عبر الواچر صاحب پالینڈ رت فت یم یم انشرف ازہری مفتی انم مارینس حظرت ہولانا ازہر القادری صاحب رن خر مولائ لی اممصاحب خووالی حطرت مودانا فی اصرصاحب رضوی اگییڑ

جظرت علا مہ قارئیمبدالرنن ان ادری ہ ملق ححفرت نت یلیم بریدی

ححضرت مول نا می زاشھنشٹ یکشباری جفرتہمغتیخھدافورلی رضوبی برای جناب ماسٹرشحرز بب رضاخال پر یئ

1 جناب زا حر یک ضوی

پوز

پرنہ جالیشرہ پروپرار اور اپ یٹ ر"مولانا جان رشا ال "نے رضا 7 27 7 سے یو اکر ف ماہنامہ اک ححضرت سوداگران پر پا شریف سے شا کیا۔

زرسالاجیییرٹپ غارہ: ۔(25 زرسالاد: 250/1 پیرون ملک : ی ڈار تی بھی شض مکی قاندی چادہ جوئی بب کورٹ بی میں قابیل ساععت ہوگی (ادارہ)

ہی۔ےہ دہ :ن۔' ۔ ۔۔ ‏ دہ ے۔ ۔ ہو ہد تد و ود ہو ہے ہے ۔جے دہ ہے_ۃ۔د۔ ہد ےۃم۔د ۔ ہج ہے ںہ ۹د نے د ۔ ہہ دہ وہ ہہ ںہ ہے ۔ ہہ

ح

میس رای نت الاسلام حخرتعلامشاہ گفرعاءرضا قادرل

م۸ مم رضا قادریق ہیلا بی میاں علی الم

اٹم ۹٥ھ‏ 0۴۲-مہ8 یراق ۸م 2018

اب یا یر ایی حطرت بححضرتمولا نا الا نا تر نرضاقادری مگ الال

ساد خین خانقاہ روب بر ٹیشریف

حطرت مول نا مر مسجوو شر صاحب مارلٹشس صخرت مولانا عپد الببار صاحب معا یٰ پاک٥تان‏ عا ی جناب را گل واز رشوی صاحب اٹینڑ عا ی جناب ڈاکٹر سی رگمو رشن صاحب تی عایل جناب ال اج نوشاد گی جواتءارٹش

ترکتل زروعراسل ت٤ا‏ بع ماہنام ای نظرت

646 ۱۸0۸1۲ ۶ضعطة نراازەصەظ 5204٥۵,‏ ,84 ۲1٥-243003‏ .0600010 ,0581-2575683-(91+) 7 ۶:(2)) 2555624 935910339-(91+) (اہ/0)

: ۷ط اہ ه۸76 اہنام راع نخرت انیٹ پر پڑ من کے لے ۶۰۷و ای چیلیاڈراآٹننام ۸۲ ۸ص۸ ۱۱۱۸۱۸۸ ۱/۸۸۲۲

۸۸۲۱۱۷۸٥۰ 00000 6 ۲ص٢۵٥5‎ ۱٥۱٥۸8۵۱ 830۴۰ 0۸۷(۱ ٣٥٢ ۷7

پ پ آغے پے ض ص ض فض ہرض ‏ تضصفے ‏ تے تخض ضض ق ض ض صف ہپ تي۔ض ضف ضص شض شض ض ضص ضف پف ض ضر ہے تق ضف ہف ہت ضف ضف ہہ ےو تہ ضف ہت ں

8 ۸رسوداگران 7 یہ لف

ممیآڈ"کٹ ڑچ گ ٹ 9 بب یں ٹثٹںژیے ےت ےب ب‫ ے .ےت ے‫ے_ے. ےت ےی تب . ۔.۔ ت_بت.تے ےت ‫۔ ت ۸۳م

بیادگار :امام اہلسنت بمبردد بن وعلت سینا سرک رائلی رت امام اتدرضا تقاددی قد سرۂ الھز یز

ھی کر

ر ینا نم حرتعلامہشاہ شر کان رضاف ری تادری

کلام الامام۔امام الام

2 ىا مر ن

ا

جا

۰

۳ ك 3 5 ۰ھ ٢‏ ۹

جح لہ ج ک ‏ ہک ہج کہ ہک یک ٘۔ ۔ے ‏ ےہ ہےر ہکہ۔ ۔۔تہ۔مہ۔ت۔ مہ ۔_۔ دگیکںک۔۔۔۔ ک ۔ ۔ک ۔۔ہ۔ کہ ۔ ہ۔ہ۔دہ۔۔۔ ۔ یت تٗں۔ ۔ ہہ ۔ کہ ةرشجکگ۔ہکں ‏ ٹںٹہیژہ یم۔ ہ۔ ہہ ہک 1. ۰ ٦‏

جو ۓ گوا 2 مریوں کو رشا یاد 2 1 اق عادرت کے وٹ: تام مشمولا تکاصحت ودرگی اس ادار تک یبر یترتا

ہپ ریھی ا رکوئی شی مللی راہ پا جاۓ ذ آنگادفر راج کے تا نتیں۔ انا ءالل تھا یىی تر ہی شمارے میں کردی جا گی

لوٹ :ادار وکامراسلہڈگا ری ری پانمون تل ہوناضروریاییں_

۔ | پچ ٠اچ‏ ؛۔ مع اعہ ٣‏ ح] اح اھ

0 -صصیییی0 ٹ2 ا 3( تم

ھا واک ےئوا ےارا ےرادا ےار کے اراگےگرگ ےا رگد رائے

کلام الا ام ام الام

نی تکاشالن تے ہمارے بتچاجان حرزمتنامہ

ما لواد) رضوبباور ما /سنی تکا نا ما نتصان ش را ہوجا ےلرک زم نہیں

تضورجا جال ریب اورشرح اصیروبردہ

حیات تاج الش ریہ مادوسالی کےآ فیس ححضرتتا رح اش رک ہ کے مھا کن الات

اج شرع ای حرت

عدبیث اسان یکاخ مکی فیاحقیت

ای اکپہاں سے لاک لکہتھ سا کہوں ججے

تاج الش پیک قوام یں متبولبت

تل اہم میں اخ دوس رامتانئیں

این تضورسلتی انم ہن رکا وصال پچ لال رابنا ھی قیفر پیٹ بیچھوڑکر

چندترو فکاب ھا ت لیے

تضورتا ج اش رب پحیشیت اسنا ذکائل

ناج الش رم علیرال رک اد شش صراۓ قلب تاج الش ایک ہم جم ت خصیت

فک رون کےا سیاں ےترتا رکا افربیقہیش بادتاں الشرییہ

وا بی تک معارلت ىی

ناج الہش رك ا موادہ رضو کم رق یآعاہ حضرت ابرا ڈیم کے والد :

تضورجا ج اش رب راورف و ں لیم

منا قب تاج الش ری مو ینس می لٹز بت اجلااں منا قب تا الش ریہ

اگھریز یشون

صریرںرںیریںریں ریںیرئررر ریا کیا ےر و۹ تو

ان البندامام ات رضافاشل بر می جخرت موا نا الام ش ان رضاخا لجعا ی میاں رت این علت

ححضرت رب قی مات

محر تمول :ا٣ن‏ رضا ادری

حضرت موا نائرارسلان رضاغا لتادری حضرت موا نائرارسلان رضاغا لادری حضرت مو ائھران‌رضا قادری

من یع ال رضدی

مت ای شہیدعالم رض وی

مت یئم یم بر یاودی

موا نا رطا ہرالقادری رضوی ڈاکنرشجراعازاجھری

موا نشم رات رکوکب پر بای

من یج الوب خماں وری

مصمت یح نین الد بین خاں

ری عپدا لین نما ن قادریا

من ینانوی

تررضوان اد ری / حا ڈناتھما نارضامیڑیی مو :اھ اسرابیل رضوی

من یش رافروز حا نوری

مو ناش راک بج رضوی افریقہ

متی دا شی صاحب نا کپور

علا مجر فر و القاوریءانگلینڑ

سا نافِضان ور ما ناش الو ہر رضوی

مول نشین رعلوکی لوک مبروئی رعلام ا یڑ وی سی نیم اللد بیع موا ناسلمان رضافریدی پاٹ رال اھ

۰۳

م۳٢‏ ال

م۱>ىهِ۱ف>صفمصمصفصمھحم٢۱٣ہصفصحمخصخمخصحمحمہفصصخصمفہمٌھصممٌ‏ تج مم مہم مم مم مہم ھہضصھما

نی کی شمان تے ہمارے پتھاجان

2.0

ہمادے تا جا کا وصالی بلا شبیہ پا ری دٹیاۓ سنیت کا ایک شی خسارہ ہے۔ان کے وصال سے ہر یکودلی صرمہباٹیا- ری دنیاۓ فی ت کا ہرخطہ سگوار ہوگیا۔ نما ران ای رت ب یکو اع کے جانے امم نہیں بللہ اہک نت پں ہاگ ہرفردکو دک ہے۔ جال رسنیت کے دردوکرب اورقم واضطرا بکواغا کا جامہ پہنانا بامتمشکل ہے۔ بلاشبردہہمارے نانداٹی یں یلم لکی نال ی تھے نما ندان ای ححخر تکی ب یں بلہ دو سی ت کی آبرو تے۔ا لک یآئن باان اورشحائن تے_

از رب الح نے ا کے عیب" ڑدائاگ الب لاک صلی اللتھالی علیہ یلم کے صدقہ خاندان ایی ححضرت پر برای کیم اسان فرمایاے کہ ہردور یش اس خاندا نکیا دیتء یں ھی اور روعالی شمان وشوک تکی تفات و پاسبانی کے لیے اس انان کے کسی شدکسی فردکومررفرما دیتا ہے۔جمارے جد ائء جحخرت علا میتی رضایلی خماں علیہ الرجمہ نے اپنے یی روبز رکوں کی ھی ددوعانی مرا کی تفاظ تکی ۔ان کے بعد امام اتی تحت علا گی کی نال علیہ الرحمہ نے ائل سشت و جواعت کے انح قہکی تر و داشااعت اور سکی فاظت و پاسبالی کےفرالخل سن وخو بی ایام دے ۔سبیدی سرکا راع حضرت امام ال سنت مچرددرین ومات امام ات رضاخمال مد سر نے نے اسے نشان اتیاز

ان رضاخال ابی میاں مد ای ماجنا صلی نضرت ٹا اور اس ط رح ہنشا کہ ا نکی ذات بی خیش عقیدگی اورٹھیں سفی کیکسوٹی اورمعیار ‏ نحگئی ۔ ال نت نے امام ال سن تکیا بے مال د نی خدما تکی وجہ سے بر بی شری فکوم رکز ئل سنت تلیم کیا۔ااس دارفا لی سے امام ائل سنت کےکوہ دن کے بعدآن کے دونو ںشج راوگان جیدامچ چہ الاسلام تضرت عاا مہ تیشم رعایدرضا ال اورتا جدارائل نت سبیری س کا رمفتی نشم ہندررشی ارڈ تال مھا از رکز ایل نت رای پا کو ہر جہرت سے مضہوط و تمتحلممکر نےکاز ری ںکارنامہاضجام دیا۔ جمارے واوا تضور ہغس انلم ہن رحضرت علا رطق ی ابر ایم رضاخخال جیلاٹی میاں علیہ الرمتگی شب وروزھ رکز ومسلک کے اسےکام یل مصروف ر ہے۔ سرک رمفتی نم ہند اورحضرت جیلا لی میاں کے وصالل کے بعد میرے والد بزرگوارر ینان عتنعخرت علاممطق حر بائن رضاخال علیالرمہ نے نان نے خانرا ع کی لی بان شا نک برقرار رکھا ‏ لک و رون ات کے پا سپ ےک رہ ےم لہ ما تا در پرضو لوف 7 تھشا_ رن لاوس یا رر نے تا نرائی بزرگوں ےو نیا دہاں بہرے والد پزرگوارہی سب سے پپیےتشریف نے گے ۔جمارے ناندالی پڑرکوں یں سے پیرون مک کےاسفار سب سے پیج میرے والد برگوارہی نے تروع گے ۔فدر تک طرف سے اگ چ ایل بہت 2 ۰000"

ے ہے کے ہے ہے ہر کک کے ے ےک ہے کک ہے ے ےہ ےک ہے ہے کے ے کے ہے ہے ہے ے ہے ہے ہے رک ہک ےک ےہ ہے ہک ہہ ےک ےک ہے ہے ہے ے ہے کے ے ے ے ے ہے ہے ہک ہے ہے ے ہے رک ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

ہیں رر یا لیا

یی یی پا اہ ا 9ی۷۷ مم

ومک ںہ ںیہں نا پا

02 ۷۷ى۷َ٭٣٣هت7‎

ار

مستک اودم رز امش تکی شا رات انیم دییم رکال سن تکوخوب سے خوب ت رمق يی بھی پاپچائی اور اسے اکا مبھی کشا ہنروستانی سے علاوہ پاکتتانء نپا ہمورلیشلءافریت الینڈءامربلہ مسرینام شی ببت سے مالک کا انہوں نے سفر کیا۔ان شطہوں اورلگوں یں مسیک ا لی حر تکی تر تل وین سے ساتیوسلسملہ رضو پیکوگھی خوب فروغ کتتشا۔ نا نقاہ عالیقادر یہ رضضوبہ درگا دای نضرت. با رگا مض ت جا مع رضوبمنفظراسلام مل بہت سار ےی رکی او رت قیائی کا مکرائۓے۔

مقر یعھرمیس ان کے وفصما ل فرماجانے کے بعد مارے پا تضور نے ملک و ہیرون ملک کے بیشمارسف رک ر کے مسلک وھک کا پقام عا مکیاءسلسلہ رو ہکوخوب خوب تزفروںغ شا رو فاوٹی کےسلسلہ میں ناندان ای ضر تکی اظیازیی شما نک برق ار رکھا ۔اپنے اسلاف اور اپنے اجداد کے موق کی تفاظت وصیاخت کے لیے انہوں ےکوی نم روبیافخیارنفر فان

چونکہ وہ میرے والیجحنزم سےگمرمی لکاٹئی سو تے۔ بڑے بھاگی ہونے کے نا کین می سے ان پروالدرصاح بب شخقت فرمات ۔ا نکیاعیم وت بیت کے سلسلہمی اپن والرگرائی حضرت جیلالی میاں علیہ ال رح کا ہاتھ باتے و دکھ یلیم دتے اورمنظر اعلام کے جیدعلاء ےبھ تیم ولواتے مت اسلام لیج سفر عھ لک رنے کے بعد جام ازہرمصرمی وا لہ سے تلق ضا لی کی اذا یل یکرنے ٹیل میرے وال کا کاٹ اہم رول رہا۔جا ازہرفصرے وق ل رکرو وا( بر یی نک کے وت جب تا جان ب بش ریفکآتشریف لاے نا نکیآمد پہصرے

واللد بزرمگوار نے جکشن سےگھ کک نہایعت یپاک انداز یش اتال کا اہتمام فرمایا۔ ما ہنامہ اع ضر کی ادارت اس وقت واللیحتزم ہی کے ذ متا ۔آپ نے با جا نکتشری فآ وری اور اتقبال یہک یکائی اجتمام کےساتقھ رپورٹ شا حکرائی جو مندرج ذیل

ژ0

+٭+

“ایے آمد نت باعث نت گلتتان رویت کے میکتے پچھولء چمنستان ایی حضرت امام ائل سنت کےکل خوش رمولانا مج اختر رضا نماں صاحب اب حففریمفس الم ہند رم اتی علیہ ای کع رص دراز کے بعد جامح ازبرصرے نارغ ما ہوک ےام مر ۹ا کت کو بہار فزانکیٹشن بر بی مو یگ لی پی کش زٹیششن رت قب و وین وائل خمانران بعلات ۓےکرام ولیہ وار العلوم کے علاوہ مقر ین عطرات نے ( جن میں یرون جات تصوص] کانپور کے احہا بھی موجود تے) حفرتمفتی انلم ہند لہ الع یک ےق ٹس جاک اور شاندار اتال اورصاجمزادے موصو فکوخونل رک پمولوں کے گج ین ادگ ارد ںکی پیش سے اپن وا ہانہ جز بات دفو اورمقیرتکااظمارگیا_ اداو* “ولا ناش رضاخال اوران کے می۲ نکوائ کا ماب سفر پر رز 7 ات وتہفیت جی ںکرتا سے اور دھاگو ےک اتیل اپنے عبیی بکرم علیہ ااصلے واسلیم ءان کےآ با ۓےکرام تو ]اش ححقرت ارام ال سن میدوپأضمم زصشی ل٣ل‏ تا لی ع کا چا وارٹ د رن ا 2اا ماع اتک حا نل نات ہنا اع حضرتہذ ر 2دا )

ے ہے کے ےک ہر کہ ہے ے ہے رہ ہے ے ےہ ےہ ہے ہے ہے ےک ے ہے ے کے کے ہے ہے ہے ہے ےہ ہے ک کے ہک ے ہے ہک ہہ کے ہے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ے ہے ہے رک ہے ے ےک ہے ہے ہے ےک ہے ہے ہہ ہے ڈ۹

صصصهمحمخصقصفقم۰خصحمفصقفھچھممفےخصصخھ ھمخکخممحصممفصمم مخ ممھخکھ مت مفصم ہمہ مغخہضصھما

جنوری 0دا میں یت مریس ومفتی آ پکووالد صاحب علیہ الرصہ نے متنظراسلا مکی ذمہداریا ںتف وی فرماشیں- کہ نا نرائن اع ححخر تکی کے مثال خد مات ومتقبو لی تک دہ ے چہال اس کے بے شارثی ند میں د یں وشن اور بجوعاس دن بھی میں جن نکی گا ہوں میس اس نا ندا نکا راغیازء وقار او رز ت و عفرت ہیی قھکتی رنتی ے۔ا سکی عفد کو دا ندال یلاگ پہ تی منصوبہ بند بھی ہوئی سے اورشاطرا تہ نال بھی کی جال میں شس میس ہمارے انان ےل ڈیپ ای طور یر موی بی کا میال بھی حاص لکر لیے ہیں ۔اییے بی نہ افرادکی شماطرانہ چالول اوران کےزری ای ناڈیں کے مہ یدارا ولب رگوارادر چا ان کے درمیان دی ینکر یبھی ہوک یھی ۔ گگرسھمول یىی ورت کے بعد حالات سب سابق معمول بر1 گے جھے۔ نان بدخواد اور بد ان اش اد ا اس کان رڈ وا اورالفرام‌د نان تر اش یکا ایک طوفان بدلیٹرکی بپاکردیا۔ غاطڈیمیاں 00 770ر یں برخواہ اور بد پان حاسد بین اور شنوں نے ایک فی اپسٹر شا کیا ٛسکاوالرصاحب نے پروقت جوا بکھی دیاء انی برا تکا ا ہا ڈگ یکیااور بر بی تھانے میں قافو نی کاروائ یپھ یکی ری طور بر ان مرکو بجچھاپے والے( انان مان افراد) کے خلاف لوٹ یر پورگ درن رالیٰ۔

یرس الاب کے افصال کے ازع کے ین کم سےموںح پہرانقاہ عالیتقادر ی رضو یدرگ دای ظر نفک ام ونولیت ء جا مع رضو منظراسلا مکی نظاصت ماہنامہ ایی حضرر تکی ادارت اور ویر اوقا فکی نذلیت نقیر راٹم الھرو فکوتفوین ش کی گئی۔ رم سادگی کےای موق پرمیرےس پر دستارجادگی ہمارے ہا

جاان ہی نے ری

آپ کے وصال سے جج سے شی تج کیا بات ےک جا نکی عیاد تکویس ان کےگھ مگیا۔ چ رد ورای تھاعی اب اور پور ہوگیا تھا۔ تا جا نت وآرام تھے وست لی گی ء رہ ہاتھ رکھواااور ود ہیک وائہ ںآگیا۔کئی بار پیل ہو ۔کئی 27ے کی رے۔اس باریھی ج بآپ پایٹل گے لو میں پیا یی زگ یکا بآ پکا آ خر دقتآ کا ہے۔ لقن ہی یں ور ہا تھاکہ دہ اب یی یھو کر پھیشہ بییشہ کے لیے اس دنیاۓے فا ی تشریف لے جاچے ہیں۔

یی دنیائی سکرام پا ہھگمیاج٘س کے پا ھی یہاں کسی بھی کاخ تھاو یں فو نکرر ہا تھا میرے پا ںپھ کی ونوں بک کل فون یت رڑے لے اتقا لکی تقصدلق کے لیے ۔ بعد تحزیت کے لیے ہرایک اپنے اپنے ود پ رای خ ران می کرد ہا ے۔ادارہ ماہنامہ ای حر بھی خصہ وی شارے کے یں ا ا کن کی سحادت حاص۱ لکررا ہے۔قائل میارکباد ہیں عزیزم مفقی مج رسیم بر بادی زیدہ مجر کہ ان ہوں نے شب وروزکی عحنت کے بععداشچناکی سرحعت کے سا جن تھا ا سخ رکوسیقہ من دی کے سا تجح مرج بکیا۔ الڈدتھالھی پیا جا نکی ت بت پرافوارو رح تک باریس نازل فرماے ۔ بھی ائل سن تکوصب رعطا فرمائے۔ ہماری نما ندای عفلمت ورفعت اورشان وشوک تکی خیب سے تفاخظت وصیاخت فر ما ۔ ہمارے نا نداان میس ا افراد پیڑا رما ےک جوا کی شمان وشوکلتء جا وتقممت بنفمت ورفعت کے محافظدد اسان ہیں ۔آ ان بجاہ حبیبه الکریم عليه افضل

الصلوٰۃ والتسلیم۔

ے ہے کے ہے ہے ہر کہ ہے ہے ےہ رہ ہک ہے ہک ے ہے ہہ ہے ہے ہے ےک ے ہے ہے کہ ہے ے ے کے ہے ہک ہے کے ہے کے ہے ہے ےہ ہے ہے ہے ہے ے ہے ے ہے ہے ہے ےر رہ و ہے ہے ہے ہے ہہ ٤‏ ہے ے ہے ہہ ہے ہے ہے ےر ڈ۹

مص(قصصمم یفصفمصھجممنممم‫ھصفصخصخصحھخهمحمہممحمہفهمصمحهممٌھمم مم مخممممممخہ ہم تحص ھہصھما

ماج الش رك تحخرت علا مر غت یش اخ ررضاخماں ادرک از ہرکی علیہ

ارحص کے وصال یئم وانددو یٹ لی ایک اش کآلو تح تی پغام

یہ

از :ای نت حضرت ڈ اکٹ رو ٹوس سی شجھ این میا ل فا در ہرک گی مدفلہالعا ی ساد ہشن مانقاہبرکا مار ہر مظبرہ

بس االقالر گان الرشاڈے از ہرکی میا لگا جتمل رسلا لک خلافت داجازت سے ازاتھا- نحمدہ و نصلی علی رسولە الکریم! بش ول کی گہرائیوں سے مولوی سیر رضا ال

واارٹ علوم ایی حضرت, مات متا تضورمفتقی انلم ہن رحضرتں صاحبء ا نکی ابل ببیت اور ال ماندان اور جملہاحہاپ ائل علامہ اخ رضاخمال صاحب از ہریی میا ں کل وصال فر ما گے -سسن تکولحزیت یی لکرتا ہوں ۔رب ڈوا چلال ا یکا بدل عطا

عرش پر دعوی ہیں دو مین وصاح لا فرماۓ اوران کے درجات نت فرمائے۔آ بین بحباہ ایب فزل پر ماقم اھے وہ طیب و طاہرگیا الا ین لی تھا لی علی لم ۔ از ہرکی میا ں کا صال دنیاۓ سفیت ای نقصان پروفیسرسیداشن

ےج سکی حلائ یمک نہیں ماد م حبادددرگا+قادر یہ رکا شی مار ہردشریشع بط رت وا(ا کا خانقاہ برکاضہ مارہرہم“ط رہ سے ا ےرذ کی د٣۹۵‏ ۱۳۳ را٣‏ جلاک ۱ء

پچ ںکاتعق تھما_والر ماج رتضمور صن امعایاء علیہ ارہ نے 2

آے ے ہے کے ے ہے ہر کہ ہے ے ہے رہ ےہ ہے ے ےہ ےہ ہے ہے کے ے کے کے ہے ہے ے ہے ہے ہے ہک ہے کک ےہ ہے ہے ہے ہے ہے ےک ہک ےہ ہہ ہے ےرک ہ ہے ہے رہ بب ہک ہے ے ہرک ہک ے ے ہے ہے ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

قاصی النتعناۃ ی اہن رحضرت علا رمفتی ات رضا نال حروف ہہ ازپری میا ل کا وصال دٹیاۓ سفیت کا نا علاٹیٰ نقصان سے جنس سےملم ف کے ایک ع کا خا کہ یڑ

از ہبی میاں ان تی تحضیات میس ایک تھے جکمیں اللدتقالی نے بے شا محاصسن وکمالات سے مرفراز فر مایا پ مٹیم فقیہ ہتقق اور اعلیٰ طرت کے علوم کے ترک وصال دٹیاۓ سخیت کا نا ال ای نتصان ہے۔آپ مارہرہمطبرہ کے افکار ونظریات کے اک ت مان اورمفتی پمعضحم ہن دکی صلی وروعائیٰ وراٹوں کے جج این و این تے۔بوں نہ ہو ےک پیم تان ان کے ص ‏ پر انع کے مرشد

لصف صخحصح ص ۱خ صخ ٢مہ‏ حخصحخصمفصصممھٌھممت مھمممصمحہصخصما 1 2 83

موصو ای کی خرمات کا دائڑہ بہت دع ہے۔ ٹیا اردوز ان شی ا نکیا رسرگردہ تتعددکننائیں ان پر شاہھ ہیں حم وال مکی ا سگوڑی می چم ا نواد) روب کے چملہ افراد اف ماخ الشربجہازہری میاں کے ولی عپر صاتججزادہ مولانا پا مایا ما مان ءم ربمن م نشین لے ری ری ں ارب اَی یاطر یل وا ٹیم سے نوازے اورجارج الشریہ کے عدار نج شی بلند یاں عطافر ہا ئۓ- (ماخوذازداستا نگم ف۳ ء١)‏

ہے کے ہے ہے ہر رک ہے ے ےہ ہے ہے کک ےک ے ےہ ےہ ہے ہے ہے کے ے ہے ہے کے ہے ہے ہے ے ہے ہے رک ہک ے ہک ہے ہے ہک ہے کے ہے ہے ہے ہے ے ہے ہک ہے ہے ہے ہے ےہ ہے ہے کے ہے رک ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہےر ڈ۹

مصفصفصمخفصفصف ےم خصح مه هھحهہمهفف٢مخصمحے‏ مخ صخم ے ےمخصهصمخصفمفصمھےمھتھ مخصصممتمحمصھہصھما

ما نو ادۃ رو ہاور اھ سفی تکانا ابی نتصان

از پچ ط یتر ہب ش پوت جطرت عاا رت رانلن رضا فماددگی :ساد ہشن خانقادعالی فا در شوب: درگا :ٹر ت بر یریگ

جانا رمسلا رساتظا دادا چان متا ج الش بیترت علا یمغت یش انت رضاخاں ازہری میاں علیہ الرعہ کے وصال سے نمائوادۃ رو کا نو نا جا سان ہوا ہی ےگمراس کےسا تھی پوورکی دنا فی ت کا ہی برای شی سارہ ہ کرش کیک پائی اورعلای الکن ہے۔ فقروفادئی ادررشددہرایت کے میران بیس مرک ڑ اگل سن کو جو اخنقاصات داقیازات ف رر تک جاب ے عطا فرماۓ گے میں اا نکوتفو ظا رک می لآ پکا کہت اپ مکردارر ہا۔ مرکز ایل سنت کےتصلب د بٹ یکا اقرارق غیبرو ںکوٹھی ے۔ مقضیات زماعراوردورجد بڑکی دای د ےکر بپڑے بڑوں نے کن لک یک رختوں کے راب وا سے جا می نگ رحطضرت جے ک کوک ی بتھوتا تن ہکیا۔احکام شرلعت جارئیکمرنے میں نطرت تا الشریجہاپنے اور پرات ےکی یی ںکرتے جے۔ش ریم کے دائے میں جوکو یھ یآ اوہ بے پاک اندازاورتق حنگوئی کے اق وحم شرع وان و سار فرما دنت ۔کوگی ناراض ہو ہوا گھرائطی کس یک یکوئی پروانہ ہونی ۔ہش ریعت کے ا ام کےسلسلہ

میں ا نک موقف پالکل ال ہوتا۔ وت کوک جس اپنے بذرگوں ینیم نفانی تھے۔ان کے وام نیکم ومحروفت نے بھم س بکو ڈھانپ دکھا تھا۔ رہب ومسلک اورفقہ وفیاوگی کے سلسلہ میں کوئی بھی مک لکھز انی 1اا وڈ کر ہمز گھ یکرت ضرورت پڑنے پر وندالن ٹن جوا ب بھی دینے ۔عقائند ال یت اسااف امت ہا رکا ہار ے شا رح سلملہ اور مشاغ مانواد کی ذا تکونشا نہ تقد وشن بزانے والو ں کا دہف رسکی و تق ری مقط جواب دتے نکیاعلم وعکست جمارے اجداد کرام کے علوم ومحرف تکیاسا کمن دارتھا ۔درش ونرربیش ہو ذف وتا یف رشدوہدایت ہوک فقہوفأوکی ددہرمیران ٹل الی حطت کے بباک ت جمانع تھے نہب احناف کے ناشرو مو ید تے۔سلسلہقادریہ برکا حیہرضو یکو نا فروغ ا نکی ذات سے ہوا ا کی مشا لیس گی

اہنامہاعلی حضر تک ادارکی ٹیم حضرت تاج الشریجہ گی حیات وغخد مات پر خصھونی شمار ےکی اشاعح تکررای ے۔ اد تقعاٹی اس نھمکواا ںکی جتزاعطا ف رما اور ہمارے نادان حضرت ا جع الش ریہ کےامثال پیدافرمائئ آ بین

سس یس سس سس سرت ٹر ٹپ یس رر کک ےڈ

0بپییی0 یپ نپ پک ٹم ی۷۹ 00۰م

ھا واک ےو ےارا ےرادا ےار کے ارگےارگ ےا رگد رائے

صریرںرںریںریں ریںیرئیرںر ریا ںا کا اعم مہم رپپ پک سک ہک کک ژ7 کک کک کیک کی تا

از :ہم و ا خاخدان رضویت :مو( ناشجرارسلانع رضا مان ؛قادریی برکا لی ( کل اصصول الد بین جامتہازہرطعر)

برانما نی فطرت ےکہانمان ج بک یخصیت سے تا بونا ہے ء ال کا عقیرت مند ہو جانا ہے اور ال ںکی یقرت ال وت کک سلامت رہتقی سے ج ب کک وہ ان ںتخخصیت ے وورر ہتا ہے اور جب قرجب ہوتا ہے ذاش یکنردر یا ںنظ رآ لی ہیں تو ا سکی عقیرت می ں تا ای ےکن ےی طرئ اوک بھی بارعب وباوقار انان اپنا رب زار“ دوسری اہی لاحات میں لو عاامت رکھ پا جا ۓگ رسس ساتحدرجے والوں او راکش مت ر نے والوں پا ںکا 20002۲ پیل ےتھا "ھ7 ہکرت جقنا قریب ہوتا گماء اتا عحقیرت مند بطما گیا ء اورچمس نے جتنا اور نس زاوبے سے د یکھا انتا بھی اث ومرحوب ہوا کس یکھ ی تحخصیت کےساتھ بیکقیرت ای صورت میس تقائم رہ بای ہے جب انسان ال کےکع وشام ء رات ووان :خلوت وجلوت مسف رت راو بھٹے کے بجر ا سکاکوک یکل شربعتمصٹۓ علیے التحیة والثنا کے اف نیس با جا ءا ستخصی تکوخفلف زاو بے سے ملا کر نے اور ال کی حیات کےگوشو ںک وگ راکی کیاکی سے مطال کر نے کے بعد ءال کا کوئی قمغخلاف سنت اھت ہوتۓےکڑیں پا تا۔

شی قریب میس یہ بات مضورمفتی انلم ہند کے بارے

شسکی جان یش یک جوان ے جقنا قریب ہوا اتنا اکا مضنقہوجاجاء و ہلت ان فقیکوٹیس نہیں ا ںگ ایک ار یشخصی توق جب واعیر سے وھ ےکا شرف حاصل ہوا جوا میتی انم مفتی نظ بح روب نظ ر یلم و لکا سن رتو خلو کا پیک رخھاء وف کا مصیدرتھا مگ یہو کا رہب رتھاء پاد یو ںکا سرورتھا محب تکا خگ تھا شذق تکا ج ہرتھاء اپنے عہرمیس ای دبرتر تھا ء صا ب متا زگکر وط رھ بمفس انلم ہن دک پسر تا ءائل سن تکا نا جورتھاء بر برک یکا ار ای ضا تل رشائن ارام رضاکہامگیاءعھی امیا ںکہ ہک پکاراگیاء بھی از جرکیفبدت سے پادکیاگیا شی تاج الاسلام :اع الام ءہقاضی امن ایر یی نیم الققاب سے ملق بکیاگیااو بل رآخر میں لقب تاج الش ریہ ز ان زدخواص ووم ہوا نلم مکفیت اور الاب سب پرایمانا لب ہوا کی بیلقب فی زمانناہمارےتفر تکی ذات پرجی باہو

رام اھر وف نے ححخرت کے رات ودن د پھے مع دشام ےر خلوت وجلوت دھی ‏ سر وٹ روس ہگ رکوئی مل ش یت صحے عليه التحیة والشنا ےخلاف ند یکھاءکوئی تدم غلاف سنت اشھتے نہ باباءاپنے مرش کے رٹک یں الیمار ُ ےک ے

من ش دی ٹون ش دک ین جاں شد نون شندری

تاس نہگوید بعد ازیی صن دترم تے درگ

سس یس سس سس سس سس و رت ۳ ئن-ت--ص, م),

صمجيجص٘ؤ٥مجحمف۱۱محجهمجحمممہخمفمھحمممقھفھہَْصم‏ مصممقھممممجٌھم تم مہم تم مھممحمدمحمصہکب مہض٥ھما‏

نظ رآ ے۔

سرت مفتی انل مکاملی زندگی میں مشاہد وک رن ہو ضور تاج الش ری ہکی زنر یکوطاحط کمرمیںء یقیةً مار ےحضرت ١ا‏ ہے حعفرتمفتی نشم ہن دکی تا وملقا صورحا ویر کی توب تھے ہ وہ کون ہی ای صض تھی ینس میں جوا رےترت ء اپنے ححضرت کے ےگس ومطظہرنہ ہوں ؟ ۔ق یی وطہارت ء زہد وقاعت ؛شرافت

وگرامتء نابرہ وریاضتء اصابت واخنقامتءزکاوت و فراست صورت ویر تک یکو نکی ابی شاہ راہ ے جال ہمارے رت مر کش قدم پر نے نہوں؟ الولدسرلاب ےکی ای بدا غ نی رآسانی سے دب کو سقی نوا فائی تیشم کے رام ات رروہرات یں می ام کے سرکنون صورت یریت میں مفتی انم سےگس ومظہ الغض مشتق نلم کے ہراطوار ابا ر سے پچ جا ین دقائم مقام ہیں۔

ہزین مفتی انلم میں رکریم حضور ر یجان مات علیہ ال تفر مات ہیں :

اواۓ مصطفے تم ہو رضا لن سس

ہرک اطوار سے اے مقنراء ات رضا تم ہو

ہراطوار سے مصطللے رضا اگ ام را ہے لو ہراظقار سے خر رضامصطلے رضا ہے :تو اب ؟م اپنےجفر تک شان میس ى کین ماق ججانب ہوں گے:

را 29 م ہو رضاۓ مصطفا تم و

ہراک اطوار سے اے مقتزاء مصطظے تم ہو اور رٹ یکبرکی ڈ فک کے شکل اول بد یہی الاضاج سے اگ رمتیہ

الا جا و اس ط رع سک گا: تار ذات میں ججلوے رضا و ری میاں کے ہیں مبیرےلوری میا ں تم ہو میرے ام رضا تم ہو شبیہ اص و عام رضا فوری پیا ئم ہو رپا و عاد و وری شما نم ہو لان ا حعخر تکواس دنیائے فا لی س ےکور سے ایس د بھی نہ ہو ہی گر یہ بات یی نکی عدک ککبی جاستی ےکہسوسا لگمزر نے کے بحدرجھی ا نکی یادو ںکا را مل نہ ہوگاء اتنداد مضہ کے باوج ں گر با دنگ ایخ ولو نکی حثراب اور اصوراتے کے مر پر ریشن ر ےگ یکیو ںک بش رکاش ہو جائے تو من لوکوں نے اھک عو ز یما دیکھا سے وی مین سے ین یلد ا کی لق یق بنا اس جو ےکوشوب معن کے بعداب اٹ یآعگھو کا خیا لبھی بجی ےکہ اب میری ناہوں مس چتا ہی ںکوئی پا ہے نت ہیں ایا خی کل ٦٠ے‏ و کی یھی ںکھوییں وس ٹپ سے جعفرت تاج الش رواش رج و کی حثیت سے دیھا ول کے نہاں خانے بی نر جانے سکتن وا فا تتفوظط ہیں کی ںآر پاکہاں ےآ نما زکلا مکروںل ءطرت سے ایام طفغو ایت میں جماری علانقات روزانہ رضا مد یس ہولی تی بحطرت جب ب بی شریف میں تتخریف فرما ہوتے ‏ وق نماز ہا جماعت ادارانے کے لے مسر تشریف (اتے اورماز کے بعد جب سب لوک حضرت سے مصا تہ و

آے ے ہے کے ےہ ےہر کک ےک کے ے کے ہے ہک ہے ے ہے ےہ ہے ہے ےک ے ہے ے کے ہے ہے ے ہے ےہ ہے ہک ےک ہے ہے ہرک ےک ہے ہے کہ ہے ہے ے ہے کے ہے ہے ہے ے ہے ہے رک ہے ہے ےک ےہ ہے رک ہے ےک ہے ہے ہے ہے ےر ڈ۹

رر یسر یا 0

مسج سا

ہر تیر ہیر یر ہیں نا ا وف فو و قوف فو وف فیا

02۰+7

ار

وست و یککررے ہوتے ‏ یھ مبھی س بکی رح صف می ل۲ کک ححضر کی وست اڑپ یکمرے اور رت مال شغقت ص رپ ہاتھ گبرتے ‏ عبت فرماتے ۔ میراسل وفن کیا بات سے جب حظرت پا صححت ول ذانااوراور اس لص رے پاوجودکروریی کے مشاہد وف ماتۓے تھےگر جب حطر تک بظاہ را ہو ںکی روش ینقربیا معروم ہوئی نے رت وق حاضری 2 ,+۸ اور عرم بصارت ے پاوجووحضرت نماز پڑ کا لک سر میں تشریف لات اور امامت فر مات عالا لک اس حاات می تھی ححفرت پر جم ذرش نہتھا اور رخ تج یگ رع یت پگ ل کاب عا مکہ آنخر وق ت کک فرق س نماز ی ںکھڑے ہوک رادافماتے اورحالت ہےہوٹٰی وج پپیروں می ٹرزشل طاری بہوجالی حر سےمزارا صلی حضرت پر عاضر ہوتے چار ہاتھ دو رکنٹڑڑے ہوک رحلاوت ق رآن پا کک کے اصمال اب فرماتے بھی مزارکو جح کک پوس شددت بای ہ اکر دیکھا جاک اع حضرت ومفقی انلم کے مرا رکی پائت یکوخادم کے سہارے ہات لگاتے اور پھر وائیل لوٹ جاتے آ مھ دس سال پیل کک ےپ عمول تھاکہ بل ناخ روزانہزاراعلی رت پرحاض ہوتۓے گر جب عڈرلاتی ہوا بی حاضریی مغ ٹیس ایک دن )شی روز جم یکو مین ہوگئی رق ررافم اھھرو بھی اکر حضرت کے جیہ کی نماز بحعہ کے بعد حاضرہوتا اوراس کے علاوہ جج بھی حر تکومار پر آآتے د بنا و سا ہو لی کہ فو د رکا تک ال موسلا دھار با کے پھتھ بین بھ بھی پٹ جا میں او رآ عق رعرار اط حخرت پہہ لکل انی سآ دا بک ظا رکتا ہے جیما ححخر تکوکرتے دریھا۔عرار بہ

حعاربی کے چو داب ا لی نحطرت تن ےترم فمر ما ہیں ہمارے حطر تاس پر و رےعطور پل فر ار جحخرت اپنے روزانہ کےسعمولات کے بہت پابند ھےہمولا نالپ رضا ماس اوڑسیءحطرت کے رات وونع کے معمولات پر رون ڈا لج ہوئۓ قم راز ہیں: ”بعد نماز جج رحلاوت قران۔ وطائئفء ناشن سے فرانخت کے بعد کتاڈیں سے ہیں با فناو یت کرواتے ہیں یا ناو نکر تمیق فرماتے میں +ددپ روچ چا انتک روم می ںتشریف رت ہی پنص نی الخقہ کےطلکواا یا۴ ا بے کے بععدورس دتت میں ء کھانہتماول فر ماک رقیول ف مات ہیں ء بعد نما زظہ رھ رکتابیں سفن یا کنایںگکھواتے ہیں ہ بعد نمازحصرداائل اشتبرات شریف پٹ حت ہیں۔ اد نما زمخرب وطائقف سے فا رر ہوک رپ رکا ہیں سنا پالکھوانا پچ ربعد ما زعشا ءکھانا تاول فر ماتے ہیں بعد کھوڑ کی در ٹیل ہیں پچھر کناڈیں سے ہیں الحھواتے ہیں ۰۱۱۰ا بے را تکتک بر سلملہ جار رجتا ہے ای دوران ملاقاٹی ملاتجا تک یکرت ہیں مر ید ہونے وانے واخل سمل ہو تے ہیںء پھرضطفررت ٹچ رمیں اگ ٹچ رسے ٹپ جاگتے میں ذ تید پڑت ہیں ور نماز تج رادافرامانے کے بعد سب ور بالا اتحامم بوژ"

(فیضان مار ہرود بر ٹی ض۳۲۲۳۲۱) یراق الھر و فعرت شکرتا ےکہاپنےمعمولات اور وق تکاجقناپابند جقرتکود بچھا یکونرد یچھاءو یذ ہرکامیا بآ دی یکی نف اہی اور سرفرازی یکا راز وق تکی قررو قبت مل پشیدہ ہوتا ےمگرضضض و ظا ہت وپ راندسا لی یش معمولات اورا وق کی پا ند یک رن مضمل

ے ہے ہے ےہ ےہر کک ہے ہے کے ےک ہے ے ےہ ےہ ہے ہے ہے ے ہے ہے کے ہے ے ے ےہ ہے ک ہک ےک ہے ہے ہک ہے کے ہے ہے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ےک ےہ ہے رک ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

ہک ہک ہ ھک ہچ ہک ہے ہہ ہک ہ >> ہے ہ >> وھ ہ ھک ہے ہي ہ-ي> ہي ہ ي> ہد ہے ہج ہ- ہ ہ ہ- ہ- ہھھ پ

امر ینان اس ملسلل م بھی ایک حر کی ذاتمنفردوعنتاز ھی کہ بائس ہعمہ پچیرانرسا لی ؛ضصعف و نظاہت روزانہ ےکا مو ںکو اتنا ون تکی پابندیی کےساتھادا فرما ےک تی کوٹ یآ گا ہک رر باہو ایک

ایک من ٹ کا خیال فراے اور پار پار ام ے وشت دریافت

فرماے ءا مامت صلا؟ ءعلاوت ٹ رآ نءاورار و وظا َئءاشغال و اعمالی ءمطال تب :تصفیف وتالیف ‏ نکی فو یی ء درس ورنر ریم ء لف لم ءبیعت وارارۓ رشرو ہدایت ء وت سوال و جواب۔امن سار ےکا ایک ذات (ووگھی جم سکی ظا رتگھموں گیار شی ماش سے )روزاشہ لا نا کیےاداک کی ہوگ یھ سے بالات ے یقین اہ خواتاشان دداتزرضاصرف ا نکی زندگی سے وق تکی قررو قب تک رن ےکا ی میق حاصو لک لیت کا میا تعیب ہو- جحخرت کے روزانہ کے عم وا تک ایک جححکک اورہوکھا جا چلوں : خر تکا بے سعمول ت اک نوا مکی رشدد ہدایت کے لے ازہریی گیسٹ پا وس میں جلودافروز ہواکرتے ‏ گر جب ضعف وک زوری یش اضافہہوا نے دوا کمرے کے پروی نے می قش ریف خر ماہہوتے عوام سے مااقا ت کا وقت ین ہوتا ء مع ٭ا سے ام۸ ہے اورشام مقرب سے عشاء کے بد تک عام ما قا تفر ماتے ؛طالین صا د کو ۹ں ےر ند کے ساتھ دلائل اشھبرات شریف کاورد فرماتے اشھائۓے معحوزات اور الن اوقات کے علاوہ د یٹ یکا بو ںکوساعحعت فر ما بی ضمو نکواحاط ہت رم ریس لا ن کا عل ربق یہو اک کی موجوددعا آرا سے یسا تر ترفن مال یکا “ول رق اک را تکنٹپی سوالات وجوابا تک ای کگفل

وڈ" 7

از رک یگیسٹ پا وس ( قب مزا راع حضرت ء جہاں اب تقر تکی قبرانورے) می ضعقد ہوی حفرت ا گن یگیاس میں رون افروز ہوتے اورشبر بب یک عوام کے دی سوالات کے جواب عثاییت فرمات ای طرح ایک دوس یل ش بن ہکی عوی سر میں منعقر ہوئی وا ں بھی حضرت برچت لوگوں کے سواا تکا جواب عنایہت فرماتے ۔اس کے علادہ نے میس یک دن لو ری د میا ےآ ہوئے آن لائی سوالاتت کے جواب انخرشیٹ کے ذر مییرعطا فرمائۓے ءا نشی ایام یش انرنیٹ پر نطر تکا درس حد بی گی بہت مروف نھاجٹس کیآوازآ جکجھ یتفوطط ےیک دفعہ جب مل ا اتی لکوم لکرنے کے بعد ماو ھی دارالعلوم شش الرسول پرانوں شر لیف وائیں لوٹ ریا تھا خرت سے اجازت لن کے لے حا ض ہوا ءحضرت نے بے اس درس حدربیث ٹیں شال ہون ےکی لقین فرمائ تھی _ جا مع الرضا کےطا بھی بیغ میں ایک دن تصول برککت کے لئے حضرت سے دی حد یٹ ےآ تے ری شی ححفرت کےمموا تک ایک لگ یی جحنک جو می ری آکموں نے مشاہد ہکی سے اس کے علاو و تضورتاج الش ری کی حیات مبارکہ ےنا فکوشوں اورآپ کے سفروض رکے معموات کے تحلق مع دننابی ںخنیم جلروں می میم پک ر شا ہو یو کے ما ےآ پ اٹ لپ درو میں پا یدگی اصاغر پر شضقت :- گن ٹس جب نشی رنے بادکر کے یں رضوبی کے موقعہ برک یق کی ء اور ال کق رم کی رپکارڈنک:مولانا گیل روی صاحب نے حعضر تکو سناکی فو ححطرت نے فقی رام الھرو فکواپنے خادم (اوسف رضوبی )کے ذر لہ بارگاہ میں طلب

آے ے ہے کے ےہ ہے ہےر رک ہے ےہ ےہ ہے ہے رک ہے ہے ےہ ہے ہے ےک ے ےک ہے کک ےہ کے ے ے ےک ہے کے کے کک ہے کہ ے ےرہ رہہ کے ہے ے ہے کے ہے ہے ے ہے ہہ ہے ہہ ہے ہے ے ہے رک ہے ے ہے ہے ہے ہہ ےہ ےر ڈ۹

ہہرررریررررر رر رر یا لیا

737ای ار ریف اکر می می ںیہا

کی مم ہی .0 مگ" 97+

فرمایاء ران دفو لک بات سہے جب رت از ہرٹیگیسٹ پ ال میں تشریف فرماہوتے تہ پیغام سن بی خہایت نیاز مندی کے ساتھ دوڑا دوڑ احاضر ہواء طرت ایک عالیغا نکری پر تثریف فرماتے ہم ریرین ومتق بین باادب سان ٹیٹھے اپنے پیر وم رش دکی زیارت میں کو تچےءغام نے عم سکیا حور !بآ گئے ارسلان بھماء نے سلام ودست لو کی ہححضرت نے فرمایا تار ین رس میس نے فیا ءالل نمی ںکامیاب فرماۓ اور سور ےکا وٹ بڑھاتۓے ہوئےفر مایا راوتہاراانعامء گی حطر تکی شذقت وعنایت اورکرم از یکی ایک جک ہ اس کے عاوۃ حضر تک فقیر برجھنگڑوں عنایات ہیں جآ تک نہاں نان دول شی اتمدرادز ماشہ کے پاوجود موجوویں-

ال داقعد سے پہ بات روز رش نکی رح عیال ‏ ےکہ حضرت تارج الش ریب علیہ ال رح جچھوٹوں پٰیی شذقت ورحمت فرماتے اورتفخر تک یجنکمت وبا یکا رازگھی ای بی او شید ےک حضرت ان لوگوں کے سا ت نتر سے ؟بخرسلوک رکنے کے روادار تھے ء اس کوٹ ء بڑے جوان بوڑ ھھےکاکوئی ایا زکییں پایا جانا ء اس طرح کےہٹنکڑوں واقعات سے ہی ںکحفرت اپنے اصاخ بر ور رشمفقنتیں اورعزا ہی فرماتے ہیں۔ جن وفوں میں ماد رعی دولوم الرسول برا ئوں ش ریف میں مصروفٹملیم تھاء ان ایام یش مرا در سے سےآ ہد ورف تکامعمول بی تھاکہ جب بدر ےکا جانے کے لے روانہ ہوتا تو نخرت سے اجازت نےکر چاتا اور نیل می گآ تے سب سے پچ حضر تکی بارگاہ یش سلام ووست لڑی کے لے حاض ہوک رع سک رج :حضرت میں ارسلا نآ

عدرسے ےآ یا ہموںءنظرت دس تک ص رپ چگیرے اوردعاوٴل ےداز ےہ ییہاں پر یش بیچھی بتاجا جیلو ںکہ بیس برانئوں شریف تحمولیع مکی خیش سے حضرت کے ب یمم سے حاض ہوا اہ ہوا یں کہ پرائؤوں شی ف تو لیعلم دی نکی خیش سےایک سال ققاممكر نے کے بعد جب می مصرچامعراز پررواہہوااوردپال ملک کے عالات خراب ہوچان ےکی وجہ سے جچجھے لوف ڑا فو بیس ححضر تکی پارگا یش حا ہوااو کت کیا تحخرت میں اٹل مکہا ںیگ لکروں؟ حضرت گی زبان سے جولکمات اس وفت کے ء دہ یہ جےکہ برائوں لے چا اورحت سے پڑھو! خر تکاجحم پاتے بی می کشن برائوں ش ریف یں خوش نی کے لے حاض رہ وکیا اوز خمانقاہ کے ساد رشن حضرت فلا معبدالقادرعلوبی صاحب قبلہ نے میہرے خیام وطعا ما چومقول انام ہو کا کیا۔ بی سگئی سال ا رکش نعل می خوش چٹ یکرتا اور اھر بر بی شریف میں پادگار ای حضرت منظراسلامماخظم انی ا کس کات صاحب کےانے شی معیارخوب سے خوب تر پپوگیاء ا ے ہرے ہے تب شی فآ با رت ےتشرف ملاتقات وددست موی ہہوٹی ففرمایااب تم یں پڑھو( منظراسلام بیس ) یس نے عو سکیا ححخرت وہاں ذمہ دواران خانقاء نے میری یتلم ڈیم کے لے بت رانا مکردیا سے اور خی اساننذہ کے پاس درس شی نکردیا سے اب دہال ےآنا مناس ب یں ء ریہ باتک نکرتخرت نے سحکوت خر مایا او شی سسکو کو رضا جا نکر دای برائول شریف حاض رہ وکیا ماو ھی وارالعل نل اسول برائوں شریف بر حر کی ا رشغقت کا ہہ عالم تھا کہ دوارالعلوم کے چاراسا تذ ہکونضرت نے اپتی اجازت وخلافت ے

ے ہے کے ےہ ہے ہر کک ہے ے کے ہے ےک ہک ہے ے ےک ہے ہے کے ے کے ہے ہے ہے ہے ےہ ہے ہے ک ہک ے ‏ ےہ ہے ہک ہہ کے ہے ہے ہے ہے ے ے ہے ےک ہے ہے ے ے ہے ےہ ہے و ہے ہے ے ہے ہہ ر ہک ہے ہے ہے ہہک ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

رر رریررررر رر رر یا لم ا

سمسْ جس

737ای یی ری ف وکیا مین می ںیہں

پ2 کی 7 وم و وم وو وو ور ۷07*پت۳* مو۸

نوازاء'شن میں سے ایک خود نما نقا کے ول یع رتحخرت موا نا آصف علوی ازہری ہیں دوسرے حضرت مفقی نظام الد بین ام نوری ء تیسر ےش رادہ خی زمفتی اٹم حضرت مولانا رائع نورالنٰی صدقی ری اور چو تھے حضرتمغتی شہاب الد بین نوری صاح بتبلہ ؤں- بجی وہ اوارویجس میں تضورمفتی انلم بی ذکوت کے اپناحیوب ادا مچھکراوراس اور ےک یلیکا رک کی ما اکا تی کی محت وجال فخا لی دیدکرتش ریف لاۓ اور اٹ یسوی دعاوں سے نوازااوراپنے روم میعن ت رو مکی ہرکت سے ال لںکوشرف عطاکیاء خرتر بھان مات نے ان تن صاحب زادو ںکو یہا ل تصول عم کی غش سے گیا اور برادر زادہ اعی حطر تضورصسنین میاں اورتضو مغ رانظعم جیلاپی میاں نے داراعلو مک کا رکردگی سے متا ہوکراپنے تاثرات سےنوازا۔ ج بتضورمفتی مظعم ہندبتضورتسنین مہاں تضو رم رم جیلای میاں ہتحفورر بجان مت رعا ی میاں اس ادار ےکواپنا وب ادار گے ہہوں نو چھاا تضورجاج الش ربج اس اپناجھوب و ند یدہوادار ہکیوں نہ مانٔۓ ؟-

برا و شریف کے ساد ہشن حطر بت فلا معبدالتقاورعاوئی صاحب قبلہ جب حضرت سے ماقمات کے لے حاضرہوۓ ‏ مو رت نے خوب شفقت ومحبت ٹیی لف ماکی بغصعف ونقاہت کے پاوجووحضرت علوبی صاح بک فرمانش پر ان کے خاف اصفرکا اھ میس ات نےکر داٹل سلسلفر مایا حخرت نے ان کے غلف اص رکو واحل سلسلہفر اکر اورخلف اگیرک اجازت وخلافت عطافر اکر اٹل برائوں شر لی فکواپٹی محبت وشغقت اور اپنے وٹوق واعا کی سنرعطا ٹہادی۔

س00

اسلاف اور سادات مارهرہ مطیرہ کااجٹرام : ارہ مبرہ کے دس تکرم ٹیس پا دی ےکی انی خاندانی رعم کے مطا لی ےگھی ہا جدارمنر برکامی تتضورانسن القامماء مار ہروکی علیرالرمۃ و ارضوا نکی وسماطت سے بیشرف دو ڈہھائی سا لکی عم ریس حوصل ہواء بیعت ہونے کے نھب یمیڑوں بعد روم رش رکا وصال ہوگیاء کے انڈرل مس یکنا جوش مارن ےگ یک کی اڑیی شخصیت سےطلب جع تک لی جاۓ جو بیک وقت حضرت پیرو مرشدکا بھی اجازت بافتۃ ہواورتضورمتی ان مک بھی موا جھے ای نیرک ذا تکی جااش پیوس کا سیبن رضموی برکانی شہروں سے شع رین ہوگیا ہہ بی ٹوائشل س ےکر ایک دن حضورجاجع الش ری کی اگاہٹیں حاضرہواء ول ٹیل پوشید ہآ رز وکوان الفاطظ ےاج رکیاکہ صخرت میں آپ سے طالب ہونا چابتا نہوںء نظضرت نے موا در یتفم اکس سے مر یہو ؟ عو سکیا :تضمور ان القارما کا ء اس وق تکھرے میں حضرت اورنحخرت کے نمادم اورمیرےسواکوئی چوتھا شرتھاءنطرت نے بی سک یکہ می ںتضمورانسن العارا ءا می ہوں فمایا: جب پچ رکیاضرورت ہے؟ ہم سب نو وہاں کے لام ہیں جیء "دب چپ ہمہ کے فا ما ذک رییل خر ہے ر سے ہبہ رعالی حضرت نے بیعت و نف رم ماگر فضان علق نم مرو مکھی نہ ہونے دیا اورز مانہ طا لر یھی دی میں فرا انشت سے نین سال چیہ ۹۹ ومیں عیس رضدکی کے موشع بر٢‏ رصفلمظفر ٣۳‏ كوعلاء دتما نکد مع شجراورروزانہ کے حاضر پاشو ںکی موجودگی میس اپٹی اجازت وخلافت سے فرازفرمایا-

مرکودہ پالا داقعہ سے یہ بات روز رش نکی طرح عیال ٭

سسس سی سسس سسیسسسیسیسسسسسس ‏ ت ت تص ‏ ص ت کب ہے ےک ہے ےہک

مهمفمصحمبینھحٌمصخھجطہسا٘ؤجمجإجھجمحممجيجمسمجمھھجٌھ‌مصصمحممٌھم تم ےم مٌٰھممصم تذمہ ج منہ مھہضصھما

جائی ےک ہنطرت اہن ما کرام سادا تکرام او رتصوصا مار ہرہمطبرہ کے سادا تکرا ماس درجہات رام فرماتے ہی ںکہان کے مم ریکواٹچی کےسلسلے میں طال بکر نا بھی بے اد لی لو کر تے ہیں۔ئیز 7 ۷ 0)9 نا داش تن وع ےکتقا پک ہے کے ہی ںکہ رد[ سکومریدو ںکی لا و جو نہ ہو بللہم یدرو ںکوا سکیا جو ہوء ہما رر ے منرت پیش

اس ےا۶ را فر ما گرم تقد بین وم ید ی نکا می ہلگ ربتاء بجعت ہونے کے مل یھی قطار می گی رٹنس ایک جھلک پا ےکولوکوں کے وی بے تم راد رت م ربیل ہونے والا ابنیا فنصم تک مرا تضور کرتا۔ ماود !ایی مقبولیت ای ہرد ل عز خی تج سکود رھ کے درس بی زبان پآ تا تا ما ا یں بللہ عطاۓ ربانی سے بی ا ےکی کر نے میس د لکواشھیدنان ہوگاء یقرب چوایرورسو لک ہوجانا ےسا ر یوق پھر سک +وعا ی کے کن آسانوں میں نداکمرتا ‏ ےکہفلال ہندے سے ال رعحبت فرما تا ہے ء اےائ لآ ما نتم بھی اس ےمعحب تکرواو ربچ رز ین می بھی ا سکی متبولیت ہوجالی ہےء اس شمو نکی حد یت پاک بفاریی شرف ش موجود ہے اتارک وتھالی بف رآن پاک میں ارشادفر ما جاے : ان الذین آمنوا و عملوا الصطلحات سیجعل لھم الرحمٰن

ودا.۔(سورہ مریمءآیت )۹۲٦‏

سیفن ےکی طرف ڈ اکر اتا ل بھی وں اشار ہکرت ہیں :

جو مکیوں سے (زیادہ شراب غانے میں

فقط یہ بات کہ جج مغاں ہیں مردخیقی جلال و جصال کا مسضنگم: جنخرتکوجلال فر مات تھی دیما ا ان فیا بھی مر ایک موح رٹ کے ججلا لف رما ےکا منج بکھی بادآ جا تا ےء جھ بی جلال موک نکی ہی تک طارگا و انی ہے ءکئی دفعدخواب مم بھی حطر تکوی جز پر جلال فرماتۓے د یھ اور تال فر مات بھی بححضرت جلال و جوا لکاسم تےبیان اییا بتکم وت اجب چمال پرجلالی غال بآیا ہو ہاو لگ الما ہوتاچھی تو ولآ لی فا فی وتاء تچ راس کے بصعدروپی نی دی رحمت شفقتءودی طائمت ۔ پکھھامور اپ تھے ج٘س کےکرنے بر ضرت اکر جلال فرماۓ ماگ رکوئی پیر چوم لیا ما جوم حد سے زیادہ پر یا نکر نے گلتاء ا جرف ریحضرت سے لے کے لے دی کا کرتا۔ جخرت کے جلال ف رما ےکا ایک واقعہ یا دآر با ےء ایگ دفعہچامعہ ات ایی پا تح از ہی صاحب بر گی شریف حاضر ہوۓ ء حضرت مولانا یم ال صاحب اور مولا نا فقل تن صاحب کے ساتھ انہوں نے فقیر سے ملاتجا تکیء بعد یں نضرت سے مل کی خوانش ظا رکی ‏ معلو مکروایا نذ پنۃ چل اک ۰رت را تکا کھانا تاول فر کر اور نال انف یگاس ے فاررغ ہوک گی میں چچہل فی ف مار ہیں اور جب وہال ین د یک اک ضرت کے واماد مولاناشعیب رضالٌھیصا حب مرحم :جخر تکوپلک رٹہار ہے ہیں ء

سی سس سس سس سس سس :0 7٤‏ 41+ٗ ٹب ٗ 5 1414 م)

مممِہفمفمجومىھعهفصجمهفصهمصمفھححےہمممممهحهھمممخہممھھمھ نتم معمہمہہ مہضص٥ھما‏

اور پجیلی نثیات پر لن جات گنگ بھی بل ربی ےکی رتعداد محنظدین ہاتھ باندھھےگی کے عاشیہپرکیٹڑے ہیں مگ رس یکو من کی جمار ت یش ہوردی (ووحضرت کے عام ملا قا تکا وقت تھا ء اسی اشزاشیسء یں حنخرت سے لے کے ل ےآ کے ڑا ءسلام ووست و ےت یکر کے عون سکیا بقطرت میں ارسلان :مض رج 7 حر گی کےآ شارمایاں تھےمگرضما فرما گے مگ پچھرمیرے بعد جب ملا نا مرکو ر ملاتجات کے لے کے بے ھھے, حضرت نے لال فمرمانا شرو عکردیادکیاے برسب پیا نک رکے رکددیا سی موضوغ پر با ت کرد اہول اور پکو ل ےکی بے کی ہے( ای ط رح کے جو رات کی )کاٹ دم کک علال فرماتے رہےہگر جب علال پہ بمال زال بآ مان مفتی شیب صاحب سے فو نکرواکر نہیں بلوایا اور محذرتخوابانہاندازہ مل اما اکہ مل گی بھی م ضوع کوک رر ا تھا اس دورانعءملا نات سے و اک کن یں انا 1 . پہناراش ہوا معذرت خواہ ہوںء ای رح کےکئی شفقت و رجمت کےقلمات کے نان صاحب جن کے ول بی ہیعت ہو ن کا پیل ےکوکی ارادد نہ تھاءاسی وقت دامسن سے نمسلک ہو گے ۔

ای طرح ضرت جب جمال فر مات و پذرکوں,خصوصا مفتی اکم کے واقتات انچاکی دلہچنبھی سےسناتے۔

یی اکن ان فا لی تک ن کون وان ا تا ل کر لا ٗؤںءکہا ںک کک سال پل ہکی بھی یکڑیو ںکویٹوں :حاصل و خلاصہ یپکہا نکا سا ای کت تھاءا نکاٹأش پا اک سراغ تھادہ جدھر

میں ہیں نےتضورمفتی انلم اورتا جع اش ری ہ کے علاو ہی کے بارے ٹس ایباسناپڑھان سکردہ جہاں چے گے میا ل کگیا ہو محقیرت مرو ںکا ساب امن آیا ہوہ ایک جھلک پا ےکولوک میقرارہوں_ تضورفتی عم کے بارے یس و صرف سنااور پڑھاء حضر تک ىہ متبولی آگھموں دنکھی ء جدھرچے جات :دیپان ںکی بارات ا پل جہاں قد رکددتے مجکوو ںکی برسات ہوجای ء جو دک لیقتااس یعیدہوجالی- ان سے وج عو کی مک تک بی الیی پھیک جا تھی سک رد کک ان سے ش رع تک اطاف تک خمارٹچکتا تھا اور ا سکی کبت ری ئی پچار اھت کروں مجن یہاں ہے بخزنعلم وف یہاں ہےہەتاجدار ائل لن بیہاں ہے سیت کا رر رشن یہاں ہے ء ش لت کا درعدن یہاں ہے+عل یقت کال ین یبال ہے بنقیقت وم حرف تک مکی کن بیہاں سےء لس پچ رکیا ہوتا لوک د وانہ دار من کھت ء پروانروارثار ہونے گت نلبلییں چیا ےگگتیسہ بہار ی کہ اہ ہیں۔ نی یرت مد تضورازری میا ںکتی ہپیگرضیقت آئیں اج الش ری ہک ہک رھ اجترام ذوق قکیشگ سو ںکر نی ے نقیران سےلسبدت اراد تکو ابٹی دنیوکی و اخرویی سعاد تکی عناخ تبگتا ہے۔ال نکی بارگا می پیر یض جن لکر کےکنھنون کرت ہو ںکہ:

میرک دنیاۓ دی ں کا اصسل الف تتہاری ے

رر فو ورے لال ار

سس یس سس سس سس سر رر ٹپ 7 7+ 7 1 م)

ممصفصفصفٰفصخفصفصمخصخصمخصخهے سح صههصحهہهےحسےهمصخصحهخمھمٌھ م مخم تم مخ بت ےم ممتحہص ھہصھما

تمورجا جال لج اورشرج تصیروبردہ

از:نچشھم وج راغ ما ندان روبیت موم نا شمرارسلان رضاخمان ؛قادری برکاکی ( کی اصول اللد بین ء جا متا ز ہنصر)

انام شرف الد ین بوصری (۱۰۸ ے۔ ۹۷٦ھ)‏ ے مبارک سو قصیرے کے متعدد نام ہیں ءکوئی ا سے تصیرەمي کتا لک 'قصیدةۃ البراة “ٗل''الکواکب الدریة فی مدح خیر البریة “نام ے۳ م/ت لکل قصیدة البس رد ' سے ہرم خرالذکراعم سے ووز پان ز درا وظوام ہواء ال بورز ما نف یر ےکوتصییدہبردہ کے نام سے سے اس لئ شہرت کیرب ز بان می یرد ءردالا ]نی چیادر )کو کے ہیں اوراس چادر (بردو) کا تضمورعلیرالسلا مکی مر داش جیے جانے وانے فص اتد مدان کے ساتھ بڑامگہراربپار ہا سے ۔ مال رسول حخر تکعب من زجیریشی ال تقالی عرنےحضو رب یکریم علی لصاو ونسلیم گان جب اپنا تصیرولا م(بانت سعاد )یی لک ر کےا ےکا مکو صن دنت می اورک ما زان عال رک ےر ہمت بے محمد ءاپنا تصید دن ےکر پارگاہنبوی یس حاضر ہو ےت وکونی نکی زیب وز بیعتاص/لی ال توالی علیہ یلم نے اسے ساعت فر کرانڑیں یلو رتحذہاپتی رداۓ مارک یڑ انی بردوشرلیف عطا فرماکی ء ای وج سےائن کےتیرہہ باشت سعادکوڑگیتصیر داد ۃکہاجاتاے

ےپ نے کے نے ایک بب عد یو پا ککھی ملانظلہفر مال : سے امام جلال الد ین موی نے اپ یکناب مار افلغا ء می نل

الّے:عن ابی عمروبن العلاء ان کعب بن زھیررضی |811از عیالگ /ُعنه لما انشد الخبی صلى الله تعالی اشليه ولٍلم قصیدته بانت سعاد رمی اليه ببردۃکانت عليه فلماکان زمن معاویة رضی الله تعالی عنه کتب الی کعب بعنابردةۃ رسول الله صلی الله تعالیٰ عليه وسلم بعشرۃ آلاف درم ء فابی عليه فلمامات کعب بعث معاویة الی اولادہ بعشرین الف درھم واخذ منھم البردۃ التی ھی عند الخلفاء آل العباس وھکذا قال خلائق آخسسرون تار اقلفابجی:ا٢](ا)ت‏ جم :حخرت ااوھروے ھروکی ‏ ےک ضر تکعب من زجی یی اول تھا لی ععنرنے جب ھی اکر ٥ی‏ الد تالی علیہ ول مکواپنا تصیرہ بات سعادسنایا فو ا وقت فور کے تسم اط ریہ جھ چیادرمپار ھی پم٥لی‏ اود تی علیہ لم نے مر تکعب بن زع رکولو رج عطاف مادکی پچ رج ب ٦رت‏ امیر

ے ہے ہے ہے ہے ہر رک ہے ے ہے ہے ہے رک ہے ےہ ےہ ہے ہے ہے ےک ے ہے ہے کے ہے ے ے ےک ہے کے ہک ے کک ےہ ہے ہک ہے ےہ ےہ ہے ے ے ے ہے ےہ ہے ے ہے ہے ےرہ و ہے ہے ےہ ہے ہے ر ‏ ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

رر یں کیا لیا

سم جس

7377اا یی ار ری ف رای کیا می می ںیہں

معاد کا دورخلاف تآ یا انہوں نے حر تکع بکو ا مب اک یتور کی دہ چاددم ارک تم مھ و ہزار درجم میس تکرددء انہوں نے ححخرت ام رمعاو کی اس بی یکن سکوقول نیف مار جب ا نکاوصال ہیا طرت امہ رمعاوررنے ال نکی اولادوں کے پانل ٹیل براردرکم تو اکروورواۓے مارک اص٥‏ لک کی وع اہی خلا ء کے پا جا۔

ای سے اتا جا ایک وا قراما م شرف الد بین بوصی ری علیہ الرعہ کے ساتھ عا لم رویا بیس ٹیل آیا [ سکی وجہ سے ان کے تیر ےکنا مب یتصیرہبردرثریف ڑا عصیدة الشہدا شرح قصیدۃ البردۃ میں ےک یحتضورنی اکر مسلی الیل تھالی علیہ یلم نے امام شرف ال بن بوصی کی کےتصیر ےکو ول خواب میں سماعت فرمایا اورخول ہوک اپٹی رداۓے مبارک (بردوشریف ) ان کے پجا رشحم پر ڈالی اوراپنادست شفا بجی راج سکی برکت سے ووٹو را شفایاب ہو گی

سب مبییوں نے دے دا سے جواب

2 گر 37ا ا سے خودامام شرف الد بین بوصی رک ای تیدے کے ایک شع میس اس رف لوں اشار ہکرت ہیں :

کم ابرات وصبا باللہمس راحتھ

واطلثتت اربؿا من ربقة اللہمم (نتر جم :جضورعلیالسلام کےلف مبارک نے نہ جانے کت پباروں 2۵ھ 37 ہے اور نہ جانے سے اج ںکو

پ بای او رنانہوں کے پچنرے سےنبات دی ے زا انس چا در مل صلی ال تالی علیہ وع مکی ہت سے اس قصییرہ کا نا تھی تصیدہ بر دیشر ہچورہوا_

برتصیدہمیمیہ سے و٭تصیدہ لامییہ ہہ نام دوفو کا ہی تصیدہبردہ ہے فرت ید ےکرصاح ب تصیدولا می( فر تکعب من زہیر )کو تضور علیہ السلا مکی رداۓ مبارک (بردہشریف ) عا م اتی یل عی اورصاح ب تصیددمیمیہ (امام وص کی )کو چاد رمخطذ علی ای والٹا عالم رویا یں نعییب ہوثی- تمورکی اس چادرمبار کک برکت سے امام شرف الد بن بوصیرکی کے اس تصیر ےکو اتی مقبولیت طعییب ہوٹ یک ہآ ج اسلامیان یا ین را کے کے لے دی ےکوھے گوتے سےانع کےقصیرے کے انشعارکی صداستالی دق ے:

مسولاىی صل وسلم دائما ابدا

جا اھ ےگ نعل کلہم

هو الحبیب الذی ترجی شفاعته

لکل ھول من الاھوال مقتحم

محمد سید الکونین والفقلین

والضریقین من عرب ومن عجم

صتف رسالل تک ہرددسکا ویش اسے شائل نصاب رکھاگیا ہےء ا ےیشکی رمالا تک یی لکیاذ رہ نصورکیامگیا اش رسالت یاسندماناگیا۔

آے ے ہے کے ےہ ہے ہر رک ہے ہے ہے ہے رک ے ے ےہ ےک ہے ہے ہے کے ے ےک ہے ہے ہے ے ہے ےہ ہے رک ہک ے کک ہے ہے ہک ہ کے ہے کے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ے ہے ہے ہے ہک ہے ہے ےہ ہے رک ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

ہے ہ-ھ ہے ہ ھ ہ-ھ ہے ہہ وھ ہے ہہ ہے ہہ - ص---ہ-- ۵< ہ-- ہہ ہہ ہہ

تصیدہ برددشریف جوع لی زبان بش مرح نوک پلڈا پ مل پعلوم رتو نکا جائح ‏ خر اد بکاشامکارادرز پان د مان کے اط ےانچائ یش ون تقد دہے اورسب سے بڑک بات پ کر تصیدہ پارگاد رسالت ٹیس متبول اوراتنا مقبول ےکراس کے اشعار

در پارخداوندگی یل س تاب اورروحاٹی فو ا رکا مز ینہ ہیں ء اس فیزہ مارک کی اتی سار توصیا تک وجہ سے اکا برعلماوائہ نے ا یک عری زبان می شر فرماکی ہے جن میس سرفہرستہ ملالی تقاری (امتوفی ۱۰۱۳ھ )کی ز ید “ءعلام یج ری نآفندی خ رپ لی(م ۹ھ) ىٴ”عصیدة الشہد' ءعلامہابرائیم تچورل(م ٢۱م‏ )گی شرح عون علامتٌٌ زادہ(م۹۵۱ھ )کا ”حاشيه بردث0“ٗءامام این جرگی(م۲ے۹ھ )کی عمدة“ ا امتطا یٰ(م۹۳۰۳ء )کی ”الانوار المضیۃ فی شرح اکواکب الدریة کعا این طظا م(م٤ے-ھ‏ )کی ات اکب الکریۃ “ٴءامام کر باانصاری(م۹۲۹ھ )کا ”الزبدۃ الرائقة فی شرح البردۃ الفائقة ' ءلامائن علان‌ص' ٹیگ یکی'”الذخر والعدۃ فی شرح البردۃ“ ہیں ۔ اوران لمات ۓےکہار کے عاوہ جش یلما ۓ اسسلا مکیا نام بطظور شمارع بردہ تا ےگا نکی شروں دستقیاب شہ ہیل ان یل ہے فرات قائل ذکر ہیں : امام جلال الدی نشی ۸۷۴ھ) (صاح تی رجلا لین امام زرشی (م۹۲ےھ )(صاح بکتاب ”ابران 1 علوم القرآن“) ءعلامہ اہی ال دض لی (م۸۰۸ھ)

(صاح بکناب ‏ شذدرات الذح بھی نعبد اید جن مرزوتی ای (م۳ ۸ ےت رم اڈ تھا یہ این

ین ان میں سے کش رو میں باوج ضف ینک ہے یا جف فی وسعنوبی او ربچ رر کہم تما ش رو رع س ےک گئی سوسال پل کی ہیں جوشا رح کے اپنے زمانے کے عالات و مقتضیات کے مطالق ہیں اوراس دو ر کے نا ظ راک یکئی ہیں ٠‏ اس زمانے میں ایاعر پیشرح ےہ پوس ڑماے اوراس دور کے حالات اورنظاضوں کے مطا لی وہس ٹیل انشمحا کی شر کے ساتقعھ سساتھ اید ومتلومات ائل سن کا کائل بیان ادرف رخماۓ باطل ہک تد یھ بھی ہوہ نی زعلوم تنداولکی جا ہونے کے سا تح ساب تام شرو ںکو اپنے اندرسیٹے ہو ۓگھی ہو

اتارک وتعا کی بے شا ررکتتیں ہہوں چرک رم وارثٹ علوم ال حضرت ہ این مفتی نشم شارح تصیرہ جرد تضورجاج الخ ہک قب رافور پک ہآپ نے اس ضر ور کین سیل فرمائے ہو ے تصیدہ بردہکی ایک ای ع بی شر فر مکی جو یق علماء وطلہہ سے لئے از مفیدرے :جس میس یھی ون یکفنک ھی ہے اورعلومتراول ملا نو وصرف, معالی وبیان ءادوب ومن بع مکلام وحد بیث اور فو اصول فنتکی اصطلا حات اورا نک یتر یفا تھی میں اور اکا برعلا ۓے ال سن تک یکمابوں سے خقا کر ائل سن تکا اشبا بھی ءتصوصا جا ہیا ایی رت امام ال سن کی نف یذات سے معمو لات ائل سن تکی وضاح تھی ےاوردیرشماران کے لس حجات پر جن بھی ہکو ا تضور

سسیس رت تس یی کے رڈ

مصمہجۓ٭ىطججہہھص۔ىى٥اْجىجو٘٥۱هىہےیوؤأْٰمحججم+جمممہصفممفصفصصمھخٌھ‏ ےم تم خک ھ مممھممے مکمممجہہ مھہض٥ھما‏

جا الٹرلشرح ”الفردہ فی شرح البردۃ 'اہتہ

تمامشرو ںی جا اورقار یی ا یکودورکر نے والی ے۔ تصیدہبردوشریف میں کل و اھلیں ؤں-

پیلی نصل غزلیات میں ھے :انل شضرۓے

اج الش ریہ ن نو وصرف اویم معانی دبیان کے انار سے شر

فرماکی ہے اورخوکی ضرکی ادوات وقرو فکی تی تیم لخق بیان

فمائی ہے مال او لکاریشھر:

نعم سری طیف من اھویٰ فارقنی

والحب یعترض اللذات بلالم تر جمه: ان ال ( ٢ن‏ اق رارکرت ہو ںکہ )مھ اپ ۓےحبو بک یاد اورا کا شال خواب مم لآ یا جن نے مھے ےچین اور ے خواب کرد یااویحبت ای تی ہوی ہے جوفوی میس رکاوٹ بن جاٹی سے (حائل ہو جائی سے درددلم کےساتھ

ا شع ر ےق تتضورتا نج الش رب اف نعم “او بل“ کے ددمیان فرقی دا فر مات ہیں اوڈشا رن کےای ک سا ریہ بھی فرماتے ہیں او رپچ رحاصس ل کلام کےطور پرامام جال اللد ین سیگ ۹77 رر یگزات

بھم نے خقرالفاظ جس زیادہ معالی ومن ڈیم کے سساتھ ”مع الشومع “سے ہما دث ا ری نکرام ک ےگ گار ہے اور جو پچجو ما صہد ومطا ا بکی جع اورابہا مک اککشراف اس میں

کیاگیاتھاء ہم نے بیہاں بیا نکردیا نز (شارح تصیروبردہ)علامہ خرن نے جوشع زلم تلق لکیا تھا اہ سکی درستصورت لوں پپکق ہے وی سرت کر باہہوں :

بعد نفی قل نعم او عند اعلام کذا

بعد ایجاب نعم لابعد ایجاب بلی شع ری اس صور ت کیل مکر لے سے علا خر پائی نے جو ہی ںہن کے تلق شرد میس جیا نکی دہ بیغ دورست ہو ای گیا -- ا( تج ازالوددقڈٹی شر الفرددمصنۂیفقی راقملمریف۶ص۹۴۹۱)۔

اق تضورا نج الشرییہ ننےحل اول می مہو وصرف لم

برلء معانی و یا نکی اع کی اورائعلوم وفتو نک یکتابوں سے نول می فرماۓے ہیں۔ دوسری فصل نفس امارہ کے بیان میں ھے : و ںکریٹس مار قوف کا ایک اہم جاب ہے اپذا منص لکیشرح میں حطرت نے پذرکورہ علوم وفنون کے ساتقی عم تصوف و ا وط و ظا مکیا سہےم شا رشع رملاحظہہو:

۳ا "نی فی الاعمال ساٹمۃ

وان ھی استحلت المرعی فلاتسم ق دہ : فوفس کیگگرائ یکزرائن ھا می سکب دوچ نے مروف ہواوراگروواس جج اکا لکول بی جانے نال ںکوقو جر نے تہدے۔

ورارج الیش ریہ انس شع کی صوفا :تقر کرت ہو ۓے

فرماتے ہیں :اے عار اید ! ا پنےن سکومست فت لی اور ایی عحبت

آے ے ہے کے ے ‏ ےر ہےر کک ےک ےک ےہ کے ہک ہے ہے ہے ےہ ہے ہے ےہ ےک ے ےک ہے کے کے ے ے کے ہے ےک ہک ے کک ہے ہے ہک ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ے ہے ہے ے ے ہے رہ ےک ہہ ہے ہے ےہ ہے ہے رک ہے ے ہے ہہ ہے ہے ہے ےر ڈ۹

رر ریررررر رر رر یا 0

سم سس

کر یی ہنی یکا

7مم وہ۹ ایا

کر پ2 گر وم و ہم و وو ویر ےہ *۳٠۷۷۷۷۸۷۰99۰‏ مو۸

ین ےئ کیٹا اض لیک راو زا فا لکی قد ا ان ذ روانس ل ےک اعمال میس ہائی رہناصلھااورز ہادکا مرتبہہہوتاے بل ملاحظہ واجب الوجود یں مسفرق ہو جا اور اہن قعود وجود برنظ رکرنا چھوڑوےاس ل ےک اگ رک کنتیوں میس پھنسار پان وب ہوجاۓ گا اور اگ رتو اا سکوچچھو کر اس ے پالاتر منز لکوںئغ جا ےکا نو و مطلوب ہوجا ےگا ءکیو ںک۔اعمال داسترلال ےباورااصو لکمال کی منزل ہوٹی ہے اور بجی تقیقت صال ہے ہس اپٹی خباخ تک وب ےذکروگرمس پڑارہناچا تاے فعلیک بالتحول ولوبالتحمل(7,از:ااوردہكش۳۱٢)‏

تیسری نصل مدع نبوی علیے الصلوۃ والسلام پسر مشتمل ھے : الم ہر( مخورتاؾ الشربیر نے اپننے جک ریم سینا ایی نحضرت اور دم راک برعلمائۓ ابل سن تک یککنب و یا اق لے کے ساتجھ خحقائمر و مصعمواات ال سن تک داع بین فرماپاے اوراحاد یٹ مپار ے تفورعلی السلام کے فشائل دشحائل بیائن فرماۓ ہیں او رتضور کے صن صورت وسر تک لق یت ہوۓ متسو علی السلام کے جال طلحتکااحادبیث ےی بیان فر مایا سے ۔عثال کےطور یرہ بردوش ریف کااخنائی محروفشعرملاحظہو:

هو الحبیب الذی ترجی شفاعتھ لکل ہول من الاھوال مقتحم

سو جسصہ: دج الیل کےعوبیب ہیں شی نکی شفاحع تکی ام دکی جالی

٤یع‏ وم وو وی 9907 0999999999999999

حهمھحممحمےحححضحححَمممممسش ہے

ہے او رج نکی شفامعت بی سے تما مخنبوںل اور ہولناکیوں ک ےآ یپ نے کےوقتتاتے۔

اس شع رکی شرع میں حطرت ماع الش ریہ بسلےتضورعلیہ الام کے عیب ال ہونے پرف ران وحد بیث سے شواہریل فر ماتے ہیں پک رآ پ پش کےکبو بیت کے سات ھآ پکی شفاعت کے معالی و مفائی مکی وضاحتءالمعتقد المنتقد اور المعتمد المستند سے کر کےہ شفاعت کے اقمام بیائن فرماتے ہیں اور چو ںکہ اقسام شفاعت میں سےجنخ سکغار کے او پر سےخفیف عفر ا بک شفاعت بھی ہےاورائ سکی مال بی الوطا اب ہی ںلہابیہاں سے ااوطا اب کےکفروایما نکی بج ٹل بڑلی ے٥‏ شرح المطالب فی مبحث ابی طالسب کےم اث لاۓ جات ہیں اوراں ایک شعرکی شر حتقر یبا تی صفیات میں چاکریل ہولی ہےءاس لی میں این متام یت تاج الش زی سیب پیل کے درمیان زی ان کرت و نے لا زادگ بن ٹورک کے جانے ےت رر را ےت ا کلام میس مین بیان فرماتے ہی ںکی”ش یل پالوا یہ ول تن ہوتا ہے ہف مان بارکی تھا لی کے وجب ت وکذالک نری ابرھیم ملکوت السموت والارض ٤ہ‏ ( الانعام ۷۰) لن اس کے بیس عیب اپنے ر بک بارگاہ شس اخ رسی واسنے کے پپچتا ہے انس فر مان بای تھا لی کے>وجب‌لافکان قاب قوسین او ادنی؟4 ( النجم۹) انل ھا اکنا ےنیل

سسسسسسسیسسسسسسسس ‏ سس سسسسس رت س ہہ ہ 7 - 11+9 م)

مصفهفصخف صصح صفصمهمصمفہصخصفمصحصفصحفمم۱خفصدمفم1هصصفحصصمفهھمٌھممممممے نہ حخ مت مصےمب ہض٥ھما‏

وہ ہوتا ےج سکی مففرت حدکع میں ہوئی سے رب تالی کے اس فا نے والذی اطمع ان یغفرلی خطیلتی یوم الدین 4( الشعراء ۸۲) اورعجیب وہ ہوتا ےج سکی مخفرت عدر یقن میس ہوٹی ہے ہج رای فر مان باری تعال ظط لیغفرلک الله مائقدم من ڈنبک وما تاخرپہ ( الآایة النت ت٣‏ کل ےکہا: ولا تحزنی یوم یبعٹون )4ھ (ااشخراءے۸) اورعجیب ےکہاگیاط ہوم لایخزی الله النب ی4 (التحریم:۸) ّْ اکننے سے پیل ہی بثارت اکرآ طاکیامیا یل نےآز مکش میں کہا طحسبی اللہ اورعجبیب ےہاگیا ط یسایھسا النبی ۰۰۰/000 و ار ظواجعل لی لسان صدق فی الآخرین 4 (الشعراہ: )٤‏ اورعجیب مرا یاگیاطا ورفعنالک ذک رک4 (الائفرص9) کر اھر یں ےا ا واجنینی و بنی ان تعبد الاصنام) ادرعجی بکوہثار تال کی انما یرید الله لیذھب عنکم الرجس اھل البیت )4 ( الاحزاب:٣٣)‏ ( از ااوررو‫ل٭ے٢٠۱ء٢)‏ او رش ناک کیااک لاح مدان رت شی لکی مففرت مدع میس ہیں حضورتا ج الش ربیہ اس قول پر یوں ج تن

تنیه: تا ری نکرا مو ک مارآ گاوکرد یناضرور یھت ہیں

جس کا وک راکھی اسجق میںگزرا۔ بات جانا انچائی ضر وری ےک کس یھی ن یکا کرنا(خوا ہش اور ا7ل الانااعلی سیدتا بک وعلن سار اپلنیین) ددجہ لقن ےی ںگرتااس ل ےک ایا ۓکرا مکی امیرو رجاءودہ پا وت اورلی نکی منزل میس ہوٹی ہے اورآبیت اک کے ووسرے پپاو تلق تا ری نک را ما تک راورلکمنرہونا لا زئی سے کیقاماخیاۓےگرام علیھم الصلوٰة والسلام زمحصوم عن الخطاء ہیآ آیت اک میں ا خطیتة مل ےاوراپنے اہر یی میں بیس ہے اورمعا من اش ول ہے اھر خطایا طیۃ سے جحخرت 1برا ڈیم کے اصحاب وخوائ کی خطا یں راد میں جی اراس فان کے تح قکہامیاےفواستغفر لذنبك و للمومنین 4 قوا ب فی یہ اک حخرتابرائ م عليه الصلوٰة والسلام نے اپنے بارے میں رد یکا نواس مخطرتکا لین ے جومخفر تک امیا ۓکرام کےساتٹٹ ہے اورق ری کی مخفرت سے جدا ا ورانگ ہے یائچلردہ اس با تکیخجردے در ہے ہی ںکہد وم جب شفاحت کے خواہال او رتفی ہیں جھکہسید الاخمیاء کے و سے اوروساطت سے ہی حاکل جو تا ے۔ او رتضمور سینا ر رسول الاو تو رسیرنا ابر ڈیم علیرالسلام سے بای و رمتناز او رمنفرد ہی کہ اتارک وتعاٹی نےتضسورکو یف اکر بثارت دظ لیغفرلك 4 نی ا سکوتضور کے پپرداورتضور کے ڈے پہ با گی شرکچھوڑا برغلاف حضریدایل کےٹلی من وعل لصاو والسام_

(وردوشرں فررمگل۰۲۱٢ے٢)‏

ے ہے کے ہے کے ہر رک ہے ے کے ہے کے ے ےہ ےہ کے ہے ےک ہے کے ہے ہک ہے ے ے کے ہے ہک ہے ہک ہے کے ےک ہے ے ہے ہے ہک ہے ےہ ےہ ہہ ہے ےہک ہک ہے ہے ہے ب٤‏ ہک ہے ےہ ہے رہ ب٤‏ ہہ ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

رر یسر یا میا

مسا

7377اا یی ار ری فرفرکر یکر ںیہں

پ2 کی 7 وم و ہم وو فور ۰ثكھ۷*ت۳* وو

چجوتھی فنصل میلاد النبی صلی الله تعالیٰ عليه وسلم کے بیان میں ھے : ال لاارٴصلذ عليه التحیة والثناء منان کی مشردوییت پہ جن ٹک یئ ہے اورد لال وبراشین سےخاب تفر مایا ےک میا دمصفے علیے التحیة والثناء منانا میک ایمائیکٹل ےج سک اھر کا لی ےاور جےمسلمانوں نے ای ےآہاء داجراواوراسلاف 0 0 700 راز ہیں:

شا عر یی ہم اس شع میں جشن میلا دای للا منار ہے ہیں ای وج سے دہ ہت بیع داورز اھ کل ےجشن میا دانی وا ڈگ مشروکیت پرتنبی کرد سے ہی نک ودای سنت جمیلہ ےک مسلرائوں نے اسے اپنے ابا واجداد سے ور میس پابا ہے اور ہرذ مانے وکھر یس نما بل سلمانوں یل ایی وسا رکا رج ے۔

انا قارمی کرام کے لئ امام بوصیری من یشخصبیت بتیت انام و تقتاکائی ہ ےکا نکی بات انی جاۓ-

جی اکا یکل نشم نےحضورکےنسب شرب فک شرف وہز ری اور ککی مجاست سے اس کے پاکی وطہارت برصحیک یی تضور کےآ با اجدراداوراہمات میں عخر تآوم وھ ا سے ل ےکر نظرتکپرایٹراور خر تآمنہ رضی الله تعالیٰ عنھمال کل بھی مرک تہ تھا بر سب موحد تے او ربچ راد ھا نہ وتھالٹی نے اپیے می اکن لان ینف پلفنل ف ریا اکا نے آپ کےوالدین

کرک کو ددوبارہ زندوفر مایا اود پچھ روہ آپ جل ہر ایمان لا و یں نو حیدکی فضیلت کےسا تھسا ت ھآپ چا پر یمان لان ےک یھی ففضیل تعیب ہوگیء جرکرم امام ہما تن احررضا نیس سرد کااں موضوں ایک تفگ رسالہ ہے )نام شمول الاسلام لاصول الرسول الکرامٴ ال عانہ تھا ی نے بے ال کیتترجب وشن اوراس پرابعتق ریا تکرن کی فذ فی عطاف بای ےءفالحمد لله علی ذالك۔ ”(وررہگںے۳۳۸۰۳۲) پانچویں فصل حضور اکرم : کے معجزات کے بیان میں لان اص ٹر می سکٹزت کے ساتھ کی کے رت :1 لکل رشن میں مان سے گے ہیں ایک شال ملاظ ہو:

اف ا کے نشق ان له

من قلبے نسبةمبرورۃ القسم شس جصہ: یش ہہونےوالے پا ندکی پیا ٹھرکھا تاہو ںک بے جک اس شق ف کپ پگ کےفلب شش ریف سے ایک مشابہت و مزاسبت ے۔ ا شع کے تتضور کے چجزہ شق القمر گی ایگ روایت ٹر یہہان الفاظط م ال فرماتے ہیں: ”علامخر پان ےشن ق رک تحلق ایک جکا یناف لکی ےجس میں خرایت ےگا نکی روایت پ رگ روس وا وکرتے وو عم حے یہاںافل ےدیے ہیں“

سس سس یس سس سس تر تر س ‏ یس رر کک ےڈ

مصسحممھهجہےمخ(صوہفھہطحجمصصَفهمم(ۂصصفھهٰمجحممممھحخحممہممٌھمم مم ھ مت مخ مم ممممصمہسص ھہضصھما

مرکور شع بیس اما شرف الد بین بوصی کی نے جا دک یح اٹھاکی سے سوال پیدا ہوتا ےک خی ر اویل دض کھانا جائز سے یا نا چائز؟ ا کا جواب دتے ہو ےحضرت تاج الش ربنم راز ہیں:

یم جو امام شرف الد بین بفصی ری شی الد تی عنکی جااب سے صادر ہو گی بتاریی ےک معن سے جب ایدارک وتعالیٰ کے مار اورنگاؿوں میم واجلال کے طور پشحم صادر ہوہمشرکوں کےطریقے اور ےی اتی سکرنے والوں سے سیت ہو او ناش منو سے دورد ہہوئے مل یکم ال ںام میس میں جرح ممنوع ہے: ورس طط کھا نا کیو سک ممنوع کچھ ند و تھا خودار شا ااے(و من یعظم شعاگر الله فانھا من تقوی القلوب) اواأ ا٢‏ ے(ومن یعظم حرمت الله) ٥‏ ان شع نی تیم رب تل ئک ٠‏ ا کر چجیٹی نصل شرف قرآن کے بیان میں هے : ایس کےا شعارکی شر م لم عقائندکی شہورمع کت الاراء پٹ کلام کی تھالی کے صلی سےا چائی فاضلا نداور بر مخ جس کی سے اورکلام سی وکوا ملف یکی بث میں ایی نعضرت کےرسال اضسسسوار المسضان فی توحدد املقرآن “ےاغفول یی کے ہں‌اور شرف ق رن ک تل پٹ امام ائل سض تک یتصفی فک طیف انبساء الحی بان کلامه المصون تبیانا لکل شئی سے ٹین فرماکی سے ۔خوف عطوالت سے مثایس بین کر نے س گر بز کردرتے ہو ۓےکلا مم وین ےک یکو کرد باہوں۔

من خمونازخروارے کےطور بتضورجارج الش یی ہکی شر بردہ کے تحرف می ذرکورہ بالاسطورکاٹی ں٠‏ ضفقضس على ھذا الباقیات۔

فرش تضورہارج الش ری .کی یع لی شرع *الفرد “یقن ام با گیا سے اورتصیدرہ بردو شی فکی ایک منفردو بے مال شر ے ج پڑت بڑہاۓ جانے کے لال ے۔

جس ط رع مال حر بکی مال مولد وقیام یش تصی بردہ کی علادت نہایت محبت سح ےکی جائی سے پالکل اسی رع بیہاں پرسخرہندویا اک میس ام یگ کیک ای دن شش کے بغ مل نیس جہوٹی ء امام شرف الد بن لو کی اور امام ال سشت ائلی حضرت کے بانج جو چززشت ر کی ارسے شی رماات ےم رکیا جا جا ے اور یش رسماات ب یکا صدقہ ےکا مبارک وم عورفصیر ےکی زان عر بی شر کر ےکی سعادت سرشیل ما نو دء ای حضرتتضور ا0ا کے ا نل رساال کی جم س شا وراہ پرامام شرف الد ین بوصی کی اورامام ال سنت حنجضر ت لے ای بہ ضورتا ج اش رکییہنے روال ددال رتے ہو پیش رس فرمای۔ تضورتا نج الش ر٠١‏ رکا ایک عاد تک بیمہ بیجگ یش اک ہآ پ ا مبارک سو قصیر ےکی خلوت وجلوت می ںکثزت کے سا تج خزاوت فر مات ےہ عوائیل میں ترغم سےگیگنکرائل دل کےقلب ورو ںکو کیف وس رورکیلزنوں ےآشناکمردتتے-

بڈڑے بڑے ماما ہنظرت سےتصیرہ بردوش ریف پڑ صن کی اجازتطل بکرتے اورصخرت انیں اجازت سے مشر ف گج فراتے بحضرت مولانا افروز تقادری چیا کوٹ اپنا وا یو ں تر

سسیسسسسسسسسیسسسسسسسسسسسس +٤ِِ0-‏ + ++ ++ + ب+ ‏ م)

ھ ہد ہي ہي ہي ہہ ہ-ص> ہي ہي نت <ده ہي ہج ہج ہ >> ہي ہي ہي ہج ہج ہج ہ-ص ہ ہ- ہ- ہ- ہھھ پ

فرماتے ہیں :”نکی موقع پر یس نے حفرت سےتصیدہ بردوشریف پڑ ھن کی اجازتطل بک حضرت نے ز بای عنا یت فرمادگی۔ میں نے عت سکیا تضمو رات ری درکار ہے ۔فر ماخ کت یس اس پر ےط کے دبا ہہوںء میں نےلکھنا شرو عکیاء نرت نے ڈی الب یہہ ایا می و ات تام الا وکیا یس ا یں کت راتا جھلوں کے زیو یم دنھیں بہ سیاقی وسبا کیم کے لے پورا اجازت نام یئل کے دیتاہوں:

بسم الله الرحمن الرحیم الحمد الله المک المنعام ء والصلوٰ ة والسلام علی سیدنا محمد النعمۃ المھداۃ رحمة للانام ء وعلی آله الکرام وصحبھ العظام ء ومن تبعھم باحسان الی قیام الساعۃ وساعۃ القیام وبعد!

ت ایت زت لقرأۃ بردۃ المدیح فھا اناذا اجیز

۳ ء 0" سبحانے وتعالی ان یسدد خطای وخطاہ ویوفشنا بما یحبھ ویرضاہ اوصيه بملازمۃة السقاوم سب اظاملھا رج 2۷۷۰۷۹0۵ ومفارقة اھل الھویٰ والاستتامۃ علی نھج الصدیٰ )“رتحلبیات تا الٹ رلیضش۰۳۱٣۳۱]‏

اس شر حکی انفریادیت دتوعییت ا رم نکرام ذرکورہ پالا سطو ری ملا حظ رما گے ءا کی ابحیت وافادیت کے یش نظ فقی رام اھروف کے زین میں زمانہ طالل “لی بی میں ب خیا لآ الہ

ہبڈ" 7

کردگی جا ء اتارک وتالی نےفقی رام اھ رو فکون فی مرحمت فرمائی اورفقیرنے اہن دورطالےلھی بی میں“ الة دو کات جم اور اسکیشرں مناماوردہ فی شرح الفردہ' کول اشتھال عم لکردی چو پل سال ھی رضوی کے موق بجی پک شائ بھی کی پگ اتا الش ریہ نے اس بات کاجب دک رکیا ق حضرت نے مسر تکا اظہمارفر ماتے ہو ڈ تع رساریی دعاوں سے نوازاتھا-۔ ا ںکامکا آازرائ ال وف نے بدا *جسائی اور مدارک وب رہ(مچی جماعت ساد سک یکتابوں )کیا درس لین کے وق کرد یا تھا اوراخظام ق تج دک ء ہاریی لم وخی رو شش اعت ام نک یکابو ںادیس لے کے وقن تکردہا اور مقصرصرف ب تھا کہ فق رکوبھی فصیرہ بردہ شرریف کے فو و برکا ت نیب ہہوں ءال تھا یفقی ری ال کا لکو قول فرماۓ ۔ااس کے کک میس میریی خبیت وارارے میں خلا سکی 7چ“ ہو معاف فرماےء اوراپنے عجیب کے نناخوانوں م۲ فقیر رکم لھ رو فکا نا ھی تصیدہرددشریف کے شا رع دم ”مکی یت ےتبول فرماۓ نیزشا رح تصیروبردوتضورتا جع الش بت علیہ ارجم کی قرافور اورم قد میف پر دشظام انوار ولا تک با ال ٹرراےت

تیرے داش نکرم می جے نین دگئی سے

جو فا نہ ہوگی ابی اسے زندگی گی سے

تال ق72 ای انظار یں ے

کہ اجھی نود ول تیرے در ےآ ری ہے

سس سس سس سس سرت ٹ۶ 1 م)

0ی00 إیہںیہیہیںیںہیںیںپ اپ پک ایر یا 9ى۷ 00۰م

-ھائ وا ےرا ےارا ےرادا ےار کے ار گے گرگے رر رائے

رر رر ررر رر رر رر یں پا 201 مار کر اکا | نہیں ینمی

حیات تاج النش لج ما وسال ک ےآ نہیں

از جخثرت علا تج ران رضا تمادرییءصاحب سچادوآ ات اعلی حطرتہ بر گی ریف

٣۳۳‏ رف روری س8ا کور مض انلم بند ےگح رب رآ پک ولا دت ہوگی۔ج نام برحقیقہ ہوا .اتیل رضا نام رکھاگکیا ۔اتررضا کےرٹی نام سے ش پور ہو ئے۔

ب مسا ل۳ ہین ارد نکی عمریٹس ۱۹۷ کور ضس خوالی ہوئی- سرکارفتی انلم ہنر نے سم خوان یکراکی ۔ق رآ نکریم والر: )ی٢‏ نے بپڑھایااورابداگی ارددوفاری سکا یضرا تفم ہند سے پڑڑھی۔ ۳ء می اسلا می ان کا میس داخلہ لیا اور مرو عص تیم 7

٭اء میس میزان ممنطحب اورجومیر سے منظراسلام یل دریں فا اسم شرو عکی۔

ا ےش روشاع ری کا آغازگیا۔

۱۳٣۱۳ء۵‏ ارجنوری ۹۹۲ا میس منظراسلام کا جنشن دستتار بندگی ہوا۔ ۵ ارجنور یک یع جا جدارائل سشتس رکا مفتی انم ہنددنے این کا شانت مبارکہ تل میلاد پا ککا انعقادف مایا ای مو گار

علماء اورفوفارخٔ فلا ءکی موجودگی می ںآ پ کا ہاتھ اپ دونوں انتھوں بیس نےکرتام لاس لکی اجازت وخلافت عطاف را ی- ۱ء یس جا معراز رم رم داغلہلیا-

۳ء میں اول پٹ شی حاص لکرنے برحمصر کے صد یمللت جالع پدالناصرکے پاتھوں الوارڈلا۔

۳ء جون 81۵ ِکاصضرت جیلاپی میا ں کا دصال ہوگیا ۔آپ جائ از ہر می ز ینعی ہہون ےکی وجہ سے خرکی دیدار اور ترفن ویر کی مات ےجرد رہے۔ جح کا آ پکو بے پناوم ہوا۔ ےا وم م3ڈاہ می کپ جائع از رکیتھلی مک لکر سے 7 شریفتش ریف لا ئے بآ پکا شا ندارامتتقا لگیاگیا-

3ای سا لپ نے پہلا فیک ےکرمختی سید اف لس بین موی ری اور اتی انم ہن کو رکھایا نس می مکاح مطلاقی اورمی راث سے ملق سوازات جے_

پل جنوری ے۹ل ںکومتظاسلام میں استتاذ مضت مق ررہہوۓے ۔

سس سس یس سس سس سس سس شس ٦ے‏ رر کر ہے ہے ہے ےر ہہ

رر رںررررر یریپ رر یا 0

7377اا7 یی یی 99 ار ری فرفرکرک کیا ںیہں

۳ ومریی 33۸ای میں استاذ زی نکی گی او رحضرت مولا نایم بین رضاخاں صاح بکی شر ادکی صاحبہ ےعق رثکا ہوا-

٦‏ ےڈا میس آپ کے شرارے حطر ت مد میاں صاح بکا 5 ہوئی من نکا نام شھرمنور رضا عاد اور۶ رن نام یبد رضا رکھا ین

ےڈا میں منظر اسلام کے صدر المدرکی نکی حقثیت سے ا

ایس ع رکز ی دارالااءکی بیادڈال-

بل ماہ در لڈام لآپ نے پہلا خر دزیار تکیاای سال ما ہنا م کید نیا کا اج اع رمایا-

اگست ٦ل‏ ڈیا می سآ پ تسرے ‏ کے لیے ترمی نکی نتش ریف نے گے چہاں وہاہ کی ضباخ تک وج ےآ پکو بلا وج شرکی رک لیا گیا۔ رکید نیاخاع کر ہندد پاک میں مل ہل مظاہرے ہو جس کے دبا ٹیس سحودیی عکومت ن ےآ پکو مد بیط بکی حاضربی کے بخیر مکیۃ اک مرجی سے ہندوستان والی گج دیا۔

اء میس جماعت رضا ےش فی کا نا ة شا شکییا۔آپ اس

کے ربرست اجب ہوئے۔

بل ےائٹر وری(۱۹۹ءگا ین ش راج حظر نف نین رن اآن علیہ ال رح کی صا جج زادکی ےآپ نے این اککوتے فر زنر حضرت تسحدمیاں صاح ب کا عقدۂا ںگیا-

7 زنر خرف ما لام جارعتۃ الرضا “کا مصوبہ بنایا امام ا رضا رس کے رجٹ رگن کے بعد بر پی ریف کے تھ راو ریس پر بی دای شاہراہ ی۷۴ رمکحصہ زین خر بری۔و لام سیر یکا مشرو ہوا۔

۷۴ قب مد می میں نٹر یکس لف ان یا کا پہلا ہنی کتارہوا-

بل ھ مکی ہیآ پک فخراز ہز کاتمفہلا۔

اف می نی نیشن کپ ریت ہوئی کعبہ کے اندد مز اجکی ادردعاما گنک سماررتفصریرئ_ اي امم مغرب کے وقت نم زمخرب کے لی ےپ نے وقوقرمایاکہاسمنۓ میں رضا مر ے اڈا نک صرابلن ہوئی- ”الیل اکبرال اکر اذان کے ان دوللما تکاجواب دسینے کے بعد اہم شر او کہرکراس دارفانی کو ف راگ ۔انا لله وانا الیه

راجعون۔

سس سس سس سس سس سس و رر سس ۹٣-ش‏ ْٔ ب م)

رر رریررررر رر یا 0

ل۷ کس کس کک کس کپ کپ سپ سپ کپ پ پت شا ھگمراراماےکراکرارا را ےک ےرا رااےگےاراےاےاے'

کی یی ہنی کا

شیا مکیٹیٹیڈیٹیکیٹیکیٹیکیکرٹرٹیٹیکرکٹر کٹ دگوامارا ےرک رارا ےا ےکرک رارارا ےرا مار اےاےگمای

۵َحَممُْےَححَتَْتَمَمْممَمَمَھه مض کہ کے

تمورہا رج الش راج کے مان الات

از :نت یش وائٹل روب بصدرالیدریین جامعہ رو ریمنظراسلام:سوداگران ر ہت

یر امام ایل سنت ءوارت علوم اع حضرت, جم از پر مرش گرا ئی مسیری الکرممء اج الش ری ہرضرت علامہ الا الشا مغتی مم اخ رضا نقاددکی از ہرکی رمنۃ ال تھالی علیہ اپ ےعلم و فضل کی وطہارت ہمز مایا طہ جم لوم کال ار تک وجہ سے گان روزگارشمرة آفاق قتخصحیت کے عائل تھے ۔اپنے بیانے سب ا نکیاعلی برتری کے ٹا شرف تھے دہ لان مسائل بی اک برعلا ءآپ سے دجو ںحبرتے۔اس طرع آ پک مارک ذاتگوام وخوائ بھی کے لیم رک زعقمیر تتھی۔

ای سن تکوضرت سے ایی والہانکقیرت دہ یک پروانہ دار شارہونے کے پاکیزہ جذبۂ عگراں سے پیشہ سرشار ری ۔حطرت جس علاقہ می لوہ افروز ہوتے سارا علاقہ صٹ آ :اور تحخر کیا ز ارت ز با نت نت جمان کے مبار کرات ے عقبردوایما نکا ححغظا ہو جاتا ءلوگوں کے ا یں تو دا کی ضیاء بارکرفوں می مد چن کآ جای ء سک برکقیدہ بدم ہمیت سے نکر کے واشل سلملہ ہو جاتۓے ہعطرت کے دس تق برست پہ بیعت ہونے وانے اف رادلاکھو ںکی تقعدادیس دتیا ریس نرہب ائل نت ء ماک اعلی تفر کا 7 بلنرکر ر سے ہیں۔اس می ںکوئی ن کنی سک ہآپ نے ملک ا لی ححضرت اورسلسلہ عالیہقاددیہ برکا رض ےکی تر وع داشاعت می پا ری زن دی وق فکردیی حوام و

خوائص میں قبول عا مکا بارگادابیزدیی سے وافرتصہ ملا می وج ےکہ آپ کے دا نکمم سے وایست افرادیٹشار ہإں-

تک و یرون ملک می ںیقی اسفارکی بے پنادمصروفیات کے پاوجودف یی وی پر یل یکاروں کے مصف ومتریم ہو ےکی یت ےگ یآ پکیا ذات انف ادئی تحصوصیی تکی عائل نظر,ل ے۔ ریف سےےعیاں ہ وتا ےکآ پل مکیر وسعت مطالادم سال کے ما تک ہیں۔

سب سے لی ضر تک زیارت اورخطاب سن کا موںح ٦ا‏ مس اس وقت میس رآ یا ج بآپ افقتاب فارگ شریف کے لیے جا مع فارو ق۶ ج: العلوم قصہہبھوع ہو رشع مرا وآ امیس جلووفرا ہوے ای موم پردائم الھرو فکوشرف :یعت عاصل ہوا رحضرت نے عدیث ارک انما الاعمال بالنیات الخ “تر ناک ےا نی نات بیان نا ےک مار ےنح سے 7 0 اضداٴ 0 با رہو ۓگیں_

تضورجارج النشربیہ دنگ رعلو مکی ط رح لم حدبیت می بھی اپنے وقت کے امام اورنٹیم وبلیل محرت تھے حخر تکا حاشی بناری شر( لیف اس پر شاہرعرلل ہے چیم حد بی می ںگمراں قر ررقائل اق شیا مریاب ے۔عاشیر بای شریف سے چندیمونے پیٹ سے جاتے ہیں جھس سے مر تک یاقوت ا تار ندرت امت لال اور

آے ے ہے کے ےہ کے ہر رک ہے ہے ے کے کک ہے ےہ ےک ہرک ہے ہے کے ے ہے ہے ہک ہے ے ے ےہ ہے کے ہک ے کک ےہ ہے ہک ہہ کے ہے ہے ہے ے ےے کے ے ے ے ے ہے ہے ہک ہے ہے ےک ہے رک ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ے ےر رج

ہے ہ-ھ ہے ہ ھ ہ-ھ ہے ہہ وھ ہے ہہ ہے دہ - ہ---ہ-- ہ-<- ہہ - ہ- ہہ ہہ

شا نعل انف لکاانداز ولگایا جا کنا ے۔

۵ 5 ۷ کرت ہوئے فدہ“ یت ارشادفریاتے ہیں: بی اکر مسلی ال تھا لی علیہ یل ماورسھا پیک رام شی ال تھا ی اب سی سے مقو لی سکرانہوں نے زبانع سے نما کی نی تکی ہو۔الہتدعحاہہ کرام کلم اید والرضسوان نے ز پان سے خی تکر ےک تب ق را دیا۔ائں ے معلوم ہوا کہ زبان سے نی تکرنا باعت نہ

سے۔ برقت صرف برعت سی ہیں ہوٹی کے لہ گی ہوئی ہے۔ الاو ہا ویو کا ہما نکہ ہر بدعت سیعہ سے مسلمانوں بعک و ژیادل ہے۔ بللہ ال کا گال خود برعت ہے اوردہ بی ہیں ۔ پھر ا نعلتی سے احادبیث مبا کہ علامیی نقاری رت ال تھاٹی علی ےکی مرج و شر مل یمیا کیل اکپ

صضرت امام بفارکی رحمنۃ ا دعلبیہ نے بخارییش ریف میں ایک باب تام فرایا” باب قول الله وما اوتیتم من العلم الا قلیلا“

پور ات جح 'ویسئلونك عن الروح قل الروح من امر ربی وما اوتیتم من العلم الا قلیلا“ انس ےا ںعا شی یں مولوبی اص یسا ر نیو گیا نے ہیتجر بہفرمایا: اراد بایراد هذا الباب المترجم بھذہ الایة التنبیه علی ان من العلم شیکالم یطلع الله تعالیٰ عليه نبیا ولا غیرہ۔ ]نی ا سآیت کےساتھ جاب مظ ردکر نے میں اس بات برتنبیہکرنا ےک پچھوعلوم اریے ہیں جن پرائبندتا لی نے بی اور خی نیک یکشحع

نکیل فرمایا۔

ور مارج الشریجہ ال حاشیہکار ڑککرتے ہو ےکر رات ون سک چنا ہو ںکہ اس تبیہ پروی ومال گی ۔آیت أس پر ولاات تھی ںکرکی جو مگما نکرتے ہو کییے ہوسکتا ہے ؟ حا لاجکہ اتارک تا لی یکر مکی ا تھا ی علی ےلم کےا می ارشاوفرما تا ہے و علك مالم تکن تعلم اط رای”الرحمن علم القرآن خلق الانسان علمه البیان شا بیائن ماکان دنا مگوان۔او ریا میا ےک الاننسسان سےمرادی اکر مسلی اللہ تھا لی علی ےلم ہیں۔اوررق رآن منز لکی صفت می الف رتارک وتالی نے فر مایا“ و لا رطب ولا یابس الا فی کٹب مبین “او ای تبیانا لکل نے “'اورافظڈ کل “ین ہعھوم ہے چ ہش عکوشائل ‏ مفیرامتفراق ہے۔ بی اک لی ال تی علیہ یلم کیو مم ےلم رو ں بھی سی یں بللہ ن یکر سی ال توالیٰ علیہ ول مکوروں میا مبھی عطافر ایا گیا۔سیا قآبیت اس جات پرد ال تکرتا ‏ ےکیق رمنشی نے بیوا لکیا کرو لد ہے باحادث؟ ا لآ یت میں ال سکاجواب دیاگیاجھس کاحاص٥ل‏ ىر ےکردوں موجوداورحادث سے بک رک نے پیڑا گائی۔فرایا”قل الروح من امز ربی “سائیان کے لیے جوا بک مج رکھاگیا یہاشار کر نے کے لی ےکر اے سائین اشجیں انس کے ھمکیکوکئی رائئیں ای لیف مایا و مسا اوٹیتم من العلم الا یلا وخطاب بیبودوسانٹین سے ہے۔

ضورتارج الش ریت علیہالرم نے فرح تختہفماکی پھر رق تی کی رم دیشھیخوظ مات ہیں۔

سس سس سس سس سس سس س0۳ 1 م)

ہے ھ ہے ہ ےھ ہ-ھ ہے ہہ ہہ ہہ ہے ہہ - ہ---ہ-- ہ- ہہ - ہ- ہہ ہہ

تر پالا ےتضورتا ج الشر یکا رسوغ فی امعلماو رھ یکمالی ؛ندرت اتحضارکااندازہلگایا جا کت ے_ حدیث مبارک ھے : عن عبد الله بن عمر ان رجلا قام فی السجد فقال یا رسول اللە من این تامرنا ان نھل ؟ فقال رسول الله صلى الله تعالیٰ عليه وسلم پھل اھل المدینة من ذی الحلیفە وپھل اھل الشام من الجحفه ویھل اھل نجد من قرن۔

سا 0 شا ہے ھا سی ککڑےہ کرو کیاپا ول ارام سے بارعا جاۓ؟ تو تضوریلی الد تھا یٰ علیہ لم لا ا کا ڈواکاے سے اترام با نیس اورائل شام مقام ہتفہ سے اور ال تچر قرنٛے۔ ا حدبیٹ ےت تضورتاخ الش رایت رمیفرماتے ہیں: فیه معجزۃ عظیمة للنبی صلی الله تعالیٰ عليه وسلم حیث اخبر بأن الناس یسلمون ویحجون البیت من کل مکان فعین لکل مھلا بھل منہ۔ لجخ یکر مکی التعالیٰ علیہ وی مکا بل شامء ابل یر کے لے میقات مقر رکرنا تضور الد

بیتجردے دی اک لوگ اسلا قیو لک بس کے اور ہرطرف سی کے لیے میں کے تو حضوسلی ال تھالی علیہ یلم نے سب کے لی الیگ الک میقاتمتررفرائی۔

بی طرح پورا حا شیعلی جات بمشقل اہ معھی ذشرہ

ے۔ بر عاشیہ بخارک شرلیف کے لن کات مبار پور رے

شائحع ہو چاے۔

تضمورجا رح ال ریہ علیہ الرحمد وا رحوان دیاے رخصت ہو نو دنیاۓ سنیت می سکہرام ب یا پ گیا ۔مب رکا روا کا رخصت ہونا بیقیاً کیارواں کے لے ناتقائل ملا نتصان سے ۔حضورجارح ماگ ود مخا رح یا دی دگی و مکی ذمددار ول میس بے پناہ اضافہ گیا ہے۔ رہب ائل سنت مسلک ا لی حر تکی تر وع داشاعحت اور بی شرلی فک مرکز یت کے الام کے لیے ضروری ‏ ےک ہقام علاۓ ال سضت متجد ہہوکر جماعح تکی شیراز ہ بندگی فرمانیں تاکہ ہمارکی جماعت بدڑبیو ں کی عمیاری دمکاری سےتفوظار ہے اوریشن سن کیپ بہار رولت شی مزیراضاڈہہو-

ارب العز تتضمورا نج النش ریہ علیہ ال رس کے زار پچ افوار فص یفخل وک مکی بارش نازل فرماے اور جن الفردوں بلندمتقام سےسرفرازفرماۓ اورہم س بکوتضورتارج الش رہ کے اعت بث بالا مال ر کر

سس سس سس سس سس سس سیت رر سی سی رر رک کک کڈ

0ىپییی0 ٹ2 ا 7( ام

اروا ےارا ےرادا ےار کے راگےاگرگ ےا رر رائے

صریرںرںیریںریں رین رئررر ریا ںی اکا اعم مہ 2 رپپ پک کک کک 7 1 کک کک کک کیک رر ٣‏

جا ج الش رظ رای ححضرت

از:حمفتی اض ش بد عالم رضموبی, ناد نز ریس وافاءہ جاموٹو ری رضویہ باق رک بب شریف

تاج اش یٹس الع ربقہ بش الال تھ الا پل بی الف تہ اطلف ءقطب الاعالی ‏ لک العال :تم الاسلام واسمین ‏ قطب الا رشادوامستر شمدر بن زا نم ت مرکو مو مت لم ول کے مابند ہ اختہ عالم اسلام یں ظھر ازہر وارثعلوم یٰ ظرت .چان ما جار ال سنت ء بر مجدد الاسلام ہمظ ہر الاعلام رپپ رش یت ربقت بحضرت علامہ وو نا اترٌ رضا اں ریت الد تعاہی علیہ مرد ومن ومات ایل رت امام ات رضا فرسصروالزیز کےعلوم کے جج وارثٹ تھے ۔۔کیوں نہ ہولں؟ آپ کی رکوں می اعلی حر تکااہدابٹی تا خی ردکھا رہ اتھا۔آپ کے مان

میں لفظہ پور یی شان کےسا تح مو جودتھا۔اموردرینی ۶ ,01ھ220

۰ھ

قب

فطرت وجبلت میں داشل تھا۔اپنے اسلاف کے موقف اورنھ نظ ر سے سم واحرا فکوروانییں رک ۔اعدائۓ دن کے لیے ہروقت شمشیم بے نام رت ۔اسلاف ک اط نظ کے خلا ف ہی پھر لم ایا جاتا تذ فور آ پکا تصلب او رعھی فیضان سدسندری بی نکر عال ہوچاتا-

قوت حفظا ءا نتضا رمسرائل اورقوت اخ رج وا تقاط امام

اتد رضا فرش س روک بارگاد تگو بات رکہٹی پائی یم فق ید مکلام کے وٹ مسائل میں اتا ا ضا رک اہ لعل محوقرت رہ جات ۔آپ کے سان بڑے بڑے ا علم ےکس یکا بکی عبارت پٹ نے یش انا وک ہو جالی تق رت فورا اصلا فرما دیے۔ ذباشت و فطاخت اورقوت حف اکا اس بات سے ہن لی انداز ہ لگا سکتے ہی ںکہ ”نلمضتفد المشد “اور ا سکی شرح ”لسر مد “اور اس جٹڑی کزابوں کا نل عبارت اعت ف رک رق البدب تججہ یا نکر رین ۔شھرق وتحرب اورشمال وجنوب سے جومظرات شرف مطاقات کے لیے حاضر بارگاہ ہوتے الع ٭خرات نے اچچھی رح مظاہد کیا کہاکثزت اوقات ححفر کی ز پان فی تر جوان لی مشاخل پاری انیم سماری رتا یبھی لانٹل اتتفتا ہک جوا باکھواتے اوریھی تی وا کا تج تر کرداتے اودیی اد روب اورامام ا رضا فیس س کی دنک کاو ںکیتھر یب میں مشفول ریچ تاکہ ال عرب مچردد من ومت ایی تحضر کی تل رات سے منوارف ہو گی اورفر باطلہ کےکروکید ےآ گا ور ہیں ۔تع یز ان دادب پر

در تکاملہ اورثوت عاف ظگا وو خرالی شا جح یکہ عا یناب موا نا

ے ہے ہے ےہ ہے ہر کک ہے ےہ کے ہے رک ہے ےہ ہے ہے ہے ہے ےک ے ہے کے ہے ہے ے ہے ہے ہے کے کے کک ہے ہے ہک ےک ہے کے ہے ہے ہے ہے ے ہے ےہ ہے ہے ہے ہے ہے رہ ہے ہے ےک ےہ ہے ہے ہے ےک ہے ہے ہے ےہ ےج۹

مصمممصیصممحىم۱فصفہدفصفقمہجممجمہممهمخھمحممٌھمھخکھممممکھم مم مےمممےہصہہصما

ماش بن صاح بسعھیرکی مڑکی بڑی عبارتیں حر تکو پڑہ کر سناتے جات جکہ وہ عپارتیس احکام فقبیہ اور ما لکلا مکی دن ایاتب ہشقل ہہوت سم رحضرر یجن عبار تو نکر نی البد بش عمر لی شی جم ویان فرمادیے-

ایک بارکا اناقی ہواکہ ٹاکی کے متلہ میں اس فقی ری حضرت نو پل رب بھی ۔اسی درمیان* نمیم الر یئل“ کی ایک لو بل عبارت ححضرت کے سام یی کی ۔ بجر چنلددنوں کے بعد جب اسی متلہ پر دوبار گنو شرو ہوئی نو حضرت نے وہ ری عبارت زباٹی پڑھ دگیا ۔ می لمحوجرت تھاکہ چنددن چیہ ایک بار طلاظفرمانے کے بعد اپودریی عپارت رف مرف یاد رھ دنا حضرت کی قوت حفدکی ہے مال خو بی او رتصوصییت ے۔

اسلا فکی تحلمات اورم لک ای حر کی حفاظت و صیات کےشیم داگی داش۲ن تھے اپنے اسلاف کے موقف کے خلا فکوئ یت رم ملاحظ فرماتے فو فورأ ول دشابی جوا بجر کراتے اور جوا یت موا نے میں اصول پٹ اورقو اعد مناظ رہ کا پورا لفاظ رکھتے۔اس وج سےحفر تکی جال رای لیم کے نز دیک بی اور وپ ہوئی اک فی ل کا قح ہوا نذ ابو یل جو عبارتیں بی اروا

عمزم وانةتال انا قو یمکرعف بص روعاال تن حض رت

بلمہاپنے مخاہرا تکوالفاظط وعبارا تکا جامہ پپہنا ربا ہوں ۔ححظرت

کےج ری واردو کےتر ائم اور نار ریف کے ھاتی رات نت یقا تکا مطال کر کے جن بی اس با ت کا انداز ور کت ہیں ۔بطور ضوراعلی ححضرت امام ات دضاق رک سرد کاب الپ ساد الکاف کے لی تھ جم کی رف کوجددل نا چاہتا ہوں ۔کتاب دک ھ کراندازہ وت ےکہ بی یکنا بکا تر جنٹیس بللی ع رب برای پاۓے رال ای ۴٣ج‏ ھاے۔

رت کےمایفی اسفار ارک ر ہے دکوت ون اوررشد د ہہایت کا کام جار دساری رہ ۔آپ نے فو رع مکی ضیابارکرنوں سے م الیم اسلا مکومنو رکیا ۔کونسا میک ہ ےک جو ان کے فیضان سے محردمر پا کون ساصو ہہ ہے چہاں ان کے رشدوہرایی تک ر ئل کی ۔کون سا خطہ ہے جس سکوا پک ضا بارکرفوں نے منورتہکیا کون کیاص رز مین ہے جہا ںنآپ شفقتساون مب نکرن ری-

بجی وج ےک ایا ہو اف یقہ پورپ ہو با ام یکو خطہ یئ ہا ںآ پ کے فیضا نکر کا تال ہن پڑا ہو حخرتکی رعلت عا لم اسلام کے لئے نما طور سے ہنروستان کےسنیوں کے ل ےی خسارہ ہے۔ ال رب الزت چلجلالیتحقرتکیاپ٦می‏ فیضان جار وسماریی ر کے اورعالم اسلا مک خی تن رفرمائے۔

ے ہے کے ے ‏ کے ہر کک ےک ےک ےہ کے ہے ہک ہے ے ہے ےہ ہے ہے ہے ےک ےہ کے ہے کے کے ے ے کے ہے کک ہے کے ہے کے ہے ہے ےہ ہے ہہ ہے ےہک ہے ہے ہے ہے ےک ہک ہے ہے ہر بب ٤‏ ہک ہے ہے ہہ ٤‏ ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےرڈ

ہے ہھ ہے ہہ ہ-ھ ہہ ہ-ھ ہہ ہے دہ -< ہ--۔ہ- ہہ ہ- ہہ ہہ ہہ

حعد بی ”اصعال یکاومکیکئی یت

الصحابة نجوم الاھتداء 1

از: یع بر یلوئیء مربراعمزازی ماہنام ایی ححضرت واستاذ جا مع رضوریمنظراسلام بہ بش ریف

سوا امم ال سنت و جماع تکاسلنا وخلن می عقیرہ ربا ےک تھام ععا ہکرام عادل ہیں نہ ہیں مخیت ہیں ءا نکی اقترا ءءا نکی پچ وگ ء ان سے محبت ا نکا ذک رت س ےکنا ءا نکی اہول می ںسگُستا ھی شک نال زی اورضروری ہے۔ نی اکر مکی الد تالپی علیہ یلم نے سا ہکرام مکی ای دی اورشریی حثی تکواپنے ارشادات طیبہ کے ذرلچہ بہت سے مقامات پہ ا فرمایا ہے امت مسلمہ کے لے اا نکی اققراء د پیبرو یکو لازئی قرار دیا ہے۔ کہ ا نکی اق اء درو یکرنا اور ا نکو اپنا بادکی و ر نما مانتا یت مسلمان ہرایک کے لیے لازم وضروری ہے اس لے ضرورت اس با تک ےکم بی جائی ں کمن تحضیا تکا مقام دمرتبکیا ے؟ پیل نکی مقر جماعت ہے۔انع کے اندردوکو نکی ابی خو لی سے کرش سک وجہ سے ال کے رسول صلی اللہ توالیٰ علیہ یلم نے ا نکو ہدایت ہے ستارےقراردیا۔ا نکی اق اد پیر یکر ن ےکا عم صادر فرمایا کاب امت ات ہکرام اور اسلاف نے انی پمیشہ اپنا مق ال مکیا۔ امام ائل سنت مر دد بین وعلت سہیری س ریا رای ححضرت ری اتا ی عنفرمات مرن

شس مس لماں نے د یھ ایی ا ظر

ا سظ۲ راضار ہر لاکھول‌سلام

01

ای سن تکاس یڑ ابا رکا حاب رسول

شھم ہیں اور نا ےحتزت رسول ای

اس نیم مقام ومرحبہ کے عائل جوافراد ہیں ان کے متام د مرتکو یھن کے یی ض رود بی ہ ےکہ پیک ری جانا جا ےک مروصعف صحابیت ہ ےکیا؟ صعالی ےسک ہیں ؟ صعال کی بی ککیاہے؟کون لیک اس متا مکوح اص لکر سکت ہیں ہگن لوگو ںکو متام حاصل ہوا؟ بن لوگو ںکو متام حاصل ہوا ہم نی من اصولو ںکی رن بش ناش تک میں ؟ ق ران وعد بیث او اتل اسلا فک ر شی می ںاہ مرا مکی مقدیس ججماعت کے فضائل ومنا قج بکیا ہیں؟

۔صحابی کالغوی معنی تضال اض

کس ہر دن سیا ابلاتاے ھ002 دوسر ےکیاٹھوڑی یا زیاددم تک کعحبت افخیارکی ہواوراں کے اتا ہو۔ جیےسککم خاطب ضارب۔ بی مکالمہ خاطہہاورضرب سے شض ہیں اہزاتھوڑی با زیادہکنفنکوکرنے وا یٹ ضسکودکقم مہا جا گا حا لی کے اسیالخوی رت ارک کی را ےٹاک ےون کےایک سے می سبھی رسول اد رسکی اتی علیہ یل مکیعحبت اخیارکی ہوسامام مخادکی نف با کوک ناسحا یکا طلاقی ہرا ننس پر

ے ہے کے ےہ ہے ہر کہ کے ے ےک ہے کہ ہے ے ےہ ےہ ہے ےہ ہے ہے ہے ہے کے ہے ہے ے ہے ےہ ہے رک ہک ےک ہے ہے ےک ہے ےک ہے ہے ہے ہے ے ہے کے ے ہے ہے ے ہے ہے وک ہے ہے ےک ہے ہے ہے ےے ہے ہے ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

مصمفصف"همهفصحهممصجهھھجهى+صمفج)ب۹صقھمفهھھخجٌ ھجم نصصمحمٌھم ےمم مممکھ نے مصمصہہ ‏ مھہضصھما

پگرراف رر ف ریغ کم وم وو وو ور 23920ھ٭بئ ٭ ھ٭ھ۰مھ

ہوک ینس نے انف یکھوڑی مر تپھی محبت اخختارکی ہوک یٹس بیحبت کا اطلاقی ہو ےہا جن لوگو ںکی صحبت بہت طوبل اوج نکی

مات بہت کیج رددی ہہود ون بد رج ا وی ھا پی ہہوں گے_ ( شال مغ لم وب جل ٣ر٥‏ ۸۹ کوالہالاصاہل ےجلدا)

علمائے اصول کے نزدیک صحابی کی تعریف:ام نے معتق میس سھال یکیریف لو ںی الچ رسولیاکر مکی او تھالیٰ علی یلم کےساتحوطویلی زان ےکک اتجاع وروی یطوی اوران سےا ألیم ي7 کے لت جنوگ ںکی یلست یئن اتا کا قصد ھا لت جشھیگراجا عکاقص دا تا ییے اوک عھالی یک بلامیں گے۔ محدثین کے نزدیک صحابی کی تعریف:-ا ملف سحعانی کے جائنے کان لا نے رق اق لکیا ےکن امحاب ع بیٹ لفظسھا کا اطلاقی ہرم نٹھص پرکرتے ہیں نس نے آتاصئ اللہ تما ی علیہ لم سےکوئی روای ٹکیا ہو اکچ دہ ایک حد بی یا ای کن یکیوں نہ ہو حھالی کے اس اطلاقی کے دائڑے میں مریدوسعت دی ہے اض ےئ نر نے ایس ای ک نظ رد یکیوں شددبیھا دوہی صھا یک ہلا ئۓ جا ن کا اخحتقاقی رکتتا ے اورا کی وجہ یہ ےک ہی اکر صلی ال توالی علیہ لمکا نام رع اس با تکا تی ےکہ ہر سجن سکوصھال یکا خطاب دیاجات کین نے1 اکودیکھا ہو-

جا لی ن کرام کے جو انے سےبھ یتتابوں میں صصھاٹ یی مخلفکتمریفا تلق ہیں:

رت سعید بن ماب فرماتے ہی نک “ھالی اس ےککیں

یک1 کپ پک کی کک یک یکا ھا ا ا کا ا ا ا کا ا ا کی “وھ

ےک جس نے رسول اکر مکی ال تالی علیہ ےلم کے ساط ایگ یادو ما لکمزازے و اودازع کے نما جم ایک دوخ ذات نحص یا

امام دا گی نے فرب اکہبیس نے ابل یع مکا بقول دیکھا ۹ر 02 ےآ اکودریکھابہوائس حال مم نکی وین بورغ کو کیا ہوہ اسلام ل ےآ یا ہو اموردینی ہی دس کے اندر پیا ہو گئی ہواور دو ش ربج کو پپن کرت ہو وہ جعاارے نزو یک صا لی سے اگ چد نکی ای کگھٹیی ہی می اس ن ےآ ا کی زار تکیوں نکی ہاگ رت کے اھ ار کے کے لیے با ہونا مس٥‏ لان ہوناء مسائگ شرع کیک مک ہونا اد مرج بکاپمند دہ ہوناشرط ہے۔

سحال کی کور دتماماصطلات یت ینا تک کرنے کے بعد علامائ ن جرح سقلا لی نے ایک ابی جائ مع تھریف فر مکی ےکچس پہ کوئی اخترائش وا ح نیش بہوتا اوروصفِ صحابیت سے متصف ہون ےکا اخنقاقی ر نے وا لے تھا حضرات اس ٹیل شال ہوجاتے ہیں- صحابی کی را الم تا جس نے می اکر مکی ال تالی علیہ یلم سے ا نکی حیات طیبہ ٹیس حالت ایمان یل ما قات کی ہہواودرائ کا اخ تھی ایمان پرہواہوتو ا سے “ھا ی کے ہیں۔

ا تتری فکی رو سے دہف بھی صحابرکرا مکی میں جماعت یں شائل ہہوجا ہگ اک رج[ سک مالس تآ تا کے سا ت وط یل رىی ہو ووگھی داشل اکس 717 رجی ہو۔ ووکھی داقل ہگ اک ننس نے النع سے دداجی تک ہو با ردابیت ش گیا و ءآ ن8ا کے سراتھ خحزوات میں ش یک ہوا ہو با نہ ہوا ہو۔ ول بھی اس زمرے میں شال ہو چائھیں گ ےک جنپوں نمحل ایک بی نظ رد یکا او لی مات شرددی ۔ائی طط رع دہچھی ال یکہلا ت ےگا کک نس نے اکھیں

ے ہے کے ے ‏ ےہر کر ہے ے ہے رہ کہ ہے ہے ےہ ےہ ےہ ہہ ہے ہے ےک ے ہے ہے کے ہے ے ے ےک ہے کے ہے کے ہے ےک ہک ہے ےہ ہے ہے ہرک ہے ہے ہے ےہک ہہ ہے ہر ےرہ ب٤‏ ہک ہے ےہ ہے کب ہک ہے ہے ہے ک ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

رصفعوؤي(مفہففہیؤمفهُھہ1(۷صفھھفمہحمممفھهممهھهے۱خصفخصمحھخھ مم مم ھم مھ کے مم مم تٰہہ مھہصھما

یع عا نکی فیاد پر ند یھ ہوجیے کے ناہتا۔

مرکور ریف !یٹس اوروپصلوں پ۹ لقی النبی صلی الله عليه وسلم “ری ہے یجس مم دکاخر پان نا با ردشٹھس شال ےک جس نے انی زندگی می س1 تا ہے ملا ا کی ہو۔الراوولو کک جہنہوں ن ےآ ما کے وصالی کے بعد اور رین سے پیل ہآ کو دیکھا قے وہ صھالی ن ہلا ۓ گا۔ جیے او یب از پی شع روآ غہوں نے لاو انہک اک اور رین سے پل درکھا تھا۔

”الا یمان “یمان کو نیف می پعل او لکی حیثیت رکا ےکچ کی یادپر دہش مرج صحاہیت پانے سے خرن ہو گمیاک جس نے ایما نکی حالت می ںآ کر کی اد تی علیہ لم گیا زار نمی لکی۔ائی طل رح دوافر اوک جو ہار ےآ ةاصکی ال تھا علیہ یلم کے علادہ دنر اخیاء پرایمان رکتتے تے اور دہ اعلان نبوت سے پیل ای اس د نیا سے رخصت ہو گئے یی ےکہائ لکناب۔ بلک صحال ینمی سکہلائیسں گے۔اب رہ اوہ ال یتال بک شٹبوں نے اعلاان وت اورٹزول وی سے پیل ہآ تا صلی ال تی علیہ یلم سے لا قا تجح یک ادراس بات پر اما بھی رکھاکہ و وکنقر یب مبحوث یں :ان زم رفا یی ئل سی ا نیس کے ا مال ہے۔ تی ےک گج ردراہب دیرم

مات علیٰ اسلا ہہ ٴ الام چی پر نا تم ہونے والی نے قیدرادنشرط ا تار ں۲ نعل دو مکی حشیت رلصخی ےجنس سے وہ لیک صھالی ہونے سےلئل گ ےک جآ ا کے وصال کے بحدم نر ہو گئے ۔اب رہ گئے وہ لو کہ جھآ جا کے بعدمرجر ہو ۓ پھر اسلام

حا کہا جاۓ گا یا غئیں؟ تو اس سلسلہ میں ححضرت امام شاف او رتضرت امام پئنل مکا موقف یہ ےکا رط اد کحبت ساب کوٹ کر دا ے۔ بی ےک قزہ بن مسرہ اور اشدث مین تی _ ہے دووں حفرات پپیلہ اسلام لا ۓ بی رآ ا صلی ال تی علیہ یلم کے وصال کے بعد ئ رج ہو گئ پل رحطرت ا وب رص لچ شی اڈ تقعالی حندکی خلافت کے زمانے میں دوبارہ اسلام لا ۔ علا مہ این مر کے نز دیک ای لڑگو ںکوسمالی کے نام سے با دکیا جا تگا۔ نی محر جن نے اپنامردیات یی انیل سھا ری کے نام سے ددر کیا ہے۔ ً ر ےکہ با ختلاف اکن لوگوں کے پارے میں سے کک جو اسلام لانے کے بعد رم ہہوۓ اور پچ راسلام ل ےآ ئے۔ اتد وہ لو کک رج نکی موت بی ارراد پہ ہوک دہ بالانفاقی عحال ی کہلا نے کے شھن یں یی ےحضرت ىتم حبی کا شوہ یمن نٹ کہ یتحخرت اخ حییبہ کے سا تھا سلام لیا اس کے بحدحج شک طرف نر تکیگروہاں چاکرنھرای ہہوگیااور اىی حاات ٹیل ا سک موت وائع ہوئی۔ ای ط رح عبدادل نعل اورر ہین امیہ بن خاف۔ کیا طانمہ یں سےگھ گکوکی صھالیٰ سے؟ علامہ این رحسقلا ٰی نے ملائمکہ کے وصف عحابیت سے منصف ہو نے کےسلسے ہیں فرما اہ ڈھ ) ضحھا یس نا واخ لکرنا یی لظر ےاورائ سکی و مخ لوگوں نے مہ یا نک یک صلی الد تالیٰ علیہ فقو ںکی طرف مبحوٹ یں ہوے جس سکواما مت الد بین رازگی نے” اسرارالنقز یی یس ففل فرمایاہے۔اس سے برخلاف علا نی لد می نکی نے فرمایاکددہ ا نکی رف مبحوت ہوئے ہیں ۔الہنرا اس قو لکی ہفیاد پہ بروصف

ے ہے کے ے ‏ ہے ہر کک ہے ےہ ےک ہے ہے کے ے ے ‏ ےک ہے کہ ےک ے ہے ہے کے ے ے ےک ہے کے کے کے ے ے ے ےہ رہ ہے ہے ےہ ہے ے ہے کے ےک ےک ے ہے ہہ ہے ہے ہک ہے ہے کے ہے ہے ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ےرے ےر ڈ۹

مص(۷خفصحفمفمسفهفصمفهممخ٢خصصخصمےمم_صممه٢خصمهےمخ۸هصفقھمحھخھھ‏ مم م مم مم خہےمکممےمممہ مھخہضص٥ھما‏

صحابیت سے متصف کی جا سکت ہیں ۔بہرعال کسی فرش کا م٠‏ سحا ہیس دائل ہونا بای کلف فی سدرے۔

کیا جن صحابی هو سکتے ھیں؟ جِلٴ‌اُن‌اجام ہوا مہ اط فک کت ہ سک جوفخل یں اخقیارکرنے پرقادر ہو یں ازع سے جھرت ائی شال ضاور وت دنن اتا مؤ نبھی ہوتے ہیں اورکاف رجھی_ اب سوال ہے پیراءہوتا سے تا بات وصصف عحابیت سے تصف ہو کت ہیں؟ اس سوا کا جواب دنن ہو علامہای ن تج رسای نے را قول یی کرت ہہ ۓے فرما روہ جنا تک چنپوں نے بی اکر صلی او تھالی علیہ ول مکو حالت ایمان یش دمیکھا یا ا نکی زبار تکی فو دہ بلا شب سھال کہا نے کے تخن ہی ںکیوئکہ ىہ با نمی او فی ہی ںک ال کے نیصلی ال تھالی علیہ یلم جن واٹس دوفو ںکی طرف بحوت ہوے۔ صحابی کی شناخت کے طریقے :- نال ہے اورکون یں ام سکی معرفت کے متندرج رڈیل پا ری ہیں: (١)خبرمتواتر‏ سے شبوت: یمالک حا +واٹر مت سےغابت ہو شی کےسھا لی ہو ےکوا تن لوکوں نے پتایا ہوک نکامجھوٹ پراجماع عقاو عاد مال ہو۔ ایی ےلوگو کا صحالی ہنی اورشنی ے جیے غخاغا ۓے راشم دربن اور بیکش پ بشر ۵ (؟) خبےمشسور اور خبر مستفیض سے شبسوت: میشنی وہل کک ہی نکاصمالی ہونا خرن شپور با ینس سے معلوم ہی کلام ان تھا او رکا شی نک ن۔

(٣)ضول‏ صحابی سے شبوت :"ای کےعحال ہونے

صحالی سے جی کہ بن یحم ددی شن کے سای ہو نے کے بارے میس حضرت ابو موی اش کی نےگواہی دگی-

)٤(‏ ول تابعی سے شبوت: لی تا بھی نے بی ردی مہ فلا لا ؤٛے۔

(٥)خود‏ اپنے قول سے ثبوت: ال ٴذایے تخس ےی انا ا ایا وس نے خوداہیے بارے مس یق ردگی کہ یس ما لی رسول ہہوں نے ا سکی عدالات ولقّاہت اور معاصرترسول کےتھوت کے بدا ےسا لی ماناجا تگا-

اس سلسملہمیش علا مہاب تج رح تق فی نے ایگ الیماجائح ضابالقُ لکیا کیج سک بفیاد ھا گرا مکی اس مقدس جماعت می سک رافراد واشل ہو سے ہیں ۔ بضا بط جن نشانیوں مشقمل ہے۔ابہا ان تن نا نیا کی فیاد یرک راف ادڈ مر صحا ریش داشل ہوجائمیں گے_ )١(‏ چون غمزوات میس صرف صا کرام بی شائل ہوتے تے۔ہزا جن کا مرن ہون خابت ہوجاے انی ں مچھوزکر بت جج بھی لو کجگوں شائل ہہوۓ ودوسب سا لی بی ہوں گے_ (۴)حفرتعبدالن بن کوف نے فرما ایوگ بھی بچہ پیراہوتا ‏ ای با رکا دیس (ایا انا ۔آ ٹا انس کے لے دفافرماتے۔ لین قو لک جذیاد یرجھ صا ہرگرا مکی تحداد بہت زیادہ ہوگی-

مد بینشریف ریف ءطاتف اوراس کے اردکرو کے حتن بھی خلے ہیں ان میس رن وانے سمارے لوگ بی الام لا ے اور لداع کے مو پش ریک ہو ۔السی صورت میں جن لوگوں ن ےھ یآ اکواس سح کے مو پردریکھا دہ ڈمر) صعا ہی میس واشل

ے ہے کے ے ےہر رک ہے ے ہے ہے رک ہے ہے ےک ہے ہے کے کے کے ہے ہے ے ہے ےہ ہے رک ہک ےک ےہ ہے ہک ہے ہے ہے ہے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ے ہے ہے ہک ہے ہے ےہ ہہ ہے رک ہے ہے ے ہے ہے کہ ہہ ہے ےر ڈ۹

مم مم رم ئک رارف رفرفرفرفرگرفرفیگرگ رک

وی سس رٹ

اسر(

رر تر ار ہیر یر یں نا ںیہں سن ا پا

۴7م م02

کت

کر ب2 گر کو ہم وو ور ےہ ث٭پھ۷"پ۳ت وو

ہو گے اکچآ تانے ا نکوندد یھ ہو

فرکوروضا یل سے پباندازہ ہن لی لگا یا جاسکنا ےک اہ گرا مکی داد با شیربہت زیاددےاگر چی راخصحیل کےساتھان کے نام اوران کی مین تحداومعلوم نہ ہو صحابه کا مقام و صر قبه :- ا گرا مکواشرربالعزت نے ہہت بی کیم مرتترعطافر مایا سے_ ا نکی مظمت ورفح تکا انداز و ا بات سے لگایا جاسکا ےک تھا سحا کرام بالانفاقی ایی عادل و شن کہ ان میس ےکس یک ند پک سسجت کو کی سوالیا کیا جا کنا ہے اورنہ بج یکوئ یش حا کرام کے عاول ہونے اور ا نکی عدالات پرق رآئن وحد بی مج بت سے دلائل مو جود ہیں اس کےساتق بی ا نکی عداات اما امت گی خایت ہے۔ عدالت صحابه قرآن کی روشنی میں

رآ نکرم می سکئی جہوں پر ہھارےآ تا صلی ال تھالی علیہ یلم کے ون پاکمازساتیو ںکی ریف وذ صی فک یکئی اور ان کی عداات کے بارے میں بتایاگیا۔ ان مل سے چندآ بات یہال کی جارجی ہیں: )١(‏ کید رسول الله والڈین ھا۸۱۳ لک" رحماء بینھمء تراھم رکعا سجدا یبتغون فضلا من الررفراتا سپ افرق رعرعأ نز الز اج1“ ذلك مثلھم فی التوراۃء ومشلھم فی الانجیل کززع اخرج شطأہ۔ فازرہ فاستغلظ فاستوی علیٰ سوقه پعجب الزرام لیفیظ یپ الکتاز؛رعد الل ألذین آمنواو عملوا الطلخت منھم مغفرة واجرا

عظیما۔(الفتع )۲٢‏ ضس وھ :- جراش کے رسول ہیں اوران کےساتھد وا ےکا فروں پرسخت ہیں اور ہیں می مم دل اذ امیس دیکھا گا رکو ںکرتے سیرے می سگمرتے ۔ ال رکا نل ورضا جا ۔أ نکی علامت ان کے چوروں میس ہےحبروں کے نشان سے۔ برا نکی صفت فور بیت یش ہے اور نکی مخت ایل می ۔ یی ےا ککیتی اس نے انا ھا گا گرا سے طافت دک پر دیز ہہوگی بچلراپنی ساق بر سپ کھڑی ہوئیسانو ںکوجھیکتی ہے تاکہآن سےکاخروں کے ول میں الد نے وعد ہ٥کیا‏ ان سے جو ان بیس ابمان اور ایج ےکا مول وا لے

ہی شش اورہڑ ےناب کا۔( مزال یمان )

(٢)للفقرا‏ المھا جرین الذین اخرجوا من دیارهھم واموالھم یبتغون فضلا من الله ورضواناء وینصرون الله ورسوله اولئك هم الدقون۔ والذین تبواً وا الدار والایمان من قبلھم یحبون من هاجر الیھم ولا یجدون فی صدورهم حاجة مما اوتوا ویوثرون علی انفسھم ولو کان بھم خصاصة ومن یوق شح نفسه فاولئك هم المفلحون۔(الحشر۹-۸)

ضس چ مہ :- ان نر بجر تکرنے والوں کے لیے جوا ےگھروں اور مالوں ےکا نے یئ ۔الل کال اور سکی رضا جیا تج اور الد ورسو لک مددکمرتے وی چچ ہیں اورجنہوں نے پیل سے ا شر اور ایمان می سگھر بنا لیا دوست رکتے ہیں انیس جوا نکی طرف ار تک کے گے اوراپنے ولوں می سکوکی عاج تی پاتے اس چز کی جودے گے اوراپنی جانوں پرآ نکوتز یی دتنے ہیں اکر چ یں

ے ہے کے ےک ہر کہ ہے ے ہے رہہ ہے ہے ے ےہ ہے ہے ےہ ےک ے ےک ہے کہ ہے ے ے کے ہے کے کے کے ےے ے ہے ے ےہ رہ ہے ہے ہے ےہ ہے ہے ےک ہک ہے ہے ہے ےرہ ب٤‏ ہک ہے ےہ ہے ہج ب٤‏ ہک ہے ےہ ہے ہے رب ہ ہے ہے ےر ڈ۹

مصففصفےمہصمحمخصصمھے مے مخصمصهفمھصمم"مصهصصخےمخم٢مخخھخک‏ مم مھ مھےم مہ ُھ م ےن ممذہ مغھہضصھما

شدیقنائی ہوادر جو ا ٹس کے لاچ سے بچا گیا نود یکامیاب ہیں۔ (کنزالایمان) (۳)والذین آمنوا وھاجروا وجاھدوا فی سبیل الله والذین أووا ونصروا اولئك هم المومنون۔ حقالھم مغفرة ورزق کریم۔(الانفال ۷۰) مسر چسمے:اوردہجوایمائن لاےۓ اور جثر کی اوران دی راوش ا ےاورتنہوں نے کن ددگی اود مددگی دی چے ایمان دانے ہیں- ان کے شش سےاورعز تک رو زی ۔لاکنزالا یمان ) (٤)لقد‏ رضی اللە عن المؤمنین اذیبایعونك تحت الشجرةۃ فعلم مافی قلوبھمء فانزل السکینة علیھم واٹابم فتحا قریبا۔(الیکہ 9۹) سور جس :- بےگک الڈدراصی ہواایمان والوں ے جب و٥أں‏ یڈ کے یہار میس تکر تے تے .نذا نے جانا جن کے ولوں میں ےلو ان پراشھینان امتارا اور یں جل نے والی کا انعام دیا۔(کنزالایمان) (ہ)یبا ایا الذین اس00 کٹ الصدقین۔(التوبة۱۱۸) ضر :اےابمان دا لو!الڈرے ڈ رواورنپتوں کے سا تج ہو_ (کنزالامان) (٦)والٰبقون‏ الاولون من المھجرین والانصار والذین اتبعوھم باحسان رضی الله عنھم ورضوا عنه واعد لھم جنت تجری تحتھا الانھار خُلدین فیھا ابدا 07070

سو ج یہ :اورسب ا گے پلہاجراوراصارا جال کے سان کے پیبرو ہو ای دانع سے راصی اوردہ نے راشی اور ان کے لیے ارک ر کے ہیں با جن کے نے ری :ہیں پمیشہ جھییشہن شی ہیں سی بڑ یکا میالی سے۔(کنزالا یمان ) (۷)وكذٔك جعلنْکم امة وسطا۔(البقرة )٥٤١‏

قو جصہ: ادربات بوں ہی ےکم ن ےھ ںکیاسب امتوں میں أضل_(آنزالمانں)

(۸)کنتم خیر امة اخرجت للناس تامرون بالمعروف وتنھون عن المنکر وتومنون بالله۔(آل عمران )۱١١‏ صسو جصہ: تم ہترہون سب امتوں میس جولوکوں میں ظاہ رہ وکیں لاگ اعم دتے ہواور برائی سے کرت جو اور اللہ پر اما رککتے ہو کنزالا یمان )

(۹)وجاھدوافی الله حق جھادہ ھوا جتبکم وما علبک سپ یں ملة ابیک ابراھیم عو سمَکم المسلمین من قبل وفی ھذا لیکون الرسول شھیدا عليكم وتکونوا شھداء علی الناس۔(الحج ۷۸) تر جمے: اورائرکی راہبیش چہا رکرو عبات سے چہارکر ےکا اس نشی بین دکیااورقم پردبین یش بھی ند کی تھہارے پاپ ابراڈی مکادیین۔ اید نے تہاراناممسسلمان رکھا ےاگی اکمابوں میں اور اس شرآن میں تا کہ رسو لت ارام پبان اورگواہ ہواورقم اورلوگوں پر گوابی دو_ رک زالا یمان )

ئل اس لت رسلملى سا۔+الاین اصطفی۔(النمل )٦٥‏

ے ہے کے ےہ ہے ہر کہ ہے ے ےہ کک ہے ہے ے ےہ ہے ہے ہے ےک ےہ ہے ہے کے کے ے ے کے ہے ہک ہے ےک ہے ہے ےک ہے ہے رہ ہے ہے ےک ہے ے ہے کے ہے ے ے ہے رہہ ےک ہہ ہے ہے ےہ ہے ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

ہبرررریررررر یرپ رر یا میا

گرم مم می 7 ا ڑےے ےے 2ماما ےکرک مرا را ےک را را را ارک ےا راےاےاے'

تر جمے: خمکپوسب تو بیاں الکو اورسلامأس کے نے ہہو تے بنڑے پر ۔( کن زالایمان)

”عبادہ الذین اصطفی * الد وہبند ےک ہیں اتال ی نے ہن لیا سے بیکون لیگ ہیں؟ و سلسلہمی حضرت عپد اڈ بن عپااس ری ال تھالی عنہکا قول ےکہان سے مرادنی اکر می ال تالی علیہ لم کے مقدیس صحا کرام ہی ںک جن میں اود تی اپ موب مکی اللہ تھالی علی یلم کے نت فرمیا۔

عدالت صحابے احادیث کریمە کی روشنی صیس : ہجنلوگوں نے ہش وا یما نکی حاات می سآ مکی ادتھایٰ علیہ ول ود یھا یا آ کی حبت میس حاض ہو ۓ برا یمان برای ا نکا اض بھی ہوا ای لوگوں کی عدالت ق رآن سے ھی ایت ہے احاد یکر بیس بھی اوراجماغ امت تھی ۔ ماب دکرا مکی عفگمت ورفعت اورفضائل ومنا قب کے سلسملہبیل بہ تکی احادیہٹ کر پر موجود ہیں جن نکا 0 چپ جس قام صارالوں سے 2 ے ڑھو ۲۷9000 ۰۰ ایک صا ی کےگر د قد مک ک نہیں تاس سلسریش چنداحاد یکر یذ بل راف لکی جا ہیں: (١)عن‏ ابی سعید عن النبی۔عليه السلام۔ قال:لا یئا اس انی کرالائ اتی بدداز از امک انفق مثلاحدذھباماادرك مداحدھم ولا فو ہنارعکتاب تطائل الما

تو جصہ :-حخرت ابوسحیدخدری سے رودایت ےکآ ای اللد

تا لی علیہ یلم نےف رم کی ر ےا ا رانک کین اگ رق میس سے

کی یی ہیی کا

7 مہ۹ ںی ںام تم امن نکیا

س ےس ایک کے ایک مدکو بھی نہ پہو جج اور نہ آوے مدکو۔( ارم کا ایک صا ہوتا ہے ایک صاع ساڑ سے چارسی رکا تا فحاظط سے ایک مد الیک برآدھ پا کا ہوا تقر یبآسواىیر) وا رہ ےکہ یہاں بر شطاب جضرت الد جن ولیر اوران کےان ساتھیوں سے ےک ہج حد یببباد رک کے وت پرایمان لاۓ۔ا بآپ انداڑہ ا کیہ جب حخرت خالر بن داپر کے صحلکرا مکا ال کی داہ یل أحد پپھاڑ کے برابرسون خر جکرنا الد کے زد یک ال ناسحا کرام کے ال ایک مد یاآد ھھ مد کے برا برک کچھ ان ہوں نے ابتاراۓے اسلام ٹیس راو خدای۲ ں خر کیا بر بعد کے عام ملمان صحاپیکرام کے شل اکیے ہو سک ہیں؟ اور ری قد عحا ہکرام فدوفوئی یں صواب ددرگی ےکیسپ روم سیے جاسکت ہیں ؟ )٢(‏ وعن عبد الله بن مغفل المزنی قال: قال رسول الله صلى الله تعالیٰ علیيه وسلم: الله الله فی اصحابى الله الله فی اصحابی لا تتخذوھم غرضا بعدی فمن احبھم فبحبی احبھم؛ ومن ابغضھم فببغضی ابفضھم؛ ومن آ٘ذاھم فقد آذانی ومن آذانی فقد آ٘ذی اللہ ومن آذی الله فیوشك ان یا خذہ۔ (ترمذی جلد٥‏ ر٦٦٦کتاب‏ المناقب) ترچھے:- ححفرتکبداڈداب ٹفل سےروایت ےکآ اص اللر ای علی ول مکاارشادکرابی ےک می رےسحابہ کےسلملہ می اٹ سے ڈرو!الشد سے ڈرو! مر ےسا ہہ کے بارے میں الد سے ڈرو !مم رے

بعد ائئیں نشا نہ تید نیع نہ بنا کوک یٹس نے ان سےعحب کین

ے ہے ہہ کے ےک ہر کہ ہے ہے ےہ رہ ہک ےہ ےک ے ےہ ہے ہے ہے ہے ہے ےہ کے ہے کک ےہ کے ے ے ےک ہے رک کے کک ہے ہے کے ےک ہے ے ہے ہہ ہے ہے ہے ہے ہے ہے ےہ ہک ےک ہے ہے رہ شب ہک ہے ےہ ہے ہے ر ‏ ہک ہے ہے ہے ہے ہہ ہے ےرڈ

رر رریررسررر رر رر یا میا

مسا

رر رر ہیر یں یں نا ںیہں ا پا

02 ۰٢۷٭٠۷+۷۷۷۷٣٘۷۷٣۷٣۷۳٣٣‎

ار

می ری عحب تکا وج سے ان حعحب تکی اورشس نے ان ےش رکھتے می ر ےشن کی وج ےن سےٹٹنٗ رکھا اوس نے انیس مایا اس نے بے ستابااورنس نے مج ستایا اس نے الکوا یذ ہو ضچاگی اوریشس ےے ارڈدکوای ادکی بہت جلدائڈرا سکیگکرفتٹ رما ےگا۔ خلاصہ ریہ ےک صحا کرا مکی عراوت اللہ ورسول رے

عداوت وشن ی اورففع وکیز رین ےکی علامت ے- (۳) عن ابی بُردہ عن ابیە قال: رفع یعنی النبی صلی الله عليه وسلم رأسه الی السماء وکان کثیرا ما یرفع رأسه الی السماءء قال النجوعئنةلاھل السلہ فاذا ذمبِت النجوم اتی اہل السالنلاوگاژن وانا امنة لا صحایٰ ٠‏ فاذا نھبت اتی اصحاییما غدون راصحالا ال ل٦‏ متیءفاذا ذھب اصحابی اتی امتی مایوعدون۔

(مسلم جلد ۳/ ۱۹٦١‏ کتاب فضائل الصحابة) ضسر چمے:- حضرت ااوم وی انشع بی ری ار تھالی عدہ کے فرزند خرت الو نر دہ اپنے واللد سے روابی تک ے کات ا ھی اکر مکی اللتھالی علیہ یلم نے اباصسرمبار ک1 سا نکی طرف اٹھایااو رآ ا اکٹ انار مبار کآسما نکی طرف اٹھاتے تے۔أس کے بح دآ تج نے ارشادفرمایاکہتارےآ سان کے لے اماان ہیں اڑا جب نارے جاتے رہیں گےنے آسمان والو ںکووہ پہو ےگا جن س کا ان سے وعددے اوریشں اپینے صحابہ کے لیے اماان ہو نے جب میں چلا چاوٗ ںا فذمرےابہ بر وہگزر ےگا جس کا ان سے وعدردے ارم رے “اھ ری امت کے ےمان ہیں جب می ر ےا بہ لے ایی کےا می ری مم تکوو وو ےکا جن نکا اکن سے وعدردے۔

وا رہ ےکہقیامت یس پیل تار ےچ رر کے پچھر آسا ن میس کے اس لیے ج بک کآسمان بپرارے ہیں نے آسمان محفوظط ہیں بی طرع جب کک آ ا صلی الد تھالی علیہ ویلم ظاہری حیات میس صحابہ کے درمیان موجود ر سے صا کرام آ لی لڑائی نکڑوں ےکفوظار ہے سی ط رح ج بکک ما ہکرام موجودرسے تب کک مق ات عام نہہو ۓےگرجیسےبی دو سا یتم ہواد بین ٹیش گا ڑوفماداور ے ہے انناء پیراہوگئ_ (٤)عن‏ عمران بن حصین قال: قال رسول الله ٭َيٌ خیرامتی التر نل فلرمٹ لم ٹم الڈین پلونھم: ثم الذین یلونھم۔(مسلم ء؛کتاب فضائل الصحابة) نات ا منرت اک اھ نتر دایت ےکآ نکی ال تی علیہ عم نے ارشادغرما اک میریی مت میس سب سے مہ بن جماعت دو ےک جس بیس بی مبحوت ہوا ۔ پچرد لوگ چوس سے شرب ہوں پھرد جن ےٹریب ہوں۔

ال عدیث پاک میس پپی قرن سے عرادسحای ہکرام ء دو کے کاپ سپ ہے سے ت این ۔زمائی جا ور فبثوت سے ۲۴ اءسما لکتک رہا تن ٭٭اا رج رکی کہ ز مان مالین ٭*٭ ار سے ہ نےاءائجرکی تک اور ز ماع بج جا یئن ےا رئج ری ے ٭٣‏ رت ری کک-۔(م ا المنا 4 سس

اس حدبیث پاک س تام صسحابہکرا مکاعاول داخیار ہونا مطلت ایت ہے۔اور جق گی خیراورچھلاگی کے ابداب ومبیران ہیں کپئی میں صھا گرا مکا عاول بمظفر ہمنصوراوراخیارہونا ات ے-

ے ہے کے ےہ ےہر کہ کے ےہ ےک ہے ہک ہے ےہ ےک ے ےہ ہے ہے ےک ےہ ےک ہے کے کے ے کے ہے کے کے کے ےے ے ہے ے ےہ رہ کے ےہ ہے ے ہے ہے ہے ےک ہے ہے ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ےک ہے ہے ہے ےے ےہ ےہ ہے ہے ہے ےر ج۹

ہمہمممہھهممطص9ؤيصحممھفھمصحفےصخصمفصہصےمفھے۱خصحےمہمحمخصخہممخمممص مٌصمصمممصمسصھہصھما

عدالت صحابه اقوال ائمه کی روشنی میں :-اا وی ف مات ہیں کہ الصحابة کلھم عدول متا ما۔عادل و ند بلامام اھ من فرماتے ہی ںک۔ا نکی عدالات کے سلملہمی تین و ا جانے کا بب بیہ ہج ےکہ بمحایہکرام ش راع سے عبردار ہیں لزا اکر و نکی روایت می قب عدال تک بظیاد پہ ققف ہو جاے نو شراجت مطہرہ ما صلی اللہ تواٹی علیہ لم سے زان ھی کک ممدودہوجا ‏ ۓگی- بل حطر اہو ز روف مات میں کہا می ای سک وی سعائی سوا شع شی تنا یکر نے ہوۓ دیکم و سان لدکردہ با شب زن لی ے کیہ ہھارے سو لی عق رآانحن اور جو چک جا نےکر ۓ دنن اود یرقام ری پئیں سحا کرام بی نے عطا فرمانمیں۔ یہ رن لی جاتے ہی ںک حا .کرا مکو جرد قر ارد ےک رق رآنع وحدیث کے نہ ںکوہی چرو ںکرڈایں_ بل امام ابن صلا کا قول ‏ ےک تھا سا گرا مکی عدالت ہپری امم تکااجماع ہے۔اب در ہگیا معا مل حطرت لی اورنظرت معاوے ییسے چنا کے درمان ہونے والے متا جرا ت کا نذا نکاشمو تیم نار وفیرہ سے سے جوصر فن نک افادہکرتے ہس ابا وت کی کر کی تردیاگی سک رکا ۔ امام ما لک فر مات ہی ںک ہج لی صحالی کی شان ی کساٹ یکر ےا س کال سلم می ںکوئی ہیں تفضیل صحابه اور عقیدہ اھل سنت: ڑل گا گرا مکی تحد اق الیک لاک چوڈیں برارے۔

]انا ءجلدے)

ا مھ

کرام عادل وڈ ہیں لگ اب سوال اس بات کا ہےکمہان سحا ہکرام یش سب سے ال صعال کون سے ہیں؟ تو اس سلسلہ یش چم ال سنتدد بماعح تکا عقیارہ یہ ےک نی اکر مکی اللہ تھالی علیہ ےلم سے بعر مطاقاً سب ہے اففل صھا لی حفرت ابوبکرصد لی رشی اولدتعالیٰ عنہ میں اوران کے بح رحخر عرش الد تعالی ححنہ ان دونو نکی افتفلیت پر ائل سنتکا اما ائم سے ۔اس ایا کش کر نے وانےابوالعپا س ق اق ات ےا سکیائم“ سلف شاف میس سس یکا اس ساملہ می ںکوگی اختلا فنیی اور بش اور ال بارعت کے اقوا لک یکوئی یی نیس ۔حفضرت امام شاننی ن بھی صا ہکرام اور این جات پیل یقن پر جا ف‌ لکرتے ہوے ارشاد فی ےس کے نل ہونے کےسلسلہ وس تی کرام ا وڈ نی ےن کوکی اشنا کی الد نمی اح پان کے سکواس پر ایت ال سے اس میں ضرو رش نف لوگ و ںکااختاف سے مگ رز یاددتر ایل سش کا رجخھاان اس طرف ےک اذا راشدر بین میس افضلی تکا اعتبا رن اتاتب زاب سے پڑھت رر تفر تک رپ ر رت عثان پک رح لی ری ارڈ تال یتم ۔ مضرت اب وہک کی افضلیت کے سلسلہ میں حضرت امام کے کر رووا دا تک وا لک ےک انہوں نے ج بآ ا لاف سے سوا لکیاک ہآ پ کے نز دیک لووں میں سب سے الض کون ے؟ تو آقا با نے ححضرت عائکشہ صد رق رنشی ار تھا یعنہا کی طرف اششار ہکرت ہوئے تما یاکہ الن

ے ہے کے ے ‏ ہے ہر رک ہے ہے کے کے کک ہے ےہ ےہ ہے ہے ہے ہے ےک ہے کہ ےہ کے ے ے ہے ہے ہک ہے کہ ہے ہے ہک ہے ہے ےک ہہ ہے کہ کے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ہے ہے ہے ہے و ہک ہے ہے ےک ہے کے ہے ے کے ہے ہے ہے ےہ ےرڈ

ہ ےھ ہے ہے ہ-ھ ہہ ہ-ھ وھ ہے ہہ ہے ہہ ہ-۔ ہہ ہہ ہ-- ہہ ہہ ہہ

کے والمگترم ]شی حضرت ابو رای ط رح حضرتعبداڈ ری نجمرنشحی اتا لی ععنہ کے جو انے سے بخارکی شریف شش ایک روابیت ال مر دررنج ےکم نی اکرم مکی او تھا لی علیہ لم کے مانے میس 07 0 0وی ت سم برابراوران کے ببحدخرتعثان کے برا بر یکون یگنت تھے _

بن نکی ردایت مل یہ ہےکہ یش نے اپ واللد صاحب سے و پچھاکہرسول اکرم لی اویل علیہ لم کے بعرسب سے اف لکون ہے؟ ذانہوں نے حضرت الو رکا نام لیا۔ یش ن ےکہامہ ان کے بعد نوں نے حر ترک ناملیا۔ شھے اند یق ہوا ہیں حخرت عم ر کے بعد وو رت عثا نکا نام نہ لے لیس اس لیے میں نے جلدکی ‏ ےکہاک یھر کے بعد پ ؟ ضر تی نے فرمایامج سپ ملمامو ںکا صرف ایل فردہوں ان روایات ےبھی معلوم ہوتا ےک تما مسابہمیں سب ہے لأضل حضرت اوک پل رت تع پھر ححفرت عنما گنی اور ضر تک یکم یلوج نکر یم ہیں۔ صحابه کرام اور ففه اسلامی: ق رآ نکریم مل ے جن سک قوش عدیف نے فرمائی اورعد یٹ ئل سے ج سک تش رح شرگی اصولوں او رجا ب۔گرام کے اقوالءافعال ءاور امیا مکی 227 ٹیس دی کرام نے فرمائی ۔ لی اک یق رآ نکریم میس اس تی بکو یں میا را گیا نبسانا لکل شی “تق رآ نکرم مس ہر رکا رشن مان ےن ذکوکی اڑی بات ٹیس جوق رآن میں نہ ہوگر ۳ 7 ھ' گر امو ںکو۔ اىی لیے ق رآ نکرمم کے مات اور اس کےنصوش کےہمل ومراوکوجانۓ اوریھے کے لق رآ نک ریمباعلم ری وا لے

نٹویں دس ےکی بارگا ہوں یل زاوۓ ادب کر ن ےکا لو ںعم دیاکہ ”اَل را ال الذکرآن کتت لاتعلرن“ تو جصہ:- عم والوں سے یچ واگرقم ضہ جات ہو۔ ےنلم وانے ٹس اہےملم اوران نل سے ق رآ نکوجکنے پرقاد نیس بلراس کے یے یں ہک ری رسکی ابڈدتھالی علیہ یلم کے بارگاہ بے سس پناد یش عاضر ہونا ہوگا چنانچہ ای آیت سے مصعمل اس با تکولوں بیان ا ۳ مگلناس مانزل لی“ تر ١ص‏ :- اے یم نے یٹ رآن ترک رف اس لے اتاراک لے لوکوں شر بیان ف مادےاس چچڑکی جا نکی طرف اجار یگئی۔- ارو ںآ یا تکات تیب دارا بعم بی ہاکراے چاولواتم علا کےکلا مکی طرف رجو کر واور اے عا موا ہمارے رسو لکا کلام دیھ وھ ما رالا مبجھ شی ںآ ے۔ (ماخوذازفماوگی عامر ٥ف‏ ۱۲۹ء۲۶ امطبوع رضو یکنا بگھ رد ٹی ) می اکر لی ال علیہ دیلم جب کک اس اہر دنیاش موجودر ےج بتک حا گرا مکواپنے تما تر ممائل دیفیہ اورمائل دیوبہ میں آ تا صلی اویل تعاٹی علیہ ول مکی علاو کی حاجت اور ضرورت بی ۔ ج بکھی انیو ںکوئی ضرورت بی یآ گی ءياق رآ نکریم ک یآبیا تکاہحمل اورا کی مراد یگ کی ضرورت پل پاکوئی یا لہ ان کےسا تنآ اس کےسلسل ہیس وہ1 کرب می اتال حیلم سےسوا لکرت ج بآ تا ا نو وی کے ذ ربج با اپنے اتاد کے ذ ریہ ا نکا مطلو جوا عنابی تفر ماد تے ۔ ای طر بھی یو ںبھی بوناکہ ہرسحاپ یآ قا سے لو ین کی بمت شک ات با کک رائیشل براہ

ے ہے ہہ ہے ہے ہے ہر کک ہے ے ے ہے ہے ےک ے ےہ ہے ہے کے ہے ےک ےہ ےک ہے کہ ےہ کے ے ے ے ہے ہرک کے کے کے ے ے ےہ رہ ہے ہے ہے ے ہے ےک ےہ ہک ے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ہے ہہ ہے رک ہے ے ےک ہہ ہے ہے ہہ ہےر ڈ۹

مكصفصمفصفمفصمفصفصمفصخصےممفصمفصمخصم فص خصخصحھہصہممہتمخ حبص ہھ م ممصنب مغہض٥ھما‏

راست معلو مک رن ا مونح مبسرتہآ جا و وہ دوس رےسحابہ سے ا مسمل کا ام در اخ تک لت نر ییھا کرام اپنے اجتجاد کے ذر برا کا اب عنابیت فرمادتنے تھی یو ںبھی ہو کیا کرام یع مم وی کی فےجیاپنے اہتتجاد س ےکر کے اس سے مسا لک اخ اح اپۓے اپنے طود پوکرتے ج سکی وجہ ے بھی بھی ایک ف تی کا موقف دوسرےف ری کےخلاف وت بج رآ تا تک بر معاملا ت کات فو جوفرٹی اپنن اتاد یش صصواب پر ہہوتا ا سکو پرقرار رھت او رتتصویب فرما دی اورجنس سے خطاۓ اجتتمادگی سرذد ہو جائی ان ںکی خطائۓے ایشتاد یکو داع رما رتۓ کپا اک وا یں تی کا اجتچادیکرنے وانے صا پرکراام پر ال کے رسولی مکی الد تھی علیہ لم نے ا راگ یکا اھارف مایا ہو با نکی اتاپ می اس پش لکر نے وانےلوگوں سے ےکا مطالہ کیا کی کہ رہ خطاء خطا ئے عنادک یں بلک خطاے اجتادی ءدوجھی خطا ےمم ررکی نس کےصاحب پرا گار نی نکیا جاتا۔ اس لیک بیبدوخطاے اہہتجادی ہے جن سے دن می کوئی نہ پیرانکی ہہوتا جیے احناف کے نز یک تقنزی یکا ایام کے یسور ہناخ پڑھنا۔ (ماخوذازبہارش بجعت جلراو لعف ۵۷۹ مط و مکتبت الد بیندگرابقی ) بلہاس خطا پر ٹکو اج دیا جانا ے۔ نیز اصول شر اکر چہ چار ہی ںکتاب الڈدہ عدىیث رسول اللءاجماع اور یا گر اصولی حضرات نے سا بکرم کے ان اقو ا لکوک شی نکاعھر ممقولی نہ ہو اہی ابھاع شی او رشن کا اج موک ہوا نکو تاس میس دافل فربایا ہے نر اق الا بھی اصول شر کا بی حصہ ہیں- رق مرو

بھی تقیقت ےکہ تما حا برگرامعلم وفقہٹیش برابرئیں تھے ۔اس لئ خی ری ساسحا برک رام کے اکا پل چبراہوتے۔

پت ان صحا ہکرام کا معا مہ تھاکہ جو مین طیب میس زندگی رژر ےج رضح عی 7او اروربوازک علاتوں میں رتۓ ےو وہ اپۓ ممائ لکاعل ان صحا ہکرام سے داوف کرت کہ جو الل کے رسول صلی ال تالی علیہ ول مکی طرف سے الع دور دراز کے علاتوںل میں وف رکی صصورت یں کییے جاتے ےآ ت کر مکی اود لی علیہ یلم کے مان تک ش راجت اسلامیہ کے ماک ل کانعل نرکودہ بالال یقوں پر ہوتاد ہا جن ج بآ کرم صلی ایل تھالی علیہ یلم اس خظاہری دا سےتشریف نے سے تو ساطزت شر یہ نما ۓ را شمد بین اور اکا رسھا گرا مکی طرف اض ہوگئی کین یت سلعنت سام او جات اسلاميکا داز وس سے دوٹغ تر ہوتا گنا دلے وی سای جد ید وگھی سان کے رہے۔ا نعما لک مفق حہ می چونک ھا گرا مکی مقدس جماعح تکیجر تی می ےش سال ریش ہدوت تو می ہت پر جوشھی صحا کرام وہاں ہوۓ وہ ان مسا ل کا عم اور فصلہ اب اللدادداعاد یگ رو لکی رہش بیس جاریی ھر مادتتے۔اگرکوگی مل رای ہو ہکن سکاعکم داع طور پرد ہکاب الد اورعد یٹ رسول اللہ می سکیس پاتے فے ا ںکاجواب اپنے اجتماد اود اپٹی رائے کے ذر یڑل فر ماد نے کوک کاب الد اورحد بیث رحول الد مل عدم وج بدا نکی صورت بی انیس ای کا عم تھا جیما کہ حدبیث معاذ بن تل میں ا سکی تصرع سے ۔سمارے مسلمان ان فیصلوں پیل کرت کوک وہ خمام صا کو عاول نہ اور اپ رت

سس سس سس سس سس سس سرت رت +1 5 م)

مصخصح ےمےمخصمحمصمصےفصسخصخفصم مخ صفصخصخصس مہ صصح حصمہ مہ ممھمےمھ مت مصمصہ ‏ ھہضصھما

حمادکی درہنماء دی نک یگیل اور ہداریت دہنمائی کے ستارے جات _ قرآن وحد یث اور اما اممت کے مقحضیا تک رکنی می ا نکی اقراءکواپنے لیے لازم اور باععث اپتقداء جا نی زان کے بجنائے ہد احکام پر تصرف کہ دو خوش لکرتے بیران احکا مکواممت مستل کے جرف دنک بچیانے مج اورا نکی ت ربیل ون جس ول وجان ےلوشاں رت ۔ انی ںتفوطا رکھت ءال نکوذ خی کر تے ا کیم وق وی نکااہتمامکرتے۔اگ ریکوان کے جوانے سے سے ھا میں رد ہوتا ووراۓ زیننی فلجا نکودورکر نے کے لے دورورا زکا سفرتکرتے جیاز مقر ہکوفاء بصراء ام :مصرویرہ ان جہوں نات کہ جہاں متعلقہ سا برک را مکی مقدرس جماعحت اقامت پڑرہوئی۔وہ د اف تکرتا اور یہ ا ںکی تحمد بی ون کر دینے۔ اس ط رح فقہ اسلائ یکی ترحیب ون وین ہوثی ری اورم انل فقرم ہکی شع ون وی نکا دائر وب سے وٹ تر ہوتاچلگیا۔اس سے بہ پنت چا ےک مسائل شرعیہدیف ہکی کی ونم وین اورال کا یھر ھا گرا مکی اق ااوران کےاقوالءافعال اوراجکام پیش لکر نے اورئئیں عاول وہ ماتۓ جا اوریم نے بی یئ ہے۔

انل می ہے یا نکیا جاچکاہےکہ بےےشارسحابرکرام از مدیس لن لک رما ایک من حہ یں پیل لئے ھھے۔ نی تی عمالگک محروسہ کے انظامات یش مصروف رتے ‏ یھ اسلائی سرعدو ںکی تفاظ کر تے ء یجواسلائیلشک یس شائل ہوکر چہا و کے ف انام د تنے اوربزنفرات لوم دینیہکی تر وع واشاعت کے لیے اپئی زندگ یکو وق کر کےعلوم دیبیہ کےتشا نکوسی را بکرتے جس اج خو دق رآن میں موجھد ےگ فلولا نفرمن کل فرقة

منھم طائفة لیتفقھوا فی الدین۔ “یتخرات ان ٹروں ے واتون ےش ربھی ہو اورمعل ہبھی ہغت بھی ہوتے او رتقاصی بھی۔ چنا کوفہ میں رت بد اوران مسحودمص میں عبد ال بن عمرد بن حواصء بصرہ شی مت اپوم وی اشعرکی او رحضرت الس بن ایک ام میں حخرت معاز بن شجبل :خر تعبادہ بن صامت اور حطرت ابووردامٰ تل طور پر قیام پ مہ ہوگئے ۔ الن شبرول اوران کے مضافات کے علاقوں میس زندگی بس رکرنے وا لے مس مان اپ دینی دش رگی مسمائل میں ان اکا مکحاک رف رجھ کرت اوراپۓ مائل شر کال حاصل لکرتے۔ اس کے سا تق بی میا کاب سا ہکرام ان علاثوں می انی یں اوردر ہگ می بھی سات جن میس دی علوم وموارف کے شا وشیداجفرات ان ے استتفادہ نے ء ان کی شاگردیی اخقیارکرتے اورعلوم دیق رآن وصدی کی افھام د تیم میں درک ودہارت حاصل لکرتے رگ بت سے سا برک رام از میس می م۲سنش ریف خرمارے یس مت بکزسہمیں ار تکپرالر ائکن عپاس ء مد نیہ میں ۰ظرت ز بدراءن ثابت او ر۰ظر تک پر الد ان عم ر(زشی اود تھاٹ تنم کمکۃ لمزم اور مد بینہ یہہ کے رت و سے ت۱ وا اوز دی رما لک اورعلاٹؤوں کے ضر ور مث ر اور علوم دیزی کی شصبیل کے شالت حضرات جمازمقدیس میس زندگی بر کرنے وانے ان اکا رسھا گرا مکی طرف رجو کرت اوران سے اسنفادہکرتے ۔(الا صا پت جلداول مقر مر و واختقمارا)

یس یے مسلانو ںکی ضرورتقوں کا دائرہ دق ہوتا گیا و لے و یے ان عھا کرام کے افادہ واستتفادہکی ان مھ یحفلوں اور درس ہہو کی ابیت وافادی تگھی بصن پگ گنی ۔دوردراز سے بے

آے ے ہے کے ے ‏ ہے ہےر کے ے ےک کے ےک کے ے ےہ ےک ہے ہے ہے ے ہے ے ے ہے ہے ہے ہے ہے رک کے کک ہے ہے ہر ہے کے ہے ہے ہے ے ے ہے ہے ہے ے ے ہے رہ ہے و ہے ہے ےہ ہہ ہے رک ہے ہے ہے ہے ےہ ےک ہہ ہے ےر ڈ۹

رر ریررررر یں ںیا کک کن انا

یی سس رٹ

اسر(

ومک وف فو و فوقو فو ف فیا

02۰٣۷٣۷٣۷9 ۷

ار

شمارمسلمان ان موارد ومن بل اورعلوم اسلا مہ کے الن س تچ شموں پر آکراپٹ یھی پا ںبھیاتے شب وروز ان اکا حا کرام مکی فرصت یس روک رعلوم دیبیہ کے موی نے ۔ بروقت قسال اللے و قسال ارسول کے چاننغزانفمات شی ری سمل کے بیشا لی اپنے وجودکومسرور وو رکرتے ۔اس رح ابداۓ اسلام میں علوم دیز وفقبیہ سے دو بڑڈے ماکز وجود می ںآ ۓ میں جار اسلام میں“ 7 00 "وا نام ےجاناگیا۔

مصدرسة المدینے: جچونک جا ز یس نول وک یکامبطا وعادہ ہے۔ اس کےساتدجی مک انز مہ پیار ےآ اصکی الد علیہ ول مکی جاۓ پیدائش ادررد نہ نود پکانجاۓ جثرت ہین ے کے نات آخرکیآرامگاہگجھی ہے۔ نی زجمازمقدیس اکب ریا گرا مکا ون اب کی بھی ہے ججہا ںآ قانے اپنے صا کرام کے سات دز ندگی بسرفرمائی ۔ ای مقریں جم ے ے اسلا مکا سور نمودار ہوا اورمڑیں سے اسلا ما پنیا ادگ د نال نش رک یاگمیا۔ ال سکی ای اہمیت اورمظلمت کے ین نظر پوری دنا کےمسلمان ان دووں شبروں سے مس فررمحبت و عبت کھت یں اتکی وش ےکی رک ہیں سے محبت او رعقیرت رک کو دہ ابمان کک یکا حصہ لا ز مہ پکھتے ہں۔ ا وی سے تلع انرام الام کے اون اوری مراکز بن اسلا ماع اورعلوم اسلا مکا سرچ شمہ بن ۔اکا حا کی صوجودگی یل مدرست المد بن کے با کی حیشیت سے حر تعبداللد

من عھمررشھی ای دنتھا لی عنمتعارف ہہوۓ ۔۔انع کے بعد مدرست المد ید

ایی یریپ 74

ا مدرم الھجاز کے سر برا و نحضرت سسعیدمن صییقب بے جو ال وقت ال ت بین کے درمیان ای ک متا زیت کے مالک تھے ۔ اس ع رک نکی اہم شحضیات میس سات حعفرا تکوش کیا گیا جن ھی جار اسلام ننفقہاۓ سبعہ بالمد ین کے نام سے جانقی ہے۔ان س بکا سلسل تحضر تعبدااڈرامی نپرررشی ارد تھی عنہ سے متا سے ۔ ان ساتوؤں رات کے اماء مہ ہیں۔ (1) مت تو جا( ) حخرت عون نہر (۳) حضرت تقاحم من بن ال یجکرصد بی (۴) حضرت الوم بن دنن بن حارث بن ہشام (۵) رت عبیدالل ین دا ین علیہ بین مسعود(٦)‏ رت سلممان من مہمار ڑے )حضرت خارجہ جن زیر من ثابت۔ مدرسة الکوفٰه/ مدرسة العراق: لی صریہجری کے نصف میں عراقی کے اندرعلوم دیزی فقہی کا ایک اورا م ھرگز اور ایک اورا بس رش یقائم ہواج سکی جذیاوکوفہ یٹ پٹ گی۔ اس ھ رکز کے لی کی حثیت سے حضرت مب اد بن مسحود رشی اللہ تی ععنہ ہے کیل میں نے شا را اک مسلرانوں کے گے خطو او رما لیک مح رون میسن مدکی فص کرنے والے ائل ایمان اپۓ ا اض دریاف تکمرتے ۔ بے شار طالپان علوم دینیہ رات و دن ان کی خدمت میں ر کر استنفادہ کرتۓ ءان کے خوان علم پل ے علوم ومحرفت اورحکمت و روعانیت کے درخشاں وتاہاں جواہر پل _

حر تک برالدکنمس ود کے شاگرووں ہیں سب حزیادہ

ے ہے ہے ہے کے ہےر کک ہے ے ےک ہے ےک کہ ہے ے ےہ ےہ ہے ہے کے ے کے ہے ہے ہے ے ےہ ہے ہے کے ہک ے کہ ہے ہے ہک ہے ےک ہے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ہے ہے ہے ہک ہے ہے کے ہے ہے ےے ہے ہے ہے ہ ےرے ےر ۔ڈج۔۹

ہے ہ-ھ ہے ہے ہ-ھ ہے ہہ ہے ہہ ہے ہہ - ہ---ہ--ہ- ہ--ہ-ھ ہ- ہ- ہہ ہہ

شرت حاصس لکرنے والنے مرا تکی تعداد ج سے نہیں فقہاے ستہ الکو“ کی ہشیت ے جانا جا تاے جومندتج زیگل یں: 0) حفرت عاقہ بن تیں شی (٣)حطضرت‏ اسود بن ینید حھی(۳) حضرت مسحوربین یزدہ ہعدانی(۴)حضرت عبیدرہ ی نعمرد سلمالی(ھ) ححضرت شر بن حارث قاضصی )٦(‏ جضرت حارث اکور (الاصبابة جلد١ءمقدمة‏ التحقیق مفھوما وااختصاراً)

ونڑمتتی کا س رشحم می مدرست اللوف ے۔ مال نٹ کےزیاددتر مسائ لکی متدل اعا دالس تفظر تعبد ار بن مسعود نشی ای تھا لی ع نہک ہی مروبیات شی سے ہیں ۔اس کے برخلاف فقہ شافی, ون اکی او رز لی اڑا اماک لکاضحع رر ارد ہے۔ یزامام شافتی اکر ممائل میں ححضرت عبر لاد اب عپاس کے جا ہیں جنس طرح حفضرت امام انم اکٹ مرائل میں رت ابن مسر کے ماع _

یہ بات معلوم ہوہچگی ےک با برکرا مکی مقر ججماعت مس دوطرع کے حضرات تھے ۔(ا) پھقدصحا کرام (۴) خی مد عحا کرام لان شیج روز بروز دی نے واکے ان میائل جد بد و کے اختبار سے ےک ہج نکا دا عق رن وحد یت میں نئیں ہوا دوسا پرگرام جنپوں نے پارگاہ مکی ال توالی علیہ ولم سے براو راستعلوم اسلا میک اصیل کی ء رات ود ن سفروتضرمی ںآ ت اکی خدرمت میں روک رفقہ او مک رش بجی حا اصسل خر مایا اردان حیات کے ہناموں سے دورد ھکر ”اب نے شف کے ور پہ بمتز جا د بے ہیں“ کامظ رت ہاں ب نک رآ اص لی او تھا لی علیہ ےل مکی ز با ن فی تر جمان سے جاری ہونے وا نےعلوم وحکمت کے موتوں سے اہ وامنو کو

یا مھ

رتا ےک ا جن کے٠‏ کو ق را رکا نے قول نل یرف مائی کس مو اورن حامات می کن لوگو ںکوکاکم دہا؟ کیسے اھت بکس طرح بٹھتے مس طرع جلتے یکس انداز یش سدتے کیا پندفرماتے او رکیا نا لپنندف مات ہکسے وضوفر مات کے نمازاداف مات مک یاکھاتے؟ اورکیا یٹ مکیا نے او رکیا اوڑ حت بس طرح خر بد وفروضت کرت عبادات: معاملات ٠‏ اور حدود وقص اگل کے ہاب می کہا ہکا کیا او کیا بیقر ا ررکھا نن شک ہآ مقا کی ہراداکو با ےلب دز نکیش فی رت درا نک بھی کر تے۔ یں سب بات ںکوٹیی لن رر کر سحا ہک را مکی یرمقدیں اعت روز بروز دریھیگ یآ نے وا یح مۓ مسمائل اہچتھادیہ ٹس اپنے اجتتباد کے ذر لہ فیصلہ صا درف مکی اوراسی کے مطا یح شرع بیالنافر ماد بقی۔اب رہ گے دوسا برگرام جودرجہ اجتتباد بر فائز نہ تے یر نضرات الع یچچ صحاب کرا مکی اتا کرت ان ممائل اجتتادیہ ٹیش پور خحصوصیات کے حائل صا کرام کے ذر بج جاری کردواجکام پر وداج ین لکرتے اوردوسرو ںکوچھی انب لکر ن کی ق٣‏ نکرتے۔ ان اکا مکو دوسر یک چان ےک یس ی دی کرت اورضرورت کے وقت ھچ ھا ہکرام کے ذ رجہ چارگیکردہ ا_کام سے اسنہ دنگ گمرتے۔

ان سار یتعبلا کا خلاصہ ریہ ےکہتمام ممائل نصوصہ وواضے میس صا کرام کے ال دز اتال اع ترک کے گان مطالنی ہوتے اور مسائل اجہتادیہ میس خی ریچ دسحابہ کے اقوال و افعال جنجدسحابہ کے افو ال افعال اوراحکام کے مطا بی ہوتے ۔اسی

ے ہے کے ہے کے ہےر کے ےہ ےہ ہے ہے رک کے ہے ےک ہے کہ ےک ے کے ہے کک ہے ے ہے ےہ ہے رک ہک ےک ہے ہے ہک ےک ےک ہے کہ ہے ہے ے ہے کے ہے ہے ے ے ہے ہے و ہک ہے ہے ہے ہے کرک ہے ے ہے ہے کہ ہہ ہے ہے ےر ڈ۹

ہے ہھ ہے ہ ھ ہ-ھ ہہ ہ-ھ ہے ہہ ہ۔ھ ہہ - ہہ ہ- ٤ھ‏ ہ- ہہ ہہ ہہ

لے دوسا پہ کے ‪88ووویس".ھ./ ہی یق رن و حدبیث سے مسا ل شرع کے اشتخ ان اوران مصادر سے اکا مشرعیہ کے ا تخباط وامتر لال یں صحا ہکرام کے اقوال وافعا لکی ضرورت یی کی خوا دوہ اقوال وافعال ٹچ سا کرام کے ہوں با خی رر صحا کرام کے نے زج دسا کرام کے بی اقوالءاقعال اور احکام ارچ صور ا نکی طرف مضسوب ہیں گر درتقیقت اع کا موردو رآ قا صلی اللہ تھالی علیہ ےلم کے اقوال وافحال اوراجکامء بد صحا ہکرام کے اقوال ٦‏ افعال اورا ہکم بی ہیں ۔ مچی وج ےکہائمہ رین نے فقہ اسلائ کی تعیب ون وین می اپنے اجتاد کے ذر یجن مسا لکابھی اسنا لاکن نی ں ق رن وحد بیث او رآ ا رسحابہ کے مطا بی ماناگیا۔ ا تذباططمائل میس ان جب کرام ن ےق رن د عدی کی رذرج بش اودا نکی مرن یم معایکرا مکی مقدیس جراعت میں ےج سسی صعالی رسول کےقول ول پراخادو اتناکااوراس سلسلہ میس جس صا ی رسو لکابھی دامن فا مک را نکی اققراو :رو یکی نو ود منز ل تقصودنک پہو چگیا۔اسی مہو کا پآ تا صصلی ارتا ی علیہ ال مکی ایک حدیث ےکی تا ےل عن عمر بی الخطاب قال سی رسول آ۱۹ 19۰۷ عليه وسلم یقول سألت ربی عن اختلاف اصحابی من بعدی فأوحی الی یا محمد ان اصحايك عندی بمنزلة النجوم فی السماء بعضھا اقوی من بعض ولکل نور فمن اخذ بشی مماھم عليه من اختلافھم فھو عندی علیٰ ھدی ۔

ضسر جعصےہ: رت فمرین خطاب فرماتے ہہ ںکہمیں نے رسول الد

صلی اوڈدتھالی علیہ ول مکوفرماتے ہو سناکمہ ٹس نے اپے رب سے اپنے صا ہہ کے اختلاف کے تل سوا لکیا جومیرے بحدہوگا تو ھے ویفر ما یگ یکا ےج تہار ےحھاہ می رے نز دی ک1 سمان کے متتارو لکی ط رم ہی ںکہان کےٹنف جیٹس ےو ی ہیں اورسب میں پور نو جس نے ان کے اختلاف میس سے پحۂحص ل اجس بردہ یں تذ دہ میرے نزدیک ہایت پہ ہےسوام رہ ےک بیہاں اتلاف ے مراواجہتچادی بھی ہھلی لج نقبی وشری ئل میں جاۓ گا ۔لپزا ائمہ جت بن جیے حضرت امام انلم اور امام شال وی رب سھا خی کے مقل ٹإں- ( ]انی جلد ٦‏ یف۳۴۵ ء باب ہنا تب الصحاب) ا لکیاوجہ یہ ےک یف رآئن وعد می کےخکاہراوراجما کی رو سے تما مھا مطاة عاول وڈیتہ ہیں جلی کہ ملائلی قارکی نے فرمایا گٴوالصحابة کلھم عدول مطلقاً لظواھرالکتاب والسنة واجماع من یعتد بە“ (مرقاۃ باب مناقب الصحابة) زان لد بین کے بیاا نکردہ مسائل پران کے مقلد بین نے جونل کیااہوں نے دی پش لکیااورد وق رن وص جیث دی پش لکر نے وا لے پاا ۓ ۔ حدیث اصحابی کالنجوم :-علوماسلامے اور مل دیفیہ وش رع میس سا برک را مکی ای ابعیتءافاد یت :حیقیت اور نگ ای اماخت دارگی کے ٹی نظ نی اکر می اتی علیہ یلم نے ان کی اقترا پروئ یکرنے ءا نکو بھلاکی کے ساتھ یاد۷رنے ءا نکی

آے ے ہے کے ہے ہے ہر رک ہے ہے ےرہ ہک ہے ے ےہ ےک ہے کہ ہے ے ےک ہے کے ہے ے ےہ ےہ ہے کے ہک ے کک ےہ ہے ےک ہے ے ہے ہے ہے ہے ہے ے ہے کے ےہ ہے ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ہک ہے ہے ےک ہے ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

لهم۹صمممصمفصف صمح مفصصمفه٭مےم۸خصممم۲فخصممممٌفھمھجٌھمہممھ ممےمٌھمتےٰکھم مہم مھخہضصھما

شحخصیات دی ہکودھادیی و رہنمائی بات ءان س بکوعاول وأیے لیم ککرنے ءا نکی ذوات مقر سکونشا تقید بن اک رآ نکی حنشیت دیز کا رو شرکرنے ءا نکوسب ٹم شرکرنے ءاییں پراش نے ادرانیں دی نیک یگ مان کا عم ای بہ تکی عد یں کے ذر بآم ک ریم صلی ال تھالی علیہ لم نے جار فرمایا جوقرآن پاک کےعم سے مطاق ہے۔ان بی سے بہتکی عدنگیں دو ہی ںکہ جو مح جن کے میار و پردرج جح تک ک تی ہوئی و ہی سک جوان مرش نک یکسوٹی کے مطااق اصطاحآ در جح ت کک کی ں*یٹ نل ا نکی سندوں میں شف اوران کے راویشحلم فی ہیں مگ رانیں ہر دور کے عاہا ۓ مات اسلا می کا قول عام حاصل رپا ہےء ان کے دران دہ مدیشیں ری کی روآ ن کال اپ ارول ری ہے۔ابلعلم نے ُن پگ لبج کیا ہے اوران سے استزا دی بکمہانہوں نے ان حدیو ںکو ات یکنابوں می ن‌ لکر نے کے بعد ممائ ل کا ا خرا ںی فرمایاے۔

صحاپرگرا مکی اقتد اداتیا اعم دی والی انیس ام تکا ادا درہنمااورمحافظد پاسبان مان کی دگوت دہیے والی اور بہ تک کی حدیوں کے پکوردمفہوم سے کلساشیت ومتابعت رکئے والی ایک عد یٹ پاک گی ہے جس می آ قاصلی ا ودتھالی علیہ یلم نے اثاظر ایا اصحابی کالنجوم بابھم اقتدیتم اھتدیت یی می رےتمام سھا ہ:تتاروں کے شک یتم ان بش س ےہ کک یبھی پیرو یکرو کے ہدایت پاجاؤگے۔ حدیث اصحابی کالنجوم کی تخریح: عدیث پک الفاظ کے اختلاف اور معا ی کی بلماضیت کے ساتھ

(ا) رت گمر(٣)‏ حر تعپ دارم ن گر( )رت جا بر نعپر ایر( ٣‏ رت الو ہریرہ (۵)حضرت اس بن ما لک )٦(‏ حضرت عبر الہ بن عپائس رشھی اد تال ی تنم یس جج مقدرس صا کرام سے رد ہے۔ جصسے منددجرذی لکنابوں می راف لکیاگیاے:

ان عبدال ہرک کاب جامح بیان الم خطی بک اللفا یرٹ عم الروا ہہ گی کی ال دیٹھ یکی فر دوس : دیھی ب یکی مسند این ع ماک رکی رش اب عدی یک یکائل ٦آ‏ جک یی اش رب بین می دکی ممند ءابن بیط ہکی الا نہ علا مہ ارکن تج رکی موافتہ اور الاما یء قاصی عیائ شک التفاء-

( جار ضصف ۰۵ ۔ملبوص برکات رضا پور بند رگجرات )

ان کے علاوہ تقر ین مناخ می نکی اورجھی بہ تک یکتابوں می بے عدمث کنل لڑے۔ حدیث اصحابی کالنجوم کی سندیں: جاک کور ہواکہ بعد بیث پاک مندررجہ با اکتا ول یل پچ وسھا برک رام کے حوالہ سےمتقول ہے۔ سے مود پالا اتمہ نے ا نی لف سروں ے اپ کنابوں میس در کیا ہے۔اب ہم ہر ایک صھال کی مردکی اس حد بی پا کک سندوں پراجما گنو ںکر میں ے۔ ()حدیث عبد الله بن عمر کی سند: خ تر اللہ بن عھر سے مردگی اس عد بیت پا ککوعبد جن حمید نے اپٹی مند یں ای ںکی سنرےعلا مرا نت رے الامالی المطلق“ اور سوافشة الخبر الخبر “یں احراین لیٹس کے تال ےاورابن بیلہ نے الا بانہاککرکی بیس موی بن اسحاق انوارکیٰ کے حوالہ سے بے عدیث پاککائ کیا ہے ۔ بل رآ جورئی نے ش ریہ ءاین عدکی نے

آے ے ہے ہہ کے ےک ہر رک ہے ے ہے ہے ہے کک ہے ےہ ےہ ہے ہے ہے ےک ے ےہ ہے ک کے ے ہے ہے کے کے کے ےے ے ہے ے ےہ ہے ہک ہے ہے ےہ ہے ہے ےہک ےہ ہے ہے ہے بب ہک ہے ےہ ہر ہج ب٤‏ ہک ہے ہے ہے ہہ ہے ہے ےرڈ

رر ریررررررری رر یا 0

7377ای 99 ار ری فرفرگرک کیا یی ںیہں

کی مم مم ہی ۷٣01‏ پگ" 97

لی یناف یت یی ا تح نیناوق بے الابانة الکبریٰ یردب نع نکلالیا سے۔ ران لس اورکلالی نے ا وش ہاب الحناط سے اور ائن علدگی ن ےکائل میس مان بن عبیر سے پل رابوشہاب اورخسان بین عبیر نے مہ جن الی رہ الج زری کۓ: لن نے نائح سے اورانہوں نے عبد ال ی نگمرنشی اتال یمپهما سے م ف9 بعد بیث روابی تکی اس رح پر الڈ بن عرشی ال دتتاٹی عنہوالی رواب تک ین یں۔ (ا)عبد جن ید نے ات بن لاس سے انہوں نے الوشہاب سے انہوں نے زدابن ائی مز ینایک انہوں نان سے انا نے ای ری ادا یما سے (۴) ری وابن عدی وا ول أضل الف ہرکی واجن ہطدنے مرو ین عثان کلاپی سے انہوں نے الوشہاب سے انہوں ن نرہ سے ان ہوں نے انح سےا نمہوں نے ان۶ کیچ (۳) این عدکی ن ےکیائل میں سان ین عبید سے انہوں نیجھزہ سے اہوں نے نا سے انہوں نے عم داد نگھرے_ نسوث:- ان سنروں بیس سےگمرہ نا نا اشن ای شہاب دا ی روابی تعن اج لاس والی روابیت سے عا ی ے۔

ڈراورہ پالاسنروں سے م ردگی اس حربی ٹکادار 9ارھز بن ای تھزہ جتزری پر ہے جن میں روک الیعدیت تم با کہا میا سے۔حفرت امام اتب نگل نے انیس مط روح الید بیٹ راب نین نے لیس یساوی فعسآ“ادرامام بخارکی نےم“گرا لود یٹ ٹرار دیاے نان سے ان عد بی شک دوایت میس ریھا ہیں جے ان کے ۰-7 9 9

(٢)حدیث‏ جابر بن عبدالله کی سندیں :- ضظرت ابر بن عبد الد انصارگی ری ال دنع یما ے بعر مث دوسنرول رو ے۔

تسعفائل لمات اتائے فلت وال مختلف می اورائ ںکی ند سے اب ن زم نے احکام یل ءاین حبدالہرنے جا پان اعلم وفضل ٹیس ٠ابن‏ مندو نے ٹنیس ءابن تھرنے اما لی اورمواغینیشی اورالوطاہ ٦ی‏ نے ال شی نة البغدادیة میس سلاام بن سلیمان سےءانہوں نے حارث نین سےانہوں نے امش سےانہوں نے الوسفیان سے ان ہوں نے چاہر جن کپدالنرسے بعد مث مم رواب کی -

اس من دک مرارعارث ہن من ہرے۔

(۲) دای نے خرائب مالک میں گیل بین ینید سے انہوں نے الک بن اس سےانبوں ن تفم رین مھ سے انہوں نے اپ والد سے اہول نے جا ایی ال تھی عضرے مرف عا بعد مشروایہ تکی - (ا) اس عد بی کی گی سن کے راوکی سلام ین سلیمان یمام نے تخمعیف فرمالی ہے۔اورا نکی پا حاد یٹ یل مگ رحدییں بتائیگئی ہیں۔ چنا ابو عاکم نے یں لیس پالقو ی' خی نے ”فی حدیثە عن الثقات مناکی رآ امن یا ےھو عندی منکر الحدیث تاے۔ان کےشخ حارث بی نی نکاذک رام بناری نے تار کی رمی ںکیانھران کے سلمملہٹیس نکوگی جرح ڈک کی اورنہ بی تحعد بل ء اہین حبان نے نے آنئیس جات بی شا کیا سے مگھرائین عمبر الہ راورعلائی نے ان پرمطاے ول ہو ن کا عم لگایا سے ۔ الہنہ زررشی نے مپول الا کا مقییم لگایا۔علائی ن ےکہاہک یس نے ان

ے ہے ہہ کے ےہ ہے ہےر کک ہے ہے کے ہے رک ے ے ےہ ےہ ہہ ہے ہے ہے ےک ے ہے ہے ک ہے ے ے ےک ہے رک ہک ےک ہے ہے کے ہے ہے کے ہے ہے ےےے ے کے ے ےے ے ہے ہے و ہے ہے ہے ےہ ہے رک ہے ہے ہے ہے کہ ہہ ہے ےر ڈ۹

بحفححىممصفص×مےہےسىسجصىهھهھهفص٢م٣فىصىمفممے۷۱مفصصممیفممهفصصفقصمفھخھم‏ مممم تھے مہ کے مم مھمہ مھہضصھما

کے ذک ریس شال شقن پائی نجرمع۔ز شیا ن ےہاک بیس ان کے کر سے پھڈنیس جاتتا۔الہ تاب ن رن رما کسائن ان نے کیل جات میں ذک کیا ہے۔ ای ندال رنے سسلام مین سیا نکی کور وسٹر

سے م روگ ااس حد بی کیتفضعیف فر ماگی ۔ چنا خر این عبدالی ر ےکہا” ھذا استاد لا تقوم یه حجة لان الحارٹ پچ خطاتا مجھول''۔ بر حديیٹ شف ی بھی سندوں سے کور ہوئی ان یل سب سے عالی سند مکی ہے۔اب دہ ان عبد الہ ء این زم اور عاالی کا عارث پرئُپول ہن کا ن نے علامہای نتر نے اسے لوں رڈ ریا دیاکرعام ات جرب وتحد بل سے ان کے ساسلہ می جرح ون برکور نووا عواے ان یں خ اک ال بآ ساےن صاع نے انیس نات بی شا کیا سے اورفر مایا ےکران سے بین بن لی شی نے دوابیت کی ہے اپنرااب انع سے روابیت لیے وا لے تحرا کی تعداد دو ہوگئی ۔اب ا نکی وش یک جات ۓگ اور انیل بول ‏ کہا جا گا( مہو واختقارا) حارث سے دوایت لے والے سسلام ین سلایما گنن پہ مٹیکی این عدیی ءابوحاکم اودائ ن زم نےکلا مکیا سذ اس کے رد کے لیے انناج یکاٹی ےک امام نسائی نے اپ نے ٹن مشحا سے ان ویش کی نان کے علاد جع سے مروگی فی ں۶ پر اد امن عپائ کی اس حدبیث سے ا کا شاہدجھی موجود سے ۔ہجس سے اس حدبیث کے من ہوم وف کی ای ہوٹی ےک سے اما سکم نے اپیئ یں روایت ف مایا جس کےالفاظ ہہ ؤں النجوم امان ال السا رالاضغای انان لا یف ال حا

جوم شید یگئی اور دوس کی میس نجوم ییحا کا اطلاق مال ور پر کیاگیاجنس سے بہ کنا ےک حا بکنجوم سےتیہدینا تا سے۔ پھر چوک سحمند رک یھنا ٹڈپ اندع یں اورسحندرکی ہولناک اہروں کے درمیان سحندری سفرمیس ستتاروں سے بی رجنمائی حاصل کی جائی ہے۔ اتی ط رح حا برکرام کڑس دورگز رجانے کے بعد ح ین پأ نت ہے تی لگ یں تو توں ءپرتوؤں, ھ٣‏ سے پور اورسخنو ںکومٹا نے وا لے تم دا ربک ا دورٹی ‏ سھا کرام کے اق ال ءافحال اوراحکام سے در فی ءہدایت اور اوضمائی حا لک جا ت ےکا ای ہریت حاص٥‏ لکرناباقت ڑا فر ا ےکیوکلہ بنا اقترا کے بی رجنمائی مکن وتورہیں_ (ماخوذاز: مرا باب منا تب الصحاہ)

لا مرکور ہتشر کے مطابقی حد بیت اععالیکالوم کے مہو مکی نار حد یٹ سم سے بجاطور برہور ے

خلاصہ ی٠‏ ےک علامرائن تر نے اگ چرادلا اس سند سے مرو اعد یکل ضعیف واہ “شش بعد مغ شیفوای ے کہا اور ساتھ بی این زم کا قول موضوع اط ل نف لکی گر پھر اتدراک کےطور پراما حتہٹی کا جرکوردقو لکرحدیث سے اس کے مع کی تا ند ہوثی سے کل فر کر جہاں این حزم سےقو لم وضو پاش مکاص رح ر ذف مایا و ہیں اصحا ‏ یکاخجو کی نج بھی فرمادیی۔اس رت لوم ہواکہ مرکوروسند ے مروگی بعر ضجف ےتال 370001 20. 0 ہے اس کے ساسلہمی سکہامگیاکمہ ال کیا اسنادمیس نبول رادکی ہیں ۔

سس سس سس سس سس سرت کب م٣٤‏ ب ‏ 11 1+ م)

رر ریررررر یسر یا 0

لن ۷س کس کک کس کس کپ سپ اپسپ پ پ پت 7 ا ڑے ہے ھگمرارا ما ےک ےرا را را ےک را را را را رکےاراےاےاے'

ج نکی وج سےا عد بی ٹکاتحی فک جا ۓگی ۔ دا نشنی نے اس کی ان٠‏ جیا کے بح دکہاکہ یہ ما نک سے خا یت کیل سے او رام کو ماکیک ء۶ ٰ9 9 لکوم ٹیس پپچا تا ۔ عالائکہ رون سےکوئی شد یی ہی کات اوریگھر, بیوکیان کے راویوں سےا رام جہاا تلڑھی رح رد یاگیاے۔ (۳)احدیث ابو هریرہ کی سندیں : اںمریٹ/ا ای نے مندشہاب میس شعفرربن عبدالواحد نی سے اورانہوں ے وہاب جن ججری من عازم سے انہوں کلااہ دالر ے او 0 ۸0 نے حطرت الو ہریرہ ری ال تا لی عنر سے روا تگیا۔ال عد ی ٹکا دارو را رشچتظر بین عبدالواحد پاشھی پر ےاوردہ ا سے اس مند سے رواب تک نے میں تقرد ہیں ۔ابکن مان نے ان کے بارے می کہ اک ان لوکوں میس سے ہیں جوحد مث سر کرت ہیں اورحد یں میس الٹ پگ رک دینے ہیں چنا نہ ہے ۷00م ہے سب دوسرکی سند سے اس رح رواب تکر تے ہی ںکہا نکی 2 مو ںکہیں ہو انی اد رب اٹی روایت یس“ دنا “ہیں کت بللہ تقال لنافلال بن فلال“ کے ہیں“ ذخی نے اس حدری ٹکو ذکر کر شف ین دالوا حر کے بالات ک ےن می سک کا نفک بلائؤں میں سے ہے زی نف ری ن بد لوا دک وج سے اس حد بی کومعلول قر ار دیا۔ ان تج رن کہ اک ا کی اسناد میںپننفمرب ن عبدالواحد ے اور ٥ک‏ اب ہے عالامک ہآ کےا بات کی وضاح تآ ری ےک علام ای نتر مخ کی تو نی متول ے_

(٤)حدیث‏ عمر بن خطاب کی سندیں : دارہی نے

میں ہنیک یکا

7 موہ ںی ںام تم من نکیا

یہ ایوذ رم ی ن ےکتیاب اسنہ میس مگیٹی نے مرل میں خطیب بفرادکی نے فقاو رکغا ٹیس ءنظام ال ملک نے اما لی یں ء این حس اکر نے ار وشن میں ء ای نتچجرنے مواغت بی اورابوطاہ رکٹ ی نے شجہ ٹس یم جن تماد سے انہوں نے عبدال تیم بن زینھی سے اضوں نے ان داللد سے انہوں نے مسعید جن مصنب سےءانہہوں منرت ھم بن خطاب بی ال تھا یعنهما سے مرفوعا ال عد بہ ٹکا شاہر روابہت کیا۔اس حديیث کے راوئی یم ن تما دکوعد بی ثکا اما مکھاجا تا ے_ الہ حبدال چم بن ز بل کے بارے میس این نین اورامام ری نے“ ترکوہ 'اورالوداوَدے ُ لا یکتب حدیثه ام نے ترک حدیثہ غفرمایا ہے۔اس کےعلادہ اس عد یٹ میں اضطراب تقو لکیاگاہے۔اسل اتطرا بک وا ئن نے کرک ےک عپد ال چم کے را کی ا ھک سعیر بن ضی ب گن خر رواب تکرتے ہیں اورچھیعن سعیرگن ان ع راو یھی بی ری بن مسب کےگن ام نعمرروایہ کرت ہیں ای وجہ سے الویکر بن بزار ن ےکہاکمہ کلام نی اکر شی الد علیہ ویلم سے ور صحم تکونڑیں پچچتا۔آ گآ اکم جب اس عحد بی ث کا دارو دارصر فعبدال رٹم یں او پچ را کا شاہراورمتائ ع ھی سے و اس سند پر وارد یکلام عد بی کی اصل ہونے پراثاندازتہہوگا-

)٥(‏ حسدیسث اننس کی امسذاد: ال عد بی ثگواءمن ا یگمرنے اپنیمند بیس اوران تچ رنے موافقہ ٹیس لام طول سے انہوں نے ز یف سےانمہوں بزید رای سےانہوں نے الس بن ما کک سے مرثوعاالن اللفاظ کے ساتھروا تگیا ےو مشل اصحابی فی

سس سس سس سس سس سس سس سس سرت تر شس یی + َ 5 17 111 1 م)

رر ریررررر رر رر یا 0

737۶ا یی 9 ار ری فرفرکرو کر میں ںیہں

کیم مم ہی 0بتک" 97

امتی مثل النجوم یھتدون بھاہ اذا غابت تحیروا “٭ٌّق می اامت میس می ر ےسا کی مال ستتارو ںکی ط رح ےک جن سے لوگ رجنمائی حاص لکرتے ہی ںگمر جب بیجچھپ جات ہیں نذ لک جران دہ جاتے ہیں ۔ اس عد بی ٹکوسلام نے ز بھی کےحوالہ سے دوابی تکیا ہے ۔الن کے پارے بیس ایک ن تر نف رما اکرائ کیا اسناد شی جن جیف راوکی ہیں ۔سلامءزبیرادر یز یھ الن ول میں سب سے شد بڑصعفسلام بیس ہے۔ابی نچ رنے ان یو ان“ کا عم لگایا۔ بوصیری نے اس سندکو یبد رقاشی اود یز یش کی ہے میفٹراردیا_

(٦)حدیث‏ عبد اللے ابن عباس کی اسناد: ے عد یثث دوسندول سے مروئی ہے ۔(۱) اب وعپاس اعم نے ان کاب عدریے اورگگی 0 0 میس ء این ع اکر نے جار شی میں منص بن ابراڈیم ن جریم یس ء سلیمان بن ال کہ بی سے نع زی بن سلام نے ' تفسیرہ “یس او ذ رص لی ن ےکتاب السنہ بیس ہمندرل م نعل یکی سند سن یھی نے مل یس ابو ذرح کی سند سےء انبوں نے ابرا ڈیم بن موی سے ءانہوں نے بب بن ہارونع سے دوای تکیا۔ امن ال یکر یہ مندل اور ینید بن عارونچچّوں نے متفقطور پر جو برسے ردابی تکیا۔بچھر اس سےاگنے راوی میس بیتنو لف ہو گئے ۔ چنا چان ال کر مہ نے ج یبر سے انمہوں نے شاک سے اود انہوں نے این عحپاس سے۔اس کے خلاف مندرل نے جو بیرسے اورجو بیہرن شواک سے ہیں نے م رسلا روگ پک سے۔اا کے بس چ یر تاپ بن عیدا سے انہوں نے رسو ل1ک سی ارڈ تھالی علیہ یلم سے۔

س0000

(۴) این ایلہ نے ابان میس مم کی بن اسحاق الا نو ارکی سے ءانہوں نے اتقرابن لس سے ءان ہو نے ابوشہاب سے ان ول نے اوراجن الہ نے جھزہ سے٤‏ ان ہوں نے گمرو بن د ینار سے ءانہوں نے عپ راید جن اس دشی ال تھا یکنهماے مرف9 مآ بعد یٹ ردابم تک ے-

اس حد بی کی مکی سندکا دار مار ج یرپ سے جن کے لئاوا اانددیٹ :متفق علی ضیعفہ تعائ مات واردہوۓ انس کے علاووال کی یتس سندروں میس ارس ل بھی ہے۔ خلاصے:- حدبیث پاک اصما یکالٹ وم کےسلسملہمیس برکورہبالا گنو سے بہ پن چلنا ےک اہ نے ا لکی سندوں بضع فکاعم ا ے۔ چناض امام ام رین مل نے ”لا یصح ھذا الحدیثٴ ا ام گانے ھذا حدیث متلّے مشھور و اسانیدہ ضعیفة لم یثبت فی ھذا الاسناد ٴ'الّ ےم یخرج فی الکتب السنة ولا فی المسانید الکبار وقد روی من طرق فی کلھا مقال “اب نکش رے٭لا یصع شی منھا .192 نا یت غریب لم پروہ احد من 70 اس نک ول طرن یی تھر ےکر کےاس کی تعیف ذف کی ہے جس سے بی معلوم ہہوتا ‏ ےکہ ان ان کرام کےنز دیک بعد بیث برک ارہ بالاسندو لک وج ےتمیف ے-

اکر چعد یٹ اصما ‏ یکاخوم رکوہ پالا سندروں کے اظتار ضیف قر ارد یگئی ےگمران تمام سنروں کےتعیف ہونے کے پاوچوداتمم نے شابہد کےظور پرائں 2 ابی حرنثرقل ظز 7 یی ںکرشن سے اس عد بیث کےسعن کی اض ربھی ہوٹی سے مت بعت بھی ہہوکی ہےء اوران احادی جع سے اعا ‏ یکاننوم کے مع فہوم

سس سس یس سس سس سس سس سس سس رت .2 0 حهحپٹح ٹف .1 1 م)

ہبرررریررررر یسر یا کس کن کس ا انا

ور سس رٹ

ا(

رر یں ہیر یر ہیں نا ا وف فو و فو فر فو فو فر وی

۸كپءه۷٭م 02

کت

کر پ2 گر کر وم وو وو ور ےہ “پٹ |ُ*ٹ۳" مو

وق بی بھی حوصل ہوئی سے ۔ چنا خی حفرت تی عیاض علیہ ارجم نے ال عد بی ٹک متابعت میں شاہر کےطور بر وو عد بیائل فرمائی ےکن سک سزدرسن مقبول ہے۔اوریٹس سے اضصھا یکیو کو یت اک وو ے۔ واج ر ےک حطرت مقاخضی عیاض خود ایک ناف اور جرح ونحدیل کے اماموں میں سے ہیں ج راویان عد یٹ پگ ہریی نظ رت ہیں لپنراا نکاکسی حد بی کا کنا بی اس با تکیاعلاصت ہےکمہالن کے پا ضرورکوکی ای سندددی ےکچ ان کےنزد یک خایت و بغار ہے۔ ائی وجہ سے قاضصی عیائض علیہ اارعمہ نے صیفۂ جنزم کے سراشھ انس سن مقبول حر بیت ےنسا ”اصحابی کالنجو لچ9 غلاب شناء ٹر لیے حنثتا القاضی ابو علی آگدٹتا ایو الجھواوایر الفضل قالا حدثنا ابو یعلیٰ حدثنا ابو علی السنجی٠‏ حدثنا محمد بن محبوب ٢‏ حدثنا الترمذی ؛حدثنا الحسن بن الصباع حدثنا سفیان بن عیینه عن زائدہ عن عبد الملك بن عمیر عن ربعی بن حراش عن حذیفه قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم اقتدوابالذین من بعدی ابی بکر و عمر وقال اصحابی کالنجوم بایھم اقتدیتم اھتدیتم ( الشفاءء القسم الثانی فی ما یجب اللانام من حقوقهءالباب الشالث فی تعظیم امرہ یم الریاضجلر٣‏ ل۰۲۳ء۷۴م مطبوط لم رکز اہنت برکات رضا پور ند رگثرات

نس جسمےہ: ہم سےعدیث میا نکی ای ایی نے ان سے الو

احسیین اوراہوأفضل نے ان سے ابومتلیٰ نے ان سے الپیلی نے ان

جج مل نئبوب نے الن سے تر ن کی نے ان سے سن جن صبا بح نے ان سے فان بن عیدنرنے ۔وہەروابہت پر ہیں زانرودے وہگکپر الیک ب نگیبر سے وہ رلٹی بین بجرائش سے اور وو ٢رت‏ حذ لق ان 2اس رات ہی ںکرالل کے رسول سی اودعلیہ لمکا ارشاد اگ ےکبمرے بد الوگر او رع کی پبرد یک نا اوف رما اکرمصرے سار ےحابہستارول کے رب ہیں ان یل تم جج سکس یک یبھی روک یکرو گے ہدایت پاچا گے-

ال حدیث کے تام ر جال ڈو ہیں ۔ چن غ رقائصی ابوعلی کے پارے مس امام ذ؟کی نے فرما کہا نکی حد جیٹ من وسند کےلحاط ےجس ن ہوئی 72 کے دفسرے راویی او اشن مپارک بن عپرالچپار کےسلسلہ میں علامراءک را ورامام ذ؟کی نے ف رما اکم لہ سن ہیں۔ انس کےتیسرےراوی الال بی ن سن بخداد یک کی بن ین اور امام ذ :بی نے نکقدعافظفرمایا۔ااس کے چو تھے راو ابی بن ام بخداد ‏ یکو خطیب بغخدادبی نے عدیث میں صن بتایا۔اس کے انچریں راودی او ای کوخلیب پخدادی نے ش کر اوہ تایا۔ااس کے راوئی ھب نںحبوب بیدامام تر گی کے شاگرد ہیں جن میں امام حاکم اورامامذئبی نے نندحافظقراردیا۔اس کےسانذیی راوئی ححظرت امام تر ری ہیں جن کے حفظ ونفاہت میں سس یکوشیک یں ۔اس کےآٹھومیں راوگ صن بین صباع داسشھی ہیں جن میں امام اتھرنے فقہ سن تک پیبروکا راورالوحام دای نت رنے صدوق بتایا۔ ال کےٹندے راوکی ممفیالن بن عینہ میں جو انم عد یت میں ایک شہور امام اور أینہ ہیں ۔اں کے دسوے راوی زاندہ بن را تق ہیں و ابوعائم امام نسائی اورامام تر أقنہ بتاتے ہیں گار مدے

آے ے ہے کے ےہ ہے ہےر رک ہے ہے ہے ےہ ہے رک کے ےہ ےہ ہے کہ ہے ےک ے ہے ہے کے کے ہے ے ہے ےہ ہے رک ہک ےک ہے ہے ہک ہہ ہے ہے ہے ہے ہے ے ے کے ہے ہے ے ے ہے ہے رہ ہے ہے ہے ہے کرک ہے ے ہے ےہ ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

ممہمفصحفص٢ف>صفمححفصخصمے٥مخصخه‏ صفصفمتهمم٥صمفصمفصمممفٌھمممممت‏ مت مت ھکھ ہے ہمہ ھہضصھما

راوتی بدا لیک م نکی ہیں امام ذٗچی ءابڑھام اور اہن تھرنے جج نکی قش فی ہے۔اس کے بارہدے راوی ربجی مین جراش ہیں نہیں این سعدہذ بی اورائن جھرنے ٹف بای ہے۔ بیعد بی ٹآ مکی الشعلیہ یلم سےحخضرت عذز ینہ نے روا یتر ائی جوضعالی رسول ہیں اور ام سا .کرام عاول وڈ یں 7086 ھ+و.٭×+“۶ اہت بر ککرنا ینف ایما نکی علامت ے۔ (شرح شا ای ای ہی امت کیم ال ران جل زا ص۲۳ لب ہکجرات) ای عوائ کیا لکول یع ےرت ما قاری اماحمچی کے اس تیص رہ رک فا عیاخ شکوصیضہ جزم کے اتا ٹفل نی کرنا چا ےتھاءاس رف ماتے ہی ںکیئنکن ہ ےکرتقاضی عیائض کے دی کسی سند سے بیابت ہو یا اس اصول کے ٹیل نظ رکہ کرت ططر قکی وجہ ےضجیف عد یٹ نسن کے درجک کک جای ہے۔اس وج سے انہوں نے ال کن ہونے پراخمادکیا ہویم کر با میس علام ہا ری نے الس ہا ا ا تال انە بمعنی حدیث الذی قبله وھو حدیث صحیح یعمل به ولذا ساقه بعد کالنتاعة 60۳۹ا 5090ا انوی راحسن ےیصضہ دم کے ات لی مان کی جات ۓکہاضا ‏ یکاخوم اس عد بیٹ کے چ می سے جم سکوقاضی عیائش نے اس سے پپیلہ اتصال ھ۳ زار ند حیف نٹ کے جن رک ریرحت قای عیاض اععا یکا مکواس حد بی چ کے بعراکی کے شاہراور وج سے انہوں نے جزمم کے سا تھ

ا مھ

مطبوبہ پور بر کرات جلرصخی.٣٣م )٣۲۴-‏

نف بین ومتنا خر بین علما ۓ محللت اسسلا میبہ کے درمیان ہے حدییث پاکمشہور ومقبول ردی ہے کی وجہ ےک ان کرام نے ان حدییث پراہکام اورخخال یں اتاد یکیااورا کان بھی فرم۳ی۔ چنا خر تقاضی ابوپعلیٰ نے فرمایاکرامام ات بی نطب اس سے اتاج فرماتے تےاورفضاکلسحا ہی اس پراخماوکرتے تے۔اسی مر اما عخنان دارٹی ن بھی اس پر اعخمادکیا ے۔فقہاء اور ات اصولی نے اس عہ یت پاک سے اپٹ یکنا بوں می استش وکیا ے۔ چل امام تی ےب وف ایا سن میس یہ یا نکیاے کہقاشی کے لے ضرودبی ےکہاس کے سا ج بکوگی مقرمہ ہو سب سے پیل د هکتاب الد سے ہاگ اس ٹن مہ پائے کے عدبیٹ پاک سے اور اگ اس می بھی ائ سکی نظ راس مقر کال متلاش ت.کر چائے و صھا کرام کے اقوال پرنظ رک ے۔البفراصسحا پرگرام لال جات اس کے مطابن فص لکرےاور اسے قیاس پرمقدمکرے ینہ او کے ٹھیصکی علیہ یل مکا ارشاد ۲> گلابی قلتجوبایم اتی اھتدیتم'۔ بی سی نے صحا یک تی رکی سلسل ہیس اب ی تاب لللیا بیس فررمایاککہ ہار ےبنض اصحا بکا ریقولی ےک سال یک یتقلید واجب ےفواودہقیاس کےموافی بہو یا خالف ۔ یل الاسحید بر زگ اوران جن .ان ےا بن ان لین نا کے ال کے رسولیہ٥لی‏ اواعلی یلم کے اشادگرائی“”اقصضدوا بالذین من

ے ہے کے ہے ےہر رک ہے ے کے ہے ہے کے ے ےہ ےک ہے ہے ہے ے ہے کے ہے ہے ے ہے ہے ہے ک ہک ے ہک ہے ہے ہک ہ ےک ہے ہے ہے ہے ے ہے کے ے ہے ے ے ہے ہے ہک ہے ہے ےک ہے ہے ہے ے ے ےک ہے ہے ہ ےرے ےر ۔ ج۹

ممفصح۱ىعحيىمفصح۱حمخصصحےمفص٢صس۰جحفمخحمجحھمممحخحمممھمٌٰھمممج‏ م مم مممت مت حمصمنہب ہضھما

بعدی ابی بکر و عمر ‏ اور اصحابی کالنجوم “و بل امام نفراوکی کی ن ےکہاک رصاحب جو ہرہکا قول ےک اسلاف

یس سےص ای نکی اتبا حکر بی یکیوککہ برمکلف اس با تکاما مور سے کم دہ اپنے عقاد ‏ اپنے اقوالءاپنے احوال اور اپتی حیات ٹل صا نکی جماعتکا اتا غگکرے۔ک ہاو کے رسو ل٥ی‏ ادلعلی ےلم کاارٛادۓٴْ عليكم بسنتی الخ ”ار ٴاصحابی کالنجوم“ بل امام ماوردیی شافْقی نے الاو الک می فرمایاکیینحل محدشین نے صحا کرام یک یتفلیدکو جچائزقراردیا سے متا نکی یں ۔ نی اکم صلی او علی یلم کےتول اصحا یکاخوم ا "ہے۔

این فکرا لی نے اتا گے سلملہ میں می میں ینان کلقوم سےاستنادکیا۔

(مقدمة المحقق من الصحابه کالنجوم صفحه ١٢تا١٥)‏ پل حر ت ملائلی قا رگ نے شر فقہ اک یل اس عد بیث پاک سے اسناوکرتے ہوتےفرمایاکہ ”وا ےل ك ذت جاور لفن ال ان الصحابة رضی الله عنھم عدول قبل فتنة عثمان وکذا بعدھا۔ولقوله عليه الصلاۃ والسلام:أصحابی کالنجوم بأیتھم اقتدیتم اھتدیتہ “”ٌئٰ(ای مرہ الا عد بی ٹکہ جب می ر ےسا کا ذکر ہونے رک جا2) گیا وج ے چھہور علما کا خرہب بہ ےک ححضر تپ شا نخنی زشی الد تی ععشہ کے دور شش بہ پا ہونے والی بناوت سے پیل بااس داقعہ کے بعد ببہرعال ہر دوریش تمام سحا ہہ عادل ہیں ۔کیونکہ الیل کے رسول سی ادتھالی علیہ

وعلم نے فا امیر ے تھا مسا ستاروں کےاشل ہی ںکہان یش تم جن سک اق اکروہدابیت پا جا گے- رح فق اکب ۱۹ا “طبوص دارالا یمان )

حدیث ضعیف کی تقویت کے اسباب:- بات مور و روف ےک ہ عد یٹ سیف یکل اعمائل ‏ ماب اباب اخیاط کے مقامات اورا کا مکراہت میں مقبول وم ر ہے۔ال کے علادہاورشھی اسباب ٹیں ین نکی وج سے عد بی ضعیف تق یت پیدا ہو جائی ےتک یراحکام دای عد بی ٹک گگ نا من انی ہے۔ان شیل سے چنداس اب مندرج ذ ہگ ہیں :

(ا)تلقی بالقبول: دہحد شحف کسےامت کمن من و تیدام نے فیک وی عد و ٹنگتی پالقو لکملانی ہے۔جس کے بعدوہ قامکینمل ہو ای ہے ۔علام ہاوگ شر ح الفیہ ہیس مرا یں )0اا گت الامت الضعیف بالقبول یعمل به الصحیع حتی انه ینزل منزلة المتواتر فی انه ب0 لاو لال ال الشافعی رحتة الله تعالیٰ فی حدیث لا وصیة لوارث انە لا یثبت اھل العلم ...ین الام ثلقت بالقیؤل وعملوایه ختی ره ستا9 الرعیة ارارک آؤفابظائااے شر الفیہ می رما کہ جب عد یی یشحو فکوام تقو لکر نے لچ می ہےک۔ اس پگ لکیا جا ےگ بیہا لت کک دو شی اتی حدی ٹکو مو کرنے میں متوانز عدبیٹ کے تبرش لگھیا جال ےگا اوراسی وہ سےاما ش انی نےصد یثلاوصیة لوارث کے ہارےٹل ے رما کہا حد بی ٹکومح رشن خا ہب تہں کت یکن ان خلا نے اہ سکو

ے ہے کے ےہ ہے ہر کک ہے ے کے ہے ہک ہے ےہ ےہ ہے ہے ہے کے ے ہے ہے کے ہے ہے ے ےہ ہے رک ہک ےک ہے ہے ہے ےک ہے ےرہ ہے ہے ہے ہے ہے ےک ےہ ہے ہے ہے ےہ ہے ہے ہک ہے ہے ےک ہے ہے ہے ے کے ہے ہے ہہ ہے ےر ج۹

مصخصمحممفصفصمصممفممےهصفخصمهمفصخح ص٢‏ ۱خصصمٌقهھمےممصفصصحممٌھ ےم ممخم مت مم مخ ہم مفھمم مہہ مھہض٥ھما‏

قو لک لیا اوراس پر لکرتے یل بیہا لک ککہ بعد بیث وارٹ کےےقن یں وی تکاعم دی دا لآ یت کتسب علیک اذا حضراحدکے العوت ان ترك خیرن الوصیة للوالدین۔الآیة '(مفھوم آیت:- بل لکیاگیا جب تم ہیں ےکس یکا مو تکا وف تفر یی بآ نے او زگ راس ےتا کچھوڑا ہو وہ والدین اور ق ری رشن داروں کے لیے وصیت 2 8 “0

(۲)تعامص لی ۔ککی عد ےت 790ا ےگ بھی بر کا کیوں نہ ہواگ رام تککائلی یھو ہے و ا سکی جیا ا ریقی سے کے اما لک وجہ سے۔ائی وجہ سے مح رخ نکرام حدبی شک جثیت پرااس کےسعمول بہ ہون ےکا بھی اطقپارکرتے ہیں چنا غج رو نے اتلتول بن ابا ئیممہاجر ا لک اک ہحفطا عدبیت یش اس کے تل ےکھی حدد یی جا ی تھی ۔( تار الی زرع لضف )ہام جلال ال ین بیو علے ای الت کھت ال اح ھت می رگن بل 2 0 جج رت ضعف ےئگ لک رج اواب ل مل ہونپائی ضے۔ گے ائ نکی ضند لان اخمادنہہو۔ بہت سے ائ لی مکا یقل ے۔

(٣)تعدد‏ اسناد: شف مر لعرستروں ے مرو ہولوہ نخیر٭ہوجالی ے۔

() م تد کا امستدلال :- علامس ای فرمات ہی ںکہ کی نت اش لا یکر نے تا نا اخترلالگی حدبیث کے جع ہون ےکی دیل سے ججی کی تحمی یس امام ان ہام نف مائی ے۔(ردات رجف اصطبو ‏ استا نول )

(۵)اہسل علم کا عصل:- علاء حا کےگل ےگ حر میٹ کیا٤حت‏ پراستقد لا لکیا جا ا ہے۔ امام حاکم خیشا ود صلو تاج کی مت پرامتقدلا لکرتے ہو ےگ ربیفرماتے ہی ںک ریس بیز سے اس حد بی ٹکصححت پر استدلا لکیا جانا سے دہ ىہ ےک اتباع تا تین سے نےکر ہمارے اس دورتک قیام ائ اس پرپینگی کے اتل کرت رہ اورلوگو ںکوا سکیا ای مبھی دتے رہے۔جنن میں عپد الٹداہن مبارکگھی ہیں )٦(‏ کشف :-ال لکش فکاکش فکجیخصجفعد بی ٹ لاعت ے در ہے می پیا د ینا ہے۔ یماش اکن ع ربکا یرداق ک یں ہے روای تک یکہجوست برارم بک طیبہ پڑت لے ا کی او ٠٘‏ سکو ا نک تاب کشا گیا ا سک ی بھی مففر تک دبی جاٹی ہے ۔آ پ ا عد ی ٹکوضتیف جگھتے تھے ۔آپ کے پاس اسم کے پڑ سے ہو ۓ تے ۔ایک ذگوت میس یی :ایک نو جوان ا جاک رونے لگا ۔معلوم اب جا انت تق راب میس جتلا ہیں .ین این عمر لی نے ول ہی ول میں ستر رارکت طیب کا تاب ا کی ما ںکو جنش دیا و وونوجوان من لگا او رہ اکہمیریی والدہ اب اکچھی حالت یش ہیں۔ نے اہن عیفر مات می ںک ہیی نے ا حدبی ثکیمح تک اس جوانع کےکشف سے اور اس جوانع ک ےکش فک صحم تکو اس حد بی کیسحمت سے جالنلیا-

(مرقاة جلردو ہن۹۸ رت اداد یلان ) (ے)اھل علم کا اتضاق :- شس حریث کے ہوم و بدرلول پہ علما کا انماقی ہوجا نے ذو وجھی حر بیثمتقبول ہوجالی ہے ۔علا مان تجرفرمات ہی ںک رج حدیث کے رلول پرعلا نل نہوں وو عد مث

ے ہے کے ہے ہے ہر کک ہے ےہ ےک ہے ہے کے ے ےہ ےک ہے ےہ ےک ے ہک ہے کے ےک ہے کے ہے ہرک ہے کے ہے کے کے ہے ہے ےرہ ہے ہک ہک ہے ےہ ہے ے ‏ ہک ہے ہے ہے رب ے ہے ہہ رہ ب٤‏ ہک ہے ہے ہے ہہ ہے ےہ ےج۹

ہک یھ ہہ وہ ہہ مھ ہي وھ ھت ہ ھ ہحه ہيے> ہص ہي ہ-ضي> ہي ہي ہ سے ہي ہ ي ہ- ہہ ہے ہ- ہھھ پ

مقبول ہہوکٹی ہے اوراس کے تقاضہ پش لکرناواجب ہے ۔ائ اصول نے اہ سکیف فرماکی ے۔ (اائنک تک ی کاب ان الصدا ح جم اصف ی۳ ۲۹ء مطبوحراحیاءالتراٹ ) (۸)صرف حدیث ضعیف میسر هو:-عا تار نع روب اب حد بی ضعیف کے علادہکوئی اور حد بیث نہپ وٹ امام اسحاقی علیرال رح نے عد بمشتمیف ے اتد لال کیا ہے۔امامابودا دن ا کی اتا کی ہے۔امام ال ولف ےکھی ای طرں ‌مقول ے۔ ٦‏ نے جلراصف ی۲۳ ممطوے دارالامام)

یراورانع کے علادہ پگ اور اسباب ہیں یی نکی وجہ سے حعد یٹ ضیف ضعف ےئگ لکرنسن بل بک ت تک جائی ے۔ پنذاکسی حد بی کی سنر کےسلملہمیں انم جرح وتحد کلام بن اور جرحکر کےااس ےق فکوسیقانخابہ تگھ یرد انس سے رکز لا زمنئی ںآ اکردوعد بی تقائ مل نددتی یا کرد م وضو ہوگئی _ اس ےک مرح اور مض کے ا ا کت ہودئے ہیں۔ غیر مقلدین اور احادیث ضعیفه:- رم قلر نال ساملبیں ہت شقدددائح ہوۓ ہیں ۔گمرانہوں نے عاا ہے جرح و تیل میس س ےکی کا ایک بھیگ کسی در کیج کاب ماکنیہ یس پڑھلیاکہ بعد یٹ ضیف ہے نوا نکی با یں اس طر ععل جانی ہیں جی ےک کوکی بہت بڈا مدان مار لیا ہو-اپزا ای سر ہوک ریفس یتین ویش کے وہ اہ سکو ال ,موضوغ اوجھوئی قرار درےدتن ہیں ۔خواہ دہ عد یٹ ضجف فضائل اعمال یا منا تب ہی

وڈ" 7

سح قکیوں نہ ہو کی وجہ ےک خی رمقلد بین نے صحا گرا مکی فضیلت اور ا نکو ابنا مادکی و رہنمامانۓ کی دگوت مل ۳ عدجیث پاک اصعا یکالخو مکا بھی شدد بد کے ساتر کنا شرو عکر دیا۔ائن زم اورال بای کے علاوہمسی نے بھی اس حدی ٹکوموضوع ادا ]اگ ری کوک لام مو جود ےبھی و ا کا ۱۰ن صرف اس کےتعف سے ے۔انئیں دولو ںکی احجا حکرتے ہوے موجودہ زمانے کے خی رمقلد بن دہابیوں نےبھی اس حد بیت پا ککوم وضو ٹراررےڈالاد

وآ مار یک ا مل کےعلاءذیادوت انیٹ وغیرہ پر اپلوڈکابوں کے پٹ ھ ےکا ررجخاان رت ہیں یا خوبصورت انداز کے انی وی اکا اکہجوزیادہتز وہای کےکوں ے ان کے نیرمقل تق نک یتین کے ساتھ شاک ہوردی ہیں ۔دد اہ ج٤‏ و می نشین کے نام برای عد یو ںکوکرج نکی مندوں کے ساسلہبی اکا رام کے ببہ کل اور یگ الا ط سے بجر ون اور کلام وارد ہوا ہے ۔خواہ اسے دوسرے ائمہ نے رد یکیوں شک دیا / وی ں اع مض و ادرکیڈو بک کر غاصارڈ رنے پراٹی پودیششین کا زورصر فک دن ہیں۔ا نکی اس پل ا گا کھاکرخضائل وناب ٹل واردالی اجاؤی ٹک رھ ہد ہی کےعلادہاب جمارے اپنے چو جد پلک رسکی وا نےخلا وی ملا مکر نے گے ہیں۔

الصحابۃ نجوم الاھتداء کا سبب تالیف

تقیق کے نام پران وبا یقضلقن نے جن اعاد یکر یم

کوتفن مت رنایا ہے ان بس سے ایک عد یت پاک بی ””اصھاپی

سس سس یس سس سس سر سرت ٗ5 777ب ٗوٗ'ۃ8 کب 41 م)

ہسرررریررررر ری رر یا 0

لی سپ کک کس کس کک کس کپ کپ سپ سپ کپ پ پت 7 شا ڑے ہے ۔ھگمرارا ما ےک ےرا ےرا ےک را رارا ارگ ےار را ا ے'

اوم٠‏ بھی ہے۔ سے دن ران کے سات رت ای عیاض علیہ امہ إ تاب الشفاء بتعریف حقوق التصطتیٰ لے الو شر انار فی تن زج ا نے انی ون کر رھ کے یں اتھز ےتا مر کے انرزیٹ ویبرہ کے ذرلجہ پوریی دنیا بش عا م کیا ہے۔اسں عدییث کے اور موہ روٹم نے سلفیوںء وپاہیوں اور ای نز مکی اتباغ بس ج حا شیہلگایا سے ال کا خلاصہ ىہ ےک حدبیٹ اعما ی کالخوم موضوع سے ۔ پچھ راس کے موضوع ہونے پروبیل کےطور پرامام ذئپ یک ا سکننک وکا حوال دیاکہ چو ہیزان میں ضف رین عبدا الاو کا کے الات کے بت دک ہے۔ ا کےساتقحدجی امام داشنی کے جوانے سے تشخ الی ری“ وف ڑ تا ).گر کا ور بج نف ےج انے ےن ےواردہوا کروی احادیث لااصل لھا۔ وذکرھذا الحدیث من بلایاہ مج نپنفرنے بےاصل عدشیں روای کی ہیں نیزایوزرع نے ۰نطف ری مرکورہ روابی تکوگگی ا ںی ایام شارکیاہے۔

0000500 ید مس موضو ہو ن ےکا جودوٹ کیا ہے ا کا رڈ وا طا لکمر نے ۱ اس حد بہٹ پر گے الام کو و کر نے ؛اس حد بیث کے مجت ہونے ؛اس کےسممول ہا ہونے پنھئی بلق لکی وجہ سے در ج ضیف سے درجہ ح ن کک تٹیکمرنے اور اس کےمن ومغہو ما علا ۓ منف ین وخ بن کے درمیان شہرت پ یہو ےلوعلی دی واائل سے ثابت کرنے کے لے حفرت تاج الش رب علیہالرحمہ نیچ ع پا زبان

گنی یکا

7مم وہ۹ یم مب ف بن شر کیا

لان والورع ے ہی میں صیام ال ضجاح عو لک یحقین لیف کےسا تفص سے شائع ہوا ینہ ر۹ تہ امج تق را کا ایک حر ہمقرمہ ہے عف۵ ا سے ۸ اکک مم خالمد ہندی کےینمم سے تر کیا ہواس ارتا نج الش ریت کا ایک جا تارف ہے۔اصل رسالہ صفف ۹ار ےش روغ ہوکری نے٣‏ بح ہوناے۔ حضرت تاج الشریعه کی فنی مھارت:-ى عدیث اوراال کے متا فون بیس سرکارتاج اش ریت علیہ ال حم کی اکر کہارت تا مہ د یھنا ہوقے دحل کےطور پر بچ تق ررسال ہبی کان ڈوشں و ور کی ال“ ےکن سے جو فاضلانہ بج شک سے اسے دک ےکر لقن ہوجا تا ےک بلا شبہآپ وارٹ علوم ال ححضرت تھے ۔اگ ری نے سیدری سرکار اع ححضرت شی تا 9 ا پل لاتق مباحت ورسائل اح سکر 8 و ون الاؤتای٢ن‏ اج این اور ”شائم ار یر سان لکا مطال کیا لد الصحابے نجوم الاھنسےااہ ڑ لک رضرور نت راغ کر ےگ اکہااس دسا ل ےک ہر بت٤‏ ال سکیا ہر کیا ہرسرادراس کے رہ رلفظا میس سییدیی سرکار نی حفرت :کاچ الاسلامءسرکا تی مم ہنداور راغ نشم ہن کےعلوم وفتون کےجلو ےاظ رآ تے ہیں۔

سرکا تارج الش رہ علیہ الرہ نے سفی ذ ہن رکنے وا لے معاص تی نکاس اندازمیش روایااوردرا یا تھا ق بکیاے و ہآپ ھی کا تصہ ہے۔اس عدییت پ الام و حکویآپ نے مے۸وج بات

ے ہے کے ےہ کے ہر کہ ہے ے ےہ رہ کہ ہے ےہ ےہ ےک ہے ہے ےک ےہ کے کہ ہے ے ےہ ےہ ہے ک کے ہک ہے ہے ہک ہہ کے ہے کے ہے ہے ے ہے کے ہے ہے ہے ے ہے ہے و ہک ہے ہے ےک ہے کے ہے ےک ہے ہے ہے ہے ےر ڈ۹

ممفصمفهمصفممفص۹ممممصهفمیُصهفمصفصممخصمحممیمصمھمجمهھممممم م۲مم م مم تمہ مغخہضصھما

ا مھ

)" کور نے ائس عد بیث کے م وضو ہونے پر امام دارٹنی کےقول ”تفع الید بی ث مو وییل کے طور پر ین کیا تھا۔اا سکی تر دید کے لی ےآپ نے سب سے پیل لاعلی تقار یی شر شفاء سے دوعبار تن وگنال فرمائی ےک سے ہم اٹیل میں ا نک ہیں۔ائس عبار تک لک کے پت نے اس سے 3 نے

امذفرماۓ۔

() پل ابی ظا ری ء دای 0 /صوَِ7ھر اس بر م ضوع ہونےکاعم نہلکایا۔ بقول شی اگ دارڑشنی نے اس حری ٹکو م وضو عکہا ہہونا فذ ححطرت ملا عی فقارکی ا سکوض رو ئل ٹرمائے مس جا لازی سر مو ری ےک و ا موضو یں ے اور‌ضمح الید بی کال اورا سک مرادہچگراورے_ مطاعلی :قاری نے اس یمن میں علامراب نع بد الہ رکا قو ل٠ل‏ ف ایا ےک نمما یی اناد ےکجنس سے نت قائی سکی جاتی “اس ی رح انہوں نے پذارکا رق لبھینف لکیاکین یع یٹم نر ے ان دوٹوں حظرات کے پرکورہ دونوں اقوال سے ہرگ ہرگز اس حد بی ث کا موسوع ہونا غاب ت کیل ہہوتا برا ےم اتفاابت وناج ےکہ ببعد یٹ ضعیف سے بموضو نیس ۔ا تعن میس ملائلی ارگ تے ان مدکی ا٤ت‏ لح سک اخ ضیف ہے“ این عدکی کے اس قول بھی انس با تکی تام ہوٹی جےکہ بعد بی ھجب یضحیف سے م جب و تک نیس گی سے ۔ اس

وہ بجھلہ ےک یس می ںآپ نے فرمای اک ”ا سکامطن شور سے اور ا سکی ند یف ہیں ۔کی نک اما تابلی کا مہ بجملہاس با تکا بن دےر پا ےکہ بعد یم شحف بتصعف ےت یبر کےلئی التول کی وج سے درج صا نکوہ گی ہے۔اسی وجہ سے ملا ظا ری نے ان یکفنگوکواس ججملہ رق فرمایاتھ اک حد بی ٹکشزت طر کی وجرے ضف ےت یکر کےدرجزصو نوچ جاٹی ہے“

چلراسی حدبیث ک مین میس فا ءکی شر یم ال یا دم خاینےے سک کے جوا کے ےب تا اکمانغہوں نے بھی اس عد بی کینخمےفرمائی ہے یگ رعلامنفاتی ن بھی دای کے الال سے تپ ہو ےدک ر نر ان یکین سےکہ ىہ دوفوں ححقرات (ملا لی تقارکی علام خفا گی )دائتی سے ول ےا ا ال یں فو رک دای نے اسے مو ]کہاے:ا انل نک یی ۔ اس کے برخلاف جس نے اسے موضو ںکہا تھا علام ففاگی نے ان کی ضرورصراحت فر ماد کان تم نے اسےم وضو فراردیاے۔ وجسے شاضی : شی بکورنے م وضو ہونے کے اپنے دکڑے پرا لو ژر یکا ول 7 کے طور 27 ےا اوت کان عدشیں روای تک ہیں لوا ےگبھی اس حد ی کا وضو ہونا خاب ت یں بہوتا کیونکہ ابو زر کا برکوددقو لعم پالع کے جاب میں صر ٹیس ہے بج رسمان لی ان شی مسعیدب نگم رکےجوانے سے

سس سس سس سس سس سس رت ي ‏ ڑڑھٰحب٤5‏ +1 1 م),

ہے ےھ ہے ہہ ہ-ھ ہے ہہ ہے ہہ ہ۔ھ ہہ - ہہ ہ- ٤ھ‏ ہہ ہہ ہہ

ایوزر کا ایک واقیلش لکیا ےکسعیدکا ان سےجمفرکی چچحومرویات کانراکرہ ہوا قھ ابو زرعہ نے گن یل سے بل عدیوں سے اپ ثکارت وعد مرف ت کا انہارکیااورھنخل ک تلق حص رع طور پریہ ارشادفرمایاکردہ اٹل وم وضو ہیں _ان کے ان دو شنفائ اورتلف ھلوں اورعکموں سے معلوم ہوتا ےک ابو ز ری لا اصسل لہا “سے حد یں کا م وضو ہونام راس لے ا اس با تک دا یل ےک ابوزرعہ کے قول ایل لاو اس حری تفر سے موضوع ہونے پردمیل بیس بناا جا سکتا۔ نیا کال اص ل لہ اکہنا ان کے ان علم دمحرفن تک یاد پہ سے۔ جس سے یہ ہرک لاز نی ںآتا کہ دوسروں کےنز دی بھی ا سکی اصل غابت نہہو- وجے شالث: شمفرکےکمالات کمن میس پیا لک یا ات وہ بے ال عدنشی ٹف لکرتا ہے فقہ راویوں سے مر عدنشیں نےکر تا ہے نجزابوھاتم کے جو انے سے اس کے قصیس یی جکور س ےکہاس پر وع سند اور اعاد بی تکوس کر نے کا اترام لگاا گیا ہے۔ ہیا ال باتکا دامح قرینہ ےک وع سے م راو تع سن ےن وع من سر اور وینوں میس زمین وآسما نکا فرقی سے کیونک محر نکرا جج سی حدی ٹکوسند کے موضوح ہونے کے انارےم وضو ع کی یں اوریھینشن کےاطڈرارےلوراجب جح ے٤‏ ےکی رکنش کیا ےپ ضرف اور صصرف سندج یک محدددر ےگا نکک نہ جا گا

نف رب ایک جر خیرم ربھی جار کک تھی .نس کے

ساسملہ میں نقرت جانج الش رجہ علامہ اج نع صلامع کے جوا لے سے فرماتے ہہ ںکہاسباب جر اشن کے سلسملہمیں ائ کا اختلاف ہے۔ا نی صصورت میل ایک فرلتی کے ن کیک وہ جرح تقایل قیول ہوگی اورددسرے کےنز دی ٹیس ہوگی بنا اسباب بجر کا دا طور ذک رض روریی ہے تاکہ ہین ہو ےکران اسبا بکیا وجہ سے ہہ جرح تا ئل قبول ہے پاہھیں-

کے ز ازع :گا اوھ کے ھوانے سے جو بک ماگیاکہ ا سکی پنحوحد یو ںکوانہوں نے پاطل م وضو قراردبا ریگ ب کی معائی کا اخال رکا ےکیونکمکن ہ ےکہانہوں نے یہ جملہ ان عد یو کے بارے میں بولا ہک ہج نک دارو برارصرف شنفر بر تھا شس سے ہرز یہلا مکی ںآ کہ اا کی تمام حدشیں ہی اىی طرح ہوں لپن راشمتف کی وجہ سے نا مع طود پراسل عدبیث کے بارے مل موضو) ہون اما نکرنا یں ے۔

ا ا یبال روف نے اس ح ری کے موضو ہونے کے اپنے دک ےکوعلا مدائن تچ رکی اجب مفسو بکیا ہے۔عا لاہ یقت ید ےک علامرائ نتر نے او ال عد جیث کے او نل ضیف وا“ کا عم لگایا سے ۔علامرای ن7م باعل سے ضرود رف مایا کہ ببحد یٹم ضوع ال ہے۔ال کے بعدعلامہ این رن ناما تی کےا قو لک بعد یی ٹسل اس ک ےپ معائی کی کر ی ےی سے امن زم کے دو ےکو ہا ض ۲ت وا ںلوموضورع اہر سے ہیں ۔لہذر اط عپدالرٗ فکا علامرایہ نمچ رپ

آے ے ہے کہ کے ےہ ہے ہر کہ کے ہے ےک ہک کے ےہ ےہ ہے ہے کے ے کے ہے کے ہے ے ے ےہ ہے ہک کے ہک ہے ہے ہے ےک ہہ ہے ہے ہے ہر ہک ہے ہے ہے ہے ےہک ےہ ہے ہے ہر ہے ب٤‏ ہہ ہے ے ہہ ہے ب ٤‏ ہک ہے ہے ہے ہے ہے ےرڈ

مص1۱إ٢محمسہجطھہجہىہہھهجمممصخصفصمهممہم‪ممفمقخصممخصخےمےممحصمٌھممخ‏ مم مم مم مم متصم ہمہ مھہضصھما

با یع اور وٹاالزام ے- 0 .2 عد یٹ پریش کا ملا یاادرداؿفی کےتقول“” یضع الحدیث کا عالردیاع الال خوددارڑشنی نے اس حدی ٹک تخ بے فرماکئی ہے۔ اذا اگ تع روالی سز اس عدیے کی اع کے ور ی ی7 کو کر اواس بات سے ال نکا قول ”ضلشح الد بی ٹوٹ جات گا ء ان کےاسا تخ می ےک جوانوں نے بخیرموضوع کیا سک اخ زا فرمائی ۴ ناخ زج ےت فک تو یی ہوگی لفن تو یی بھی انی جات ےک ازک اس ےرم پل ہدج یگی اکچ فی حدم کے جانے اورقول یئ نے کے لاکن ہے۔ یر امن عدک یکا قول کرد عد بیش سر شہکرتاے اور راولوں سے مگ رحعد:شییں لاتا ےء پگ مچھی پش سندکی طرف راع ہے نکش می نکی طرف۔

ھی ہکور نے اس حدیث کے م وضو بہوت ےکوثایبت نے کے اسر کچھ ک9 و کے انہ سن بلایاہ “سےا تد لا لکیاے بیگجی تقامل رد ہے ۔کیوکلہ بجی اپنے اہر یو لکیں ۔ائ سک وجہ یہ ےکہااں حد بی ث کا دار و برارصرف ٠نفر‏ پرکجیں نیز ال عدبی ٹک دوسری حدیث سے تا ئی ھی ہوربی سےا اا ںکی وجہ سے اسے موضوع کی ےقراردیا جا سنا ے؟ امام ذئہی اوران تھرنے میزان اورسالن لان می چفرکےک٥لقی‏ سےایک بات بیکھی ارشادفر مکی ےک فرکواس با تک یحم دلائ یکف یکسددعد یت بیان شک ےگا اورنہ

ا مھ

مق نکا جح نجیس لکابا جا سکتا کیہ اس عبارت سے صراحة صرف یہ ثابت ود ہا ےکراسے حدییث بی نکر ن ےکی اجاز تک ھی اور ٘۷" سے ارہہاب دخ خاب یں ہہوتا ۔ نی سندرمیں اور نیشن میں ۔ نیز عد یٹ جیا نکر ن ےکی عمانعت جر مہم سکیل سے ہے۔جھ لال انا نہیں ۔اسی رح این عدی نے ف کی عد یل پر ج پگ لا یک لها بواطیل “کی بک سب پٹل ہیں ریگ مپھی ہل ہ ےکیون یگ ان سے یرد ٹنیس ہو ہا بطلا نآیا سندکی جہت سے سے پا مف نکی جہت سے ؟ اگ رم نکی جہت سے اعم ع کا سب بکیاہے؟ علامت شش کیا ہے؟ زی میضو کی حم ےیأ٥لق‏ تی ہے؟ بلا شی لگ تخحبل ےجس وا وھ

وجسے سابع : ال حدری کو وضو بتانے والوں می این مم دہے۔ ہب سے لها کی نے ااس کے او یرم وضوںع ہو کا 7 ایا اورا یکی اتا عکرتے ہو دم وجد یر سخیہ اور د اہین ١٣۳‏ س٭ولف کور ن بھی اس عد بیث پر کا 1 لانے پہ ابن زم بی پر اخمادکیا ہے۔عالاکہ امن زم نے اس عد بی کن کر نے کے بحدحارٹ ب نین اورس(ا م بن سلیما نکی وجہ سے ال عدیث پرکلا مکیا ہے اود یہنوی کیا ےک سلا م من سلبمائن م وضو حدی٘یں روابی تکرتا تھا اور بااشبہ بعد م نگ ال موضوع عد یٹول بی سے ےل ہنرا ا سکی اسناد کےیخعیف ہہون ےکی

سس سس سس سس سس سیت .7ی کک 4 ب7 ٤‏ ٹ , 1 1 م)

ےمف>صمحممفصفصممےمخصصمفصخصخض کصحفص۱مفصهمحمٌمےفصفهھحممق۹صمھ خہٌصمھھمت کممم مہہ مھہضصھما

جرے پیردامتسائط ے'۔-

ان زم کا بی دوگ یئی اختبار سے قائل رڈ ےکیوکہ اس کے ذر یہ عارکردہ یگ سند ہے تحلقی ہے کمن سے .جس پہ ینا ں کا اگلاقوگی ےکہ بردایت ساقط ھ2 زان کا ہذا منھا بلا شک “کا بی دگوگی ممنوغ ےکیونکہب بنادٹحل ہے راس کے تو لکا پہلا جحملہ دوسرے بے بی سےمنتو سے کیوئلہ دوخ ود کی یل میں اس کی سد الا ہو ن ےکا اش را رکا را ہے چ ضف سندضع من ب یلےتزم نیس چ جا ۓک وی حریثغ کے موضو ہون ےکوستمزم گا ےبد ہو ےکی وج رے حد بیث ا نگم رکے دوراوایوں عپدرال تیم اورز یش یکوتر وک تر ار دی ےبھی زیادہ میس زیادہ اس حد بی ثکاضعٍف ہونالاز مآ گا ن کہ موضو ہونا۔ بز ار نے جو لاہ هسذا کلام لایصمح عن النبی صلی الله تعالیٰ عليه وسلم ''کہبیعد یٹ آ صلی ال تعاٹیٰ علیہ بلم سے پک 0کک حدبی ثکو وضو اب کنا کو بائل وکا ذ بکنا بی ہاشلی سے کیوکہ زار کے اس قو لککا مفاوصرف اتا ےکہ بعد بث ح دج نک اصطلا والی''حدبیث کے در ےک ککپپئی ہوٹی یں ے۔کیوکنہ حم تک فی سےل می حدی ث کان نہ ہوا تی خاب نیس ہوتا چہ جائ ۓکبراال عد بیث سےتعیف پا م وضو ہو نےکاافادوکررے_ لان سا نول وجو با تکلتنعیا تکو ڑععیس اوران کے ین السطور پا جانے وا ےن عد بیث اون جرح وتحعد لی کےکگرال کر

ا مھ

کے بیانکردہ ثیات ٹیس امام ایل سنت اع ححضرت علیہ ال رح کا فیضا نگ رپورانداز بیس تنک ر پاہواور ماش تقیقتکھی بی ے۔

بل ان ساقوں وج بات کے مین میں شی برکودرءاین زم اورسلنیوں کےا دک ےکہ بعد بیٹ موضوع ہےء ان لکی ‏ جیا جھیر نے اور اس دچوے کے لا ہرادا ن ہون ےکی یھو لے کے بحدس کا رتا شرب علیہالرجمہ نے این ام کے پجھاقتاسا تأف‌ لک کے ہرایک کا رن فرمایا ہے۔ات ری شآپ نے بیچگی وان فرماا ‏ ےکہائل عدیث طر کی" انتا ںکا فو کیک رر ڈکرنے کے پچیے ان سلنہو ںکی ای کفرض فاس دارفا ےاوردہ لہ ج ب اہ کرام بی جو ہو جانمیں گےء ا نکی عدالت سا ق اکر دکی جا ۓ گی ۔ا نکی اقادی پل ہو جات ۓےگی ‏ تل رکا درواز و ھی سرے را ا ہک ےک انھارٹی غل جاۓ گی سای نکیتفلیدکیچھو ہک عیاش مگرراہ اوردبیادارو ںک یتقی کا ان نیس آسالی کے ساتھ ڈال دا جائۓ گا یسل تقیقت بی ےک ھا گرا موا تتچادکر نے اوران کے ا دک تقلیرکرن ےکا عم خود اص کی ال توالی علیہ یلم نے عنابیت فر مایا ہے۔ جاک ححخرت مواذ ین تل رشی اتا لی عنکی عدبمث 00

بل این زم اوران کے می نکی جمارتہ بےےاد لی ا ورکستا شیک اظیر یی کرت ہہوۓ حطرت مارح النش ریہ علیہ ال رح نے صما بی رسول

آے ے ہے کے ہے ہے ہر کہ کے ےہ کے ہے ہک ہک ہے ےہ ےک ہے ہے ہے ےک ے ہے ہے کے ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہک ے ہک ہے ہک ہے کے ہے کے ے کے کے ےے ے ےےےے ےرہ ہے رک ہے ہے ہے ہے ہے ر ‏ ہے ہے ہے ہے کہ ہہ ہے ےر ڈ۹

مص۷قصحصخک منصمممصخہصمهصهصههمھصمفھصح ہے ے مخ ص ہے میں ےصمحصمم مخ ھت کمصمکھم مت متصمہہ مھخہضصھما

حضرت اہول شی اود تا لی عنہکی شمان میں ا سک یمکست مم نوک نل فر مات ہو کہا ےک این زم نے حفرت الو لکومق روح قراردیا اور ںگ ا یج ىہ بیا نک کہ بیعتار کے جنڑابردار تے جو رشع ت کا عحقیرت رتا تھا_

چیہ مالیل می ہم ا تکر کے مہی ںک ہق رآن وحد یٹ کے ظاہراوراجماغ سے ہہ بات ثابت ‏ ےک تھا صحابہ عادل وت ہیں اس نے حضرت اہول بج یکی عداا تکوسا قط نہکیابہ ال کی وجہ سے تمام صحا ہکی عدال تکوسساق اکن ےکی اس نے جمارت و کیشن کی ہے اور بچی ا سکامقصوکھی ہے بک قمام وہای کا یہ کوٹ سےکہامت سم ہ کے ولوں سے صھا را مک یکظمت ووقت کن مککردباجائۓے۔ اج میں ححفرت ماع الش رجہ نے ایک بہت بی کا رآ م دنس کیا عطافر مایا ےک اگ رکوئی حد بیٹ اصول شرع سےمتصادم نہ وق اس پہ شل پر ہو جانا ای کہ اگر دو مقیقت کے اطتبار سے خابت شمدہ حدبیث ےش لکا بھی فو اب اورحد بیٹ بش لکر ن ےکا بھی اج - الف ینس الام ریش دو حد بیٹ نچھی ہو بچھی سی ای ےکا مکر نے می سکیا نتصدان سے متعمند یکا تقاضا یی ںکی٣‏ لکر نے کے لیے صححت من دکا انا رر ےکبوقکہ جب کک صححت سن رکا خبوت لگا جب کک وع لک رن ےکا وت بی لل جا ےگا۔ بللہ دشمندی ىہ سے کک ج بگوگی اکچھی بات نے نے اس پر لکنا شرو ںکرد ےکہ ہر

اخٹہارے فا ندوبی فاتردے۔

بہ تو مال یل ف رما ےک رت مر کے شا آدٹ کوک رکو یج کس یحلیم کےجوانے سے کوئی سن نا ۓفذتفکندی بر ےکردہاپنے مت سکودورکر نے کے لیے راس پیش لکرتے ہو ۓ اس دوا کا اتا لکرے وایشمندی یہ نی لکدد ہا با تک حا می پڑےکہ ی ال ںحیعم سے ہوک کس سند کے ذر ابد ےگ ہا ہے ۔اس کے نے وا لے کیسے ہیں؟ کیو ہار وہ ا سک ملا میس پڑ ےگا ذ ان سے اھ دع ٹیٹھے گا ۔ یذ اس ئل کے مطالقی ہواکہ ج بکک ز ہکا والی تماق نائی دداعراقی سےآت گیا ب کک نو سان کا ڈسا ہونخش اس دیاے می رخصصت ہو جا گا ٴ_

لا شبہ ہہ پورا رسالہ یفن حدبیث نظہ جال بن اساء نے کا ھا دی من ارہ کےآبدارموتوں ے را ڑا سے ۔ا ںکو پور کرمعلوم ہوتا س ےک عم حدبیت ‏ دراییت حدبیث ءردابیت عد بیث کے سا تجھ ائم جج ولنحد بل کے الفاظا جرب نیقی مف ہوم ءان کےہمل اورا نکی مرا دکیا ہے؟ ان سب باتؤل بش حضرت تارج الش ری علیہ ال جم کا ایس قد بلندتھا۔آپ نے ابی بے شا لی خدمات کےذ راہ بہار تکردیاکہ ا نخرت اور ما مان واوء رضو ںہ کے علوم وفنون بمحرفت وعکست اورروعا نیت کےآپ چی بلا شب پچ دارث وشن تے-_

ىک

سس سس یس سس سس سس تت٠‏ 7ٗکٹک٠ک5‏ 61/۶7 1 1 . 4 14 )

صمف>صمهمحفصفصمقھ فمص۱سممصفصخکمخ,صفصفهمهمممخصفصمممجھممممم تم ممہم تم مہتحخہطص ھہضصھما

0

از ولا نا شھرطاہرالقادری رضموکیءاستاذ منظط را سلام درگ دای رت پر بل یش ریف

۹۴ جلاک لا ۱ء بروز بجع مخر بک نماز سے فار ہوک ر ایک در یکتاب ال اگنوہ یکا مطالع ۷ر نے کے لے لھا طب تی تک رب یی + ول اجاٹ سا تھاء ذ ناش رتھاء درا کام نی ںکرر پاتوا رق ضط کسی ط رح سو ٹینیس ہور پا ھا ہمو انل 810) سا لنٹ تھاء ا اتک دماغ می ایک اپ لی پیدا ہی ء زا مڈش مو پا لکی اس رین پرنظرپڑئی فو ویک کہ ا۳س ٭م میڈ الس سکس لی پھ انوس کول ک یھ تو دوست دا حا انان تھیں, ا میں سونل میڈ کے ذر ہج معلوم ہوا ک ہآ ج بح نماز مغرب مرشد رت حضورا نج النش ری ہکا انقال بر علال ہہوگیاسے میس نے آ٤‏ فا تمدلتی کے لے ا نکرم فرما ضرت مولانا تقاری عبرانیم صاح بقبلہمدرسل منظراسلام کے پا فو نکیا حضرت قاریی صاحب قبلمعمول کےخلاف پر با نک ر سے تے او سلا مکیا تو علام کے جوا بک یآ واز می لسکپکپاہ ٹک یمیا ء ٹس نے پو بچھا قاری ٰ - ص9 ٹس براطلاع د کہ مولا نآ میرے ر بکیشیرنشت مرشد تن ضورتا اش کراب اس دنیاے فا ی یش ند سے واحذنا! ال ٹر نے یک دم ول ود ماغ پگ یکر اکی کو ںکاخون مد ہوکیاءکاٹی در

کک سکتہمیںد با دل مان ۓکوتیارکیس ءذ بن بیج رقبو لکن ےکوراضی یں گر قد رت لی کے کےاپٹیکون چلاسکناہے۔(ولن یؤخر یھ اذا حا لکا) انگ صدہہ+٥اکو‏ ںکہەیرے

مرش بت تے+ددمیرےم ری تے+ودمی ر ۓےکھی س باب تے۔

زم وہ ول پر لگا س ےکن دکھھائۓے نہ بے

ادر جامی ںکہ چپالیس نذ چھیاۓ نہ جیے

امیس اتی دی لاف میس اپنےمسی قر سی عز یز کے اتقال بھی اتتامغموم اض ردوکڑیں ہوا چوکہ و ایک فردکی موتتی اور 220۳٦‏ .( وم مرشمد بڑق کی صورت ین ال عال مکی مو تھی ۔ حد بی کا مہو مب یلک ںآ تا اک ایک عل مکی موت ایک الک مو کی ے ہوک ناپ نکی می کی بارعضور جا الیش ری علی ارح والرضوان کے لوس جنازہ شس او ری دتیا کا لا تار کرھٹ آ کہ باش ایک عا ری موت ایک عالی موت ہواکرتی سے۔حضرت اما مکل شی ایلرعنرکے جنازے میں حعاض ری نیک یک رتحدادشح ہہوک یگ ۔آ پ فرماتے ہی ںکہ ہار ےنیس ہادے جناز ےکم یی گےکبتقن رکون ےگرافسوں صدافسو ںآ ج حاسدبن جاج الشریی نل میڈ با پر حاض ری نک یکم تعداد اکر

سس سس سس سس سس تس تی رر رک کک کے ےڈ

رر ریرررررررر رر یا لیا

لک ۷ ۷ کک سس پک سپ پ پ پ پ پ پ پت 7 شا ڑے ہے 2ماما ےک راکرارا را ےک را را را را ےکر ر راگ ے'

اپنی انی خباشت وضجاستہ ویش وہس کا نہارکرر ہے ہیں- آک ول خرے ون ما الہ دج تی کے سز سے

ایے لوگو ںکوادڈ تھا یف ل کیم عطافرمائے۔آمین۔

4 صورت سے ولا ہی کے

آ۔. سے کی اکا ری کے

حضورمغتی انلم ہن ری ارح کا فان ان پر ابر باراں کی رع برستا تھا۔ مکی وجہ سے ٹیل عرمی ددم رع عوام وخواصس نے ۔ یقیا دہ دنیاۓ سی تکی شالنع تھے جان نیت تے وہ علاء نواز تےہ علا فتماء مشا رح عظا مکوان بر نازاء ایی مظرت وتضور مفتی عم رشی ارکہما کےمی سرماییکوخص رز ا کے نقا ضے کےححت یدید اسلوب وترتییب کے سات ائلعلم کے پاتھو کک پیچانا ا نکا ای یوب تر بین مشفلہ تھا۔ وہای حضرت کےعلوم کے بج وارت ت2

و 9 ھی سے ان ے احاثوں ےمم سراٹھا سک نہیں خوبیا نٹ ی ہیں ان میس ب مکنا یت یں ا نے نیس چا نمی صورت عطا یی اس بر کی

نظ تی ت جک جا ی تی ء دون اخلاقی کے پک تہ دومتبول

عوام وخوائص تہ دہ اتا سن تکا چلنا رتا ان بر تھے ا نکی

کی ہنیک یکا

ہپس سک کک کر کک کپ کی ںی9 کی کک کک کی یک کک یک یں می ںام بف بان شر کیا

روعا یٰ نادان کےم و راغ تھء دولوم جد یرد وق بی کے جا جھےء وہ اٹ ینٹیقی صاعیف کےسبب دنیاۓ سفیت کے معاص رین میس تہای تشم اورف دآو رتخصیت کے ما تک تھے دہ تقاضی انتمناۃ ٹی ااہند تےء دہ مرا پااغخائش تہ ددقنی گو تو وم بی النتباء ےہ ددم رش النتنماء تہ جا مخ ااصفما تٹخصیت کے ما لک جے_

رت کے بعد ہوتے ہیں بیدا مھا اییےلویک

نے نویس ہیں دجر سے جن کے نشا ن بھی

دو ددرحاضز کےا ط تن نی نلم جم وومساک اع خرت کے چ چان تہ دودورحاض رکےاخنلاٹی ممائل میں تی بر تہ ا نکا موقف افراط وتذ پیا سےتفوظاتھاء ا نکی ذات اصلا فکاشفا فآ نی ء وپ حصرعلاء کے پنٹواومقت ری تے_

نع ات نم ہے جک ذات

77 و نک بج سا کہوں سے آوا مرشد بین فور ماج الشریی ہکا دصال پر مال سے دینائے 7 0 وو و

ضی تج گیںع ہنی

7 ےت سن نک ناک انشتدالشہتار امت تیر ااسف نے سھرالیتھ

29

ے ہے کے ے ‏ ہے ہےر کہ ےہ ےک ےہ ےک ہے کک ہے ے ہے ہے ہے ہے ہے کے ے ہے ہے کے ہے ہے ے ہے ہے ہے رک ہک ے کک ےہ ہے ہک ہے کے ہے کے ےے ے ےے ے ےےے ہے ہے رہ ہے ہے ےہ ہے ہے رک ہے ے ہے ےہ ےہ ہہ ہے ہے رہش۔۹

مصفصفصمح صمفصمفصمفھمفقھ مفص"فےم١٢فصکہصص٢خصحمخف‏ سے ممحمصممقٌھمھے مفصمٰکھمکھمت مصمتمصھہصھما

ناج الش یہک عوام یں مقبولیت

از ڈ اکن دا عمازاشھ میق ی ءایم اے لی اچ ڈیہ درس جامعرضوریمتظطراسلام ب بی شریف ناج الشرببعروں سےل جات ۓگا-

جال ےکیلئے زم داران نے تارج الش ری کی حیات و خدما تکو مقر طا س پاہجارن ےکیلنے پپچاس سے زا دعناوی کا

قا ری نکمرام !اس دٹیاۓ +ست واووشل موت وڑ یست کیا سلسہل حطر تآ وم علیہ السلام سے جاریی وسارگی ےء ا بتک تہ جانے لئے لوگ پیدراہہوۓ اورشہ جانے لن عو ت وی ویش میس جے گے تا رئیش ا نکاکوئی نزک یں سے کین پاھ ای ا بھی پیدا ہد کان کے نام تار کے اوراقی می لآسمان کے ستارو کی رر ینک دک در ہے ہیں ۔ اب سوال یہ پا ہوتا ےکآ خر ووکون لیک ہیں جن یں جار کے اوراق یش میتی ہے۔اوردنیاتی بھی فرامؤشی کی سکر پالی ہے۔ یرد لوگ ہیں جنپوں نے فرمان رسول پہ لکیااوداپٹی زند یکو اسلا فکاخمونہ بنایا یم ول کے ز پور سے اپے آ پکوآ راستہ اور راس دکیا۔ بچلراعلاءگمنۃ لی کے لے اپنی مل فرش رتا

یلست برر ات۱۹۷ مک رن کے اوراقی میں مکی ہے۔ اورد ا انی بھی ف رام لنڑیں کہ پالی ہے۔اس جبت سے جب یھ حضرت ماج الشربی تی اخ رضاخخال از ہریی میاں علیرال حم کی ذات سقودوصفات پر طائرادنظر ڈالۓے ہیں تو وہ تھی ا سکسوئی رہککڑے اترتے ہوۓ نظ رتے ہیں۔اس دو ےکا ال مو تپ را تکوعرس چچزلم کےم وج پر

اتا بکیا ہے۔ گر سارے عناود بین ینم کاروں نے ان ا ویشھیں یی ںکہیں تو دوڈبرنئیس بک تاج الش بک یتخخصیت پر ایک تیم اسانکلو پیڈیا غابت ہوگا۔ خداکھرے وہ میم ہر وں کا انانکگو پیڑہاعس جم کےموںع پر پور ی1ب داب کے س اتی منظر عام بآ جائے۔آمینی۔ نلف ماہناموں کے بربروں نے ہوک ملم اور ریم الفرصت انسان ےکی عنوان ببنمون وی یکی فر ماک کی ہے فر ئن بھی مارح کی پابندی کے سا تح مطاو تا رن کے بی ل نظ ا ہکم ٹائم میں ایی ہج تتخصیت پر اغیرمواد ےنلم پر داش ضمو نکد ینا ہم جی ےکم مکی جو شی رلانے کےمتراوف ے۔

>ہرکیف سب ارشاد چند جم تاج اش ری ہکی بارگاہ ٹش خراع عقیرت کے طور پر ٹن یکر نے کی سعادت حاص لکردہا ہوں-ں

گرقول ارز ےعز شرف

ے ہے کے ے ‏ ہے ہر کے ےہ ےک ہے ےک ہے ے ے ے ہے ہے کک ے ےک ہے کہ ہے ے ے کے ہے رک کے کک ہے ہے ہک ہے کے ہے کے ہے ہے ے ے ہے کے ہک ہے ہے ہے ہے رہ ہے ہے ےہ ہے ہرک ہے ہے ے ہے ہہ ہے ہہ ہے ےر ڈ۹

مصهمممممفمفمہصفممصجھمھمهفہ٣حجم۰مجہممجْفهممهصمفقصمحممفھم‏ مم مہ مممکھہمہممصمصمہہ مخہضصھما

یی اکٹ نے بیا نکیا ےکخلف ماہناموں کے مد رہ

رات نے ححخرت ارح اش کی حیات وخدما تکوتارعنی دستاو ہز بنانے کے لے پیاس سے زادنا وین :فان مک کے مر یدعنوا نام

کیارو ںکی صوابد یپ رجچھوڑد یاے۔اس وقت می ریت رکا عنوان سے ”تاج الشریعه کی عوام میں مقبولیت“ تاج الش بعک عوام یس بے پنابمقبولی تی متبولی تک بی وٹ یک آ پک یکوئی تار خالیئیس در ہق یھی ۔سال کے اکشرایا مآپ بیرولن لک ر اکرتے تہ ج بآپ ہندوستان میں ہوتے تے نو اکر ص رجات کےعقیرت مندوارادت مندصرف جا رن لیے کے لے رت کے ق می لوگوں نما نی نکر واتے تھے متا جا کےا رن تھی مولانا خلام چارشٹس مصبائی صاحب سا پل اودااس کے قرب د جوا کی گئی با صردف تار لیے کے لے بی شرلیف تھربیف لا ےش الا مکا نکش بھ یکی مین یں جا رط غیس مل ی۔ اس طر کے واقیات ہت گال کڈ ا اک بہت ے عااثوں اث -- سے مرید ہو ےکسلئعے تر سے اور کے رہ گئے ۔کٹمہارء وریہ اود بای کے وس پر وردەلوگوں نے جھ س ےکی بارتا رص لک کی بام گیا اور جس نے ححضر کی جار لی ےک اشن لپھ کی ۔کیکن میس ناکام دی ر ب۔انظار بسار کے عبت سے افرادوہاں سے بر پیش ری فآکرم ید ہو ۔ بی را معلوما تک بات ہے اس ط رح سے اوریھی حضرات اییے ہوں گے

نکوحضر کی ما رق خی کی ہوگی اس مقام بر صھے ددمقولہ بادآ تا ےک ایک انارسے پیا “حر تکی ذات ای کی اور چا والوں یقرارزقرن ین کین ما ٹن یش تی۔ اس س7

حخرت وش ت کیل دے مات ھے۔

وت وصال کا واققعہ میرے نظروں کے سام اک گر کرد ہاسے ار نکوشا ید شی نکی ہہوگا کن جنہوں ےپ منظردیکھ ہگ یقن دی یس بین این ہے_۔

جمعہ کے دن مقرب کے وق ت تاج ال لچ کا وصال ہوا- نقر با ای گنشہ بعد رام الحروف اپنے مکان ے ورگاہ حاض ہوا عقیرت مندوارادت مندکی اس فی ربھی رش یک نضرت کے دردوات بر پہو نا مشئل ہوگیا۔نسن انفاقی کک ےک اس وقت رات میں چامعہ رضو منظراسلام کے پیل حقرت مول ن شر حاقل رضوی صاحب اور چامعہ کے پر حظرت مولانا اآروڑ صاحب دولوں ححقراتساتھ ہو یئ ہم تیچوں لوک سی طر ےتاج اش ریس کے درداز ےکک پاہو شب ےک حخرتکا دیدارہو جا گان پھیٹرکی وج سے د کی ہونےگگی۔ ارد ناچارنالکام وائچش ہوگئے اب ڈرا سوچ کرای ککھن کے اند کہاں سے اتی پھیٹرنع ہوکئی۔ ہا نکی متبولیت بج یکی بات یک انتقال پہ ملا لک خمر سن ی لوک یل روا نکی رع امن پڑے۔ دوسرے وگ کو دوبار ہآ خر دیدار کیلنئ رائم الروف حاضر ہوا۔ د یکا کہ ملوکپور چوکی سے عقیرت

سس سس یس سس سس سس سس سرت 2۳+ ٌَ‏ 1 م),

م۰ِمف>صممفصفصممصخصصخمٌم مممجممفصمفمخصخصخےم٢خصحھ‏ مخ مھ مصخهخ مم مج ھ خھمصم تک مھہضص٥ھما‏

مرو ں گی 2 ہوئی ہے۔اں وٹ ہمارے جامعہ کے مرن

حضرت مواانا سی وربی صاح ب بھی واں موجود تھے جم دونوں لوک بٹو یوک کسی ط رح سے دردوات پرحاض رہوتۓ لوک لی سے 29 بر یور ے نر کا دیدارررے تھے اش جن 1 سےگنٹوں کے بعد ہم دونو ںکا مب رآ تا۔ انفاقی سے اننظامیہ کے لوکوں نے ہم دوفو ںکو لیا ان لوگوں نے اپنیگم رای یں ضر تکا آنخری دیدارکرایا کیا عورت او رکیا مر بھی حضرت کے دیدا رکیل پر ینان تےپھیٹکاعالم اک وداکران مین ر من ےکی می ھی۔

دوسرے دن پروز الو اردوں بے دن نماز جناز ہکا اعلان ,2 وو کوا سک انداز کی تیا۔ ا ان مان کے اکا ا از جانا پڑ ےکا اعلان ہوا تھا۔ لوک وفت سے پیل وہاں ہو پچ بے تے۔ ال ٹجخ لوکوں نے بیکھی بتا اک لوگ رات ہی سےمح ہونا شروں ہ گے جے انار کے و نگ تقر پا ساڑ ھےآ ٹج ھ بے الم ا وف اپ ےگھرسے اسلامیہ کے لئ روانہ ہوا۔ صا غگھردی سے ا رر بھی یکہزکوکی رکشا تھا ہکوئیٹھپد۔ پیل و ہا کک ہو نامرے لئے ہت یکل ام رتھا۔ا اق سے ملک ای نس موٹرسا مکی سے جار ہا تھاانہوں نے اپٹیگاڑ کی پر یٹھالیا ھی رکی وجہ سے عام رات سے موٹرسائی بھی یں ساس نی ۔اس لے انہوں نے من ےک یھی کاپ سےکتب ان جو شرب بٹ یکا قلب ہے اور یکن چچوراہا ے ۔

دا یکک پا نچایا۔ پیدل پیل دوفوں ہگددورآ گے بڑ ھے۔ای انھائیس اعلان ہونے لاعف بندیکرلووقت ہہیا سے بچتی یں بے گے ۔ جو جہاں تاد ہیں ر گیا

کتب خانہ سے چو پلک اوھ چوکی چوداہا ج ککہی ٹل رن کی می کی نتییہ یہ واکہ ٹس اسلامینکیل ہو ری سکا۔ چار دناچ رکوٹڑالی کے پاس لوگوں کے ساتوصف می ںکھٹرا ہوگیا۔ نماز جنازہ کے بعد می ںکوقوالی میں جاک ہی گیا ولس وانے بھیٹردپ رک ر وا باخند تھے ۔بچھیٹرکی وج سے بی دو بے د نج کون لی یس با راہ بھی ڑج یکمہ یل کا نا منیں لے دح یتی۔ وہیں بہ اخباری یں کی ا جات یں نے عقیرت مندو ںکی تحدادوشار کے بارے میں پو چان ان لوگوں نے بھی اعداد دشا رکاکو گی اندازہ نس ادا ون انی اکھالکنے لاکھوں اورسی نےکر وڑو ںکی داش رکرکی کگرلیش پارنی کےصدرجناب راہ لگا نڑھی نے اپے مان می لکہارابکک می نکی کہ اتی بھیٹزییس دجشھی۔آن فا تی بھیٹ رکا جع ہونا حضرت ماج الش ری ہکی عوام میں مقبولی تکا ین شودت ہے خدائے پاک سے میرک دعاء ‏ ےکہتتا نج النش جک اق ر انور پہ ددشت رحمت وفورکی باز ہہو۔ اور ہم لیڑھا نرگا نکوصبرننل 0 0

آے ے ہے ےک ےہ ہے ہر کک ہے ےہ کے ےک ہے ے ےہ ےک ہے ہے ے ہے ہے کے ے ہے ہے ہے ہے ہے رک کے ہک ہے ہے ہک ہہ ے ےک ہے کہ ہے ہے ےک ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے رک ہے ہے ے ہہ ہے رک ہے ہے ے ہے ہے ہے ہہ ےہ ےر ےر خ۹

0حبپییی0 رپپ پک ایر یا ۶09 0 م00 چم

-ھائواکے وا ےارا ےرادا ےار کے راگےارگ ےا رر رائے

صریرںرںیریںریں ریںیرئیرر ریا 2 اعم مہم یکپ کپ پک 1 کک کک کی 7 کک کک کی کی تو

از عو نا شراخ رکوکب پر یلوگی ءاستاذمنظاسلام بب یشریف

تبیہ شاعربی ایک ایا مضکل میران سے جس میں شوسواری کے لے بے تشعوراور پاکز ولک ری ضرورت ےگ ری پاکزگی سے میبریی مرادص رو رکا نات بت ہہ کے ہولہ وکا مرا ی دار بن ےک اگ ریش رسو ےکر ول رشن نہ ہوٹذ شا عم جاد٤فلاح‏ سے ہہ ٹکرمگراہی کےتع ربق میں جار ےکا اورشعور سے میرک رادم دبین ‏ ےکرج بک لم وین نہ ہو تی شا عر یکا اما مکی ںکرسکتا ء ای ںککھنوی شا نے ایس با تکو ا رت ضں 2

اور ووشعرامکھی جو دوسرکی اصنا کشن کے شاتہ بثانہ لعت سلکتے میں ہمارے لئ باعحث انقا ر میں ءانہوں نے تقا فلح تکو زادرادعط اکر نے بی ڈاکرداراداکیا سے بہال مبرا اشارہ ان لت گواؤ ںکی طرف ے جولش تگو یک ور تقلیری رمک محد ود کھت ہیں اورہی ہال لعت کین مس تو لم سےکیں زیادٰش اورریاحضتکو ہوتا ہے ای بذیاد یکر در کی ہنا روہ خداشتامی وب شنای ءاور خودشناسی کے پا بھی رشتو ںک ویک کی الب ت یی رکھت ““

حص حا میں ایی ےش اک یک یں ہے وص جب نت خواں نع گونن ےکی جمار تکرتا ذو وصرف اہے ترخم مکل کارب یکا

سہارانےک یف لکوک رم ا ہے اور پٹیے ٹڈ رتا ہے می رک اس با تک سای نع نوا یک یجلسوں میں شریک ہوک رآ پ بن سو ںکر سک ہیں- میردہا 2 مض ایی حضرت شاد امام ام رضارشی اٹ عنرنے بہت بی امیا نداز میں نع تگوئی کے بذیادبی نقطہ نظ رکی وضاح تفر ای ے۔

رن ےکا آ لات گوکی یھی

مجن رے داب ریت ٹظ

ابی رب دس مس صدیی کے شپورش ع ع ری شیرازی جک شنشاہ چہاگی کے در بای شا عر تھے ان ہوں نے سلطا نکی مد مل بڑے بڑے تیر ےکیے۔انہوں نے داشناسی ہجوب شناسی اور خو وشیا یکی ان اخطوں می کت رع کی۔

عرنی مختاب ای رہ نعت است ن ہگرا

ہنیار کہ رہ مہم َّْ اہسٹ 2 ر ای حددد ینم رت میں فان ےت لکی با پردازی یکا عالم ہی تیب ہوتا سے اور صفا تتحبو بکونہایت ہی اکچھوے انداز ٹیس یی کر تے ہیں۔

قذر یک ات خشایر رو ہ۰ل

سللۓ حدوث ‏ ڑٴ وللاے 2 ر

سس سس سس سس سس سس رت تک ٤٠+‏ +ٌٰٰ 7+11 بب 41 م)

مصمفصممیسبھےج“2۷ىمخصممفمهممصفهمقمخقصخٌھ حىص“٢حصہفخصمحممقھصمه‏ مخ ممھ مص ہم مصممہب مغخہضصھما

حددوث وف کوایک ذامتگرائی می ش عکردیا۔ ا ےکھی زیادوکندگگ رکو جیا نکردینے والا اسلوپ ملاحظہ را یں اع حضرت امام اد رضا شی ال نف رماتے ٹیا نس یر تال :اپ لميرتاَل ترال ہوں بیلگی ہے خطا جج یں ددجھ یں الغرش سیدی وسندییء زادی لیوٹی ونندی حخرت جا ااشریجہ علام مت انز رضا کی علیہ الرمۃ دالرغوا نکی یر شا ع یی ایےے بی اد بآموز ماحول میس پروان ڑگ ء و ہنی شور اور کی ولک ر کے ماک تہ ا نکو دا شنای بحبوب شناسی اورخود شا یکاسق ای انز ماحول نے دیاء چنا نجرا نکی تی شا عری ٹش سرورکونین لا کے اوصا گر ائی ء خصالس نبوت رپ سے ہیں۔ مجو بکیعحبت بی بازگی ےلکن ای وازگی جو عدودش رایت سے قد مآ میں بڑھانے د بت ا نکی نازک خیال یکا انداز ولگا ےس طرح قب مخطاو رٹم تکوخطا بکرتے ہیں اود اس را کو فا کس یں رک ئوززو ص۵ ٠۷/۱۷6‏ دبارکیوب نگ ہوں می ںآ جائۓ جب بھی ا سک گا ہی ںغم دید و رنتی ہیں ہیھیکم کے نسو بھی خی کے1 نسو فرماتے ہیں۔ ”یو رت والا ے

لا اے تم رم آتے والا ے

مکل مرحعلہ ہ ےت زرل میں تے ا کی بہت کنائشی ےکن نعت میں مبالفہ اوغا وکاگمز یں ہ بامیں ہطرزاداس ناک خیال اور بیان مس طرگی پیداکرنا قادرالکلائ یکا خاصہ سے ۔حخرت تاج الش رجہ نے اندازیا نکی اور رزاداکا پان فلواورمبالغہ سے دان ب اکر کیاہکلا مکی بے ساشگی اس یم تنراو پککا یش یلا حظ ہو

دا سے جوا سگع رکا وی سلطا ن مت سے

گداگی ا دیدالا گی رگک پاشاہت ے

ورس ورک ات تھرموجودات پا کے پاکیز نو رمیں جب چو سرت اورفزوٹ یکیف دسرورہولی ےو شا ع بس ینتا سے کال لکی دگی مرادہ مرا وآشنا ہیی سے اس طر کا کیف وسرور موصو فکی تا عرکیکا ڑا حصہ سے ملاحظف مانشیں۔

ےج می زا کے ساۓے میں سرا

کو مع ہو یہاں رشقی ہے برسا تکی رات

دل کا ہر داغ چکنا ے ق رکی صورت

رشن ےدرم کے خلا تک ارات

جس کی تھائی میں وہ شحخ شھتالی ہو

رشک صد مزم ہے اس رندخرابا تکی رات

بچم خوق کیسا انظار کوئۓ دولبر میں

ول شیدا ما کیو ںکیں اب ہاو وبر یں

سس سس سس یس سس ت تس ص٣‏ رر رت کے ہے ہے ہے ےڈ

م٭صفصفهصمفصمفصقف مخ ص۱(خصخصمحممحصممجھمٌے محصمٌم مممقٌھصمھخصصم مک مصمممکصمہہ مھخہضصھما

ضورجا رج الش ریہ علیہ ار کے نز د سمش تضور بےاکی سرمستیاں تی ائسل خوت او نیقی عید ہیں ف مات ہیںے

سویا یں میں رات بو رعش حور میں

کیسا ہے رت جگا را کیف و مرور بش

یچچ ہر جھ عرگیا ان کا وہ چاثار

سرگکشیاں ب کیا ہوئیں نان وجور بش تجاح الٹ رک اف ری شموز کے نٹ کی احول زا شح ری نکی صحبت ٹیس پروان تچڑھااس لئ لح تگوئی کے میدران میں و بنا نیس پا رتاء بکہ اد ش اعت پرقائم د تا ہے بای برا اراف می ںکرتاور تحت محصبیت من جا می دہ متام ہے چہاں شا عرکو تچ لکر چلنا پا ہےء ا سکواس بات کا خیال درہتا ہ ےک ٹ یکا تریف اس طرز سک جا کے و کنب اور چا مبال آرایٰ اور فو ےبھی دورر ہے اورفش وی بکی بادیہ پا ٗیوں بھی پال ھ 7 سر رز

ممداگکر ہے جوا سکع کا وی سلطا ن مت ے

مگمدا کی اس در دالا کی رشک بادشاہت ے

جہ ضف ہوا ان سے مقدر ا نکا خحیت سے

شپیل اولدکو ہگ مکشرا نکی عاجت سے تضورجا رج الش ری علیالرح کی نع تگو فی اورمعنوییپپگش اسم ےآ پکالکر وشحوراور ناڑک خیا یفن شا عربکوجا ہشن ے بشھر

گوئی ایک ہا یت مکل ت بیشن ےکک کوشا عر بب نھارہوتے ہیں مک رصن ےش نکو ہر دو اع سےآش رانا فصاحت و بااشت کےڑ اور ےآ زاس تک رناء بدرںنع دبیا نک یش نآفر ٹیک غاڑ لان سب کے یس کی با تی ں تحصوصا صرہلحت اورمنقیت بردوانواغمشن ہیں جن میں شاعرش رج تکی عدود میس پابند ہوتا ہے سماتھب یکلام میس مامت و مدکی ہمھرتو ںکی ب مآ ہی اوررمش نکی سن انی زىی اس صن کی خوبصور یکو دوب کرد ےہ تضورتا رج الش رب علیالرم ودشا ۸ ہیں جن کےکلام میس بمرووز نکی سساامتی ہم رتوں میں با بھی رامک فر یتیبرت پپندکی ہحبت رسول کی پگشی اور انی سا تو اتد ری ہے ال لحاظط ےآپ دورحاض کے متا زشاعروں میں ایک تےء ان تما خو بیو ںکی لک ان کے انشعار میس نظ رآ کی ہے ا نکی شا عریی ارادت وکیا تک شا ع رک ہے ان کے بیہال از عبت کے نکی جورعناکی ‏ ناز وش کی طر بآرائی نظرآکی ےوہ آپ کے ہاں سن رسول لے کی بے ساخنہ اداوں او روب دا کے برار ای حا ینس ودار موی ےحفرت تاج اش ربص علیہ ۷ی شماعرکی کا تورمحبت رسول ےء ال ن کا مو ام سیل شش“ عق رسو لکی مز یکردراے. وڑحیو ب میق یکی یادش وارفن:نظرآتے ہیں ءا جو کلام یش ائے جانے وا لے مضیا ین ء ڈات قرا فک زحزت الو جرد عو لک رمت واشظتءاوصاش و

کمالات ہزات اخزیار و اقت2اروی رہکحزت سے بان ہو" نے

سس سس یس سس سس سرت تس ٹسیٹ رر رک کک کے کڈ

ہیں ۔حضرت کےکَلام میمش رسو لکی جلدہ سا ای کوچ“ نی کے مین قیل ا ورگ ری لکی وج سے بھی اور لآ ویز ین پیا ہو تی ہی ہےساتھ بی ائ ںا نکواعتبا رٹ بیس ان کےےخصوس انداز بین نیم لب وہہ اوررحزیت و اشاری تکوبھی بڑا نل سے شبات و اسعتعارات کے استتعمال کے سلسلل بیس اا نکا جمالیای وی کا اگ ہے ا نکی خی تکی ط رح ا نکا طرز جیا گی ہایت شش اور پر جا یرہ ء دوجس طل رح رسول خداکےاب ودندا نکی نا زکی اور چک با نکرتے ہیں و لے کیگفتزار می بھی رطب اللما ننظ رآتے ہیںء ای یحو بی کےخرام نا زکانقن بھی ین لکرتے ہی ںکرسول چا کےکف پاہڑنے ےکی ےگ